کورم پورا نہ ہوا، قومی اسمبلی اجلاس ملتوی
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) قومی اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت تک کے لئے ملتوی کردیا گیا۔ قومی اسمبلی کا اجلاس کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے جمعرات کو 30 منٹ کے لئے ملتوی کرنا پڑا۔ جمعرات کو ڈپٹی سپیکر قاسم خان سوری کی صدارت میں اجلاس شروع ہوا تو اپوزیشن کے اراکین نے نکتہ اعتراض پر بات کرنا چاہی تاہم ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ وہ وقفہ سوالات شروع کر چکے ہیں۔ ایک گھنٹہ کے بعد انہیں نکتہ اعتراض دیا جائے گا۔ جس کے بعد اپوزیشن کی طرف سے مرتضیٰ جاوید عباسی نے کورم کی نشاندہی کردی اور اس کے ساتھ ایوان سے اپوزیشن اراکین اٹھ کر باہر چلے گئے۔ ڈپٹی سپیکر نے گنتی کرائی تو کورم پورا نہ نکلا جس پر اجلاس 30 منٹ کے لئے ملتوی کردیا گیا۔ بعد ازاں اجلاس دوبارہ شروع کیا گیا تو گنتی کرنے پر کورم پورا نہ نکلا جس پر ڈپٹی سپیکر قاسم خان سوری نے اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے(پرووک) ملتوی کئے جانے کے صدارتی احکامات پڑھ کر سنائے۔ وزارت خزانہ نے واجب الادا ملکی قرضوں کی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کر دیں، جواب میں وزارت خزانہ نے حکومت کی طرف سے ملکی قرضہ جات میں 14 ہزار ارب روپے اضافے کا اقرار کیا ہے۔ وزارت خزانہ کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ مجموعی سرکاری قرضہ سال 2019 میں جی ڈی پی کے 81 اعشاریہ ایک فیصد تک تھا، رواں سال اضافے کے بعد مجموعی قرضہ جی ڈی پی کے 87 اعشاریہ 2 فیصد تک پہنچ گیا، سال 2019 میں مجموعی قرضہ جی ڈی پی کے 105 اعشاریہ 9 فیصد تک رہا، رواں سال میں قرضہ جات جی ڈی پی کے 106 اعشاریہ 8 فیصد تک پہنچ گیا۔ قومی اسمبلی میں وزیر برائے اقتصادی امور خسرو بختیار نے کورونا وائرس کے چیلنج سے نبٹنے کے لئے ملنے والی غیر ملکی امداداورقرضہ جات کی تفصیل قومی اسمبلی میں پیش کی مجموعی طور پر 3 ارب 55 کروڑ 21 لاکھ 10 ہزار ڈالرز کی غیر ملکی امداد ملی۔ جواب میں بتایا گیا کہ ورلڈ بینک نے مختلف منصوبوں کے لیے 30 کروڑ ڈالرز دیئے، بجٹ سپورٹ کے لیے آئی ایم ایف نے ایک ارب 38 کروڑ 60 لاکھ ڈالرز دیئے، ایشین ڈویلپمنٹ بینک نے 50 کروڑ ڈالرز سمیت 81 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز دیئے، گرانٹس کی مد میں ایشین ڈویلپمنٹ بینک، جاپان، چین،امریکہ، برطانیہ، کینیڈا اور جنوبی کوریا نے 9 کروڑ 91 لاکھ 10 ہزار ڈالرز دیئے، 2 ارب 94 کروڑ 32 لاکھ ڈالرز کی امداد حکومت پاکستان کو مل چکی ہے، جب کہ کورونا سے نمٹنے کے لئے جی 20 ممالک نے 2 ارب 1 کروڑ 24 لاکھ 70 ہزار ڈالرز کے واجب الادا قرضوں کی ادائیگی مؤخر کرکے ریلیف دیا۔