بابری مسجد شہادت کیس ‘خصوصی عدالت 28 سال بعد 30 ستمبر کو فیصلہ سنائیگی
اسلام آباد ( عبداللہ شاد-خبر نگار خصوصی) بابری مسجد شہادت کیس میں لکھنئو میں واقع سینٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن کی خصوصی عدالت 30 ستمبر کو فیصلہ سنائے گی۔ عدالت نے اس مقدمہ کے تمام 32 کلیدی ملزمان سے کہا ہے کہ وہ فیصلے کے وقت عدالت میں حاضر رہیں۔ ملزمان میں بی جے پی اور آر ایس ایس کے سینئر رہنما ایل کے ایڈوانی، اوما بھارتی، مرلی منوہر جوشی، کلیان سنگھ اور سوامی چمیانند شامل ہیں۔ فیصلہ سی بی آئی کے خصوصی جج ایس کے یادو سنائیں گے، اس سے پہلے 22 اگست کو مقدمے کی سٹیٹس رپورٹ دیکھنے کے بعد جج نے سماعت مکمل ہونے کی آخری تاریخ میں ایک ماہ کی توسیع (30 ستمبر) کر دی تھی۔ سماعت کے دوران سی بی آئی نے ملزمان کیخلاف 351 گواہان اور 600 کے قریب دستاویزات پیش کئے۔ سی بی آئی 400 صفحات پر مشتمل تحریری مباحثہ پہلے ہی داخل کر چکی ہے۔ واضح رہے کہ خود کو ہندو دھرم کا سیوک کار کہنے والے ہندو انتہا پسندوں نے 6 دسمبر 1992 کو بابر ی مسجد کو شہید کر دیا تھا۔ بابری مسجد شہادت کیس میں عدالت کا فیصلہ 28 سال بعد سامنے آ رہا ہے۔ 6 دسمبر 1992 کو بابری مسجد معاملے میں کل 49 ایف آئی آر درج کی گئی تھیں۔ باقی 147 ایف آئی آرز الگ مواقع پر صحافیوں، فوٹو گرافرز، انسان دوست دانشوروں نے درج کرائی تھیں۔ 5 اکتوبر 1993 کو سی بی آئی نے تفتیش کے بعد اس معاملیمیں 49 ملزمان کیخلاف چارج شیٹ داخل کی تھی، ان میں سے 17 کی موت تو اس طویل ترین سماعت کے دوران ہو چکی ہے۔