وفاقی محتسب نے جیل اصلاحات پر ساتویں عملدرآمد رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کر دی
اسلا م آباد (وقائع نگار خصوصی) وفاقی محتسب سیکرٹریٹ نے پاکستان کی جیلوں میں اصلاحات سے متعلق سفارشات پر عملدرآمد کی سا تویں سہ ماہی رپورٹ سپر یم کورٹ میں پیش کردی ہے۔ رپورٹ میں جیلوں کی اصلاح کے بارے میں اب تک ہو نے والی پیش رفت بیان کی گئی ہے۔ وفاقی محتسب سید طا ہر شہباز نے چا روں صو بوں کے متعلقہ حکام کو اوور سا ئٹ اور ویلفیر کمیٹیوں کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے، تمام جیلوں میں قیدیوں کو پینے کا صاف پانی اور متوازن غذا کی فراہمی کو یقینی بنا نے نیز نئی جیلوں کو جلد مکمل کر نے کی ہدا یت کی ہے۔ وفاقی محتسب نے جیلوں سے متعلق اداروں، جیسے پولیس، پروسیکیوشن اور نادرا وغیرہ کو با ہمی رابطے کیلئے جدید ٹیکنالوجی اختیار کر نے اور قیدیوں کی نقل وحرکت کیلئے بائیو میٹرک سسٹم جلد از جلد مکمل کرنے کی بھی ہدا یت کی۔ وفاقی محتسب کو بتایا گیا کہ ان کی ہدا یت پر پنجاب کی جیلوں میں گزشتہ پانچ برس کے دوران 241 قیدیوں نے ما سٹر، 425 نے بی اے اور 878 نے انٹرمیڈیٹ کے امتحانات دئیے جبکہ 1541 قید یوں بشمول خواتین اور نابالغ قیدیوں نے تکنیکی کورس مکمل کئے۔ وفاقی محتسب نے مختلف یونیورسٹیوں اور تعلیمی اداروں کے تعاون سے قیدیوں کے لئے مفت تعلیم کا بندوبست بھی کیا جس کے نتیجے میں خیبر پختوانخواہ میں جنوری 2019ء سے مارچ 2020ء تک 578قیدی مختلف درجات کے تعلیمی امتحانات میں پاس ہوئے۔ 122قیدیوں نے دینی تعلیم حاصل۔ صوبہ پنجاب میں گزشتہ برسوں میں تقریباً 1514قیدیوں نے ایف اے، بی اے اور ایم اے کے امتحانات دیئے۔ اسی طرح 15213 قیدیوں بشمول خواتین اور بچوں نے الیکٹریشن، موٹر وائنڈنگ، پلمبرنگ اور کمپیوٹر سے متعلق تکنیکی تعلیم کے مختلف کورس مکمل کئے۔ صوبائی حکومتوں کی جانب سے وفاقی محتسب کو بتایا گیا کہ تمام صوبوں نے یو این او ڈی سی اور بار ایسوسی ایشن کے تعاون سے قیدیوں کو مفت قانونی مدد کا پروگرام بنا رکھا ہے۔ پنجاب حکو مت نے 2012 ء سے 2020 ء کے دوران 4218 قیدیوں کے جرمانہ کی رقم اکیس کروڑ سولہ لاکھ 73 ہزار 303 روپے(21,16,73,303 ) ادا کر کے ان کو رہائی دلائی جب کہ 654 قیدیوں کی دیت، ارش اور دامن کی رقم مبلغ 34کروڑ 89 لاکھ 40 ہزار 734 روپے ادا کی گئی۔ وفاقی محتسب کی سفارشات میں کہا گیا تھا کہ تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرز اور اسلام آباد میں جیلیں بنائی جائیں۔