حکومت ایف اے ٹی ایف کی آڑ میں ہٹلر بننا چاہے تو اجازت نہیں دیں گے: احسن اقبال
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل و سابق وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے پارلیمنٹ کی حرمت و عزت تباہ و برباد کر دی ہے۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں قوانین کو بلڈوز کیا گیا ہے اور سپیکر قومی اسمبلی نے اپوزیشن کے بار بار احتجاج کرنے کہ گنتی دوبارہ کی جائے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں قوانین کو بلڈوز کیا گیا۔ جب ایوان میں گنتی صحیح نہیں ہو سکتی۔ ہم نہیں چاہتے کہ پاکستان کو ایک جاسوس کی ریاست بنا دیا جائے، جہاں پر ہر شخص کے لیپ ٹاپ کے اندر ریاست گھسی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موبائل فون کے اندر ریاست ہو، ڈائننگ روم کے اندر بگنگ ڈیوائس لگی ہو، گاڑی کے اندر بگنگ لگا ہوا اور تمام شہریوں کی آزادی چھین لی جائے، ہم ایسی ڈریکونین ریاست نہیں چاہتے ہیں، ہم منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ کے خلاف ہیں لیکن ایف اے ٹی ایف کے نام لے کر فاشسٹ اور ڈکٹیٹر حکومت قائم کرنے نہیں دے سکتے۔ 90دن کال کوٹھڑی میں پھینکنے کی اجازت بھی نہیں دے سکتے ہیں۔ ایف اے ٹی ایف کا نام لے کر حکومت ہٹلر اور ڈکٹیٹر بننا چاہے گی تو اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے یہ بات جمعہ کو شیریں رحمن نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ احسن اقبال نے کہا اپوزیشن کے مطالبہ پر سپیکر اسمبلی نے دوبارہ گنتی کرانے سے انکار کیا جو اس بات کا ثبوت ہے کہ جب ایوان میں گنتی صحیح نہیں ہو سکتی تو دور افتادہ علاقوں میں کیسے گتنی صحیح ہو سکتی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اپوزیشن نے نیب کیسز ختم کرنے کیلئے اس بل کی مخالفت کی ہے لیکن بتانا چاہتے ہیں کہ اپوزیشن نے اپنی باری مکمل کرلی ہے، اب آپ اور آپ کی حکومت کی باری ہے، اپوزیشن جیلیں کاٹ آئے ہیں، ہمیں اب نیب سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر شیریں رحمان نے کہا ہے کہ ملک میں سیلاب آیا ہوا ہے، کسی کو فکر نہیں ہے، موٹر وے میں گینگ ریپ ہوا اور پولیس سی سی پی او بدتمیزی کی باتیں کرے اور متاثرہ خاتون پر الزام لگایا جائے۔ پاکستان کے پارلیمان کو غیر فعال بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔ پاکستان میں اس وقت لاوا ابل رہا ہے اور یہ کسی دن پارلیمنٹ میں پھٹ نہ جائے۔ کہیں یہ سلیکٹڈ اور نا اہل حکومت گر نہ جائے۔