ریسکیو 1122 لاوارث ہو گیا‘ سٹیشنز فعال‘ مشینری فراہم کرینگے: پرویز الٰہی
لاہور (خصوصی نامہ نگار) سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے پچھلی حکومت دس سال میں ریسکیو 1122 کی بہتری کیلئے کام کرتی تو یہ ادارہ کہاں سے کہاں پہنچ جاتا، یہ محکمہ پچھلے دس برسوں سے لاوارث ہو گیا تھا ہم اس ادارے کو مکمل خودمختار محکمہ بنانا چاہتے ہیں۔ 2006 کے ایکٹ 1122 کے سیکشن 6 کے تحت پنجاب ایمرجنسی کونسل اس لئے بنائی گئی تھی کہ ایمرجنسی سروس بغیر کسی مداخلت کے موثر انداز سے کام کر سکے لیکن بجائے اس میں بہتری لانے کے اس کو مسلسل نظر انداز کیا گیا جس کی وجہ سے یہ محکمہ اپنے فرائض صحیح طور پر ادا نہیں کر سکا۔ جس سے سروس ریگولیشنز اور باقی دیگر اہم معاملات التوا کا شکار ہیں۔ دس سال سے ملازمین نہ ریگولر ہوئے اور نہ ہی ان کی پرموشن ہو سکی جس کی وجہ سے وہ عدم تحفظ کا شکار ہیں اور ادارے کی کارکردگی متاثر ہو رہی ہے۔ ان خیالا ت کا اظہار سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی نے اسمبلی کی سپیشل کمیٹی نمبر 13 کی میٹنگ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا جس میں ارکان اسمبلی میاں مناظر علی رانجھا، ساجد احمد خان بھٹی، ملک احمد علی او لکھ، ملک ندیم کامران، ملک محمد احمد خان، راجہ یاور کمال، سید عثمان محمود، خدیجہ عمر فاروقی، نوابزادہ وسیم خان، مس سونیا، میاں شفیع محمد، میاں محمد اختر حیات پارلیمانی سیکرٹری ہوم سمیت ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم مومن آغا، سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی اور ڈی جی پارلیمانی امور عنایت اللہ لک نے شرکت کی۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ اب یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ریسکیو 1122 کے تیار سٹیشنوں کو جلد ازجلد فنکشنل کیا جائے، سروس سٹرکچر، سٹاف کی ریگولرائزیشن، پروموشن اور ریسکیو ایمرجنسی دیگر ایشوز کے حل کیلئے محکمہ ایک ہفتہ میں تجاویز پیش کرے۔ سپیکر نے کہا افسوس ایسے ہوم ڈیپارٹمنٹ کے شہری دفاع کے سیکشن کے ساتھ منسلک کر دیا گیا ہے جس سے اسے فوراً علیحدہ کرنے کی ضرورت ہے۔ سپیکر نے کہا کہ گزشتہ 10 سالوں میں اس محکمہ کی بہتری کیلئے کوئی کام نہیں کیا گیا، اب تعمیر شدہ سٹیشنوں کو جلد از جلد فنکشنل اور جدید مشینری فراہم کریں گے۔ ریسکیو 1122 کے ڈی جی ڈاکٹر رضوان نصیرنے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ریسکیو 1122 ہمہ وقت عوام کی خدمت میںمصروف عمل ہے۔ گزشتہ 15 سالوں میں 85 لاکھ سے زائد لوگوں کو ریسکیو کر چکے ہیں۔