• news

بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ کشمیر میں اقوام متحدہ قراردادوں کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں: شاہ محمود

 اسلام آباد (این این آئی) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کجموں وکشمیر اور فلسطین کے تنازعات اقوام متحدہ کے دیرینہ اور واضح ترین ناکامیوں کے مظاہر میں سے ہیں،مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام استصواب رائے کے اپنے حق کے حصول کیلئے آج بھی منتظر ہیں، جس کا اقوام متحدہ نے ان کے ساتھ وعدہ کیا تھا،اقوام متحدہ پر آج گپ شپ کی جگہ ہونے کا طنز ہورہا ہے، اس کی قراردادوں اور فیصلوں کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں۔ منگل کو وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کی 75ویں سالگرہ پر بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کی طرف سے آپ کے لئے نیک تمناوں کا پیغام پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام استصواب رائے سے اپنے حق کے حصول کیلئے آج بھی منتظر ہیں جس کا اقوام متحدہ نے ان کے ساتھ وعدہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ دوسری جنگ عظیم کا موجب بننے والی نسل پرستی اور فسطائی قوتیں غیرملکیوں اور اسلام سے نفرت کی شکل میں دوبارہ سر اٹھا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رکن ریاست اور ہمارے باشندے دونوں ہی اقوام متحدہ کے مقاصد اور اہداف کے حصول کو انسانیت کی خدمت کی نہایت عظیم روایت کے طورپر بہترین انداز میں انجام دینے میں اپنا گرانقدر حصہ ڈال رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے 26 ممالک کے 47 مشنز میں 2 لاکھ دستے مہیا کئے ہیں جن میں سے ہمارے 157  جوانمرد شہید ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام استصواب رائے کے منتظر ہیں۔ وادی میں اقوام متحدہ کی قراردادوں اور فیصلوں کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں۔ آنے والی نسلوں کو جنگ کے عفریت سے بچایا جائے۔ مقبوضہ کشمیر اور فلسطین کے تنازعات اقوام متحدہ کی دیرینہ اور واضح ناکامیوں کے مظاہر ہیں۔ برتری کے غلط نظریات کی راکھ سے اقوام متحدہ کی امید نے جنم لیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام استصواب رائے کے منتظر ہیں۔ دریں اثنا چین کے صدر شی جن پنگ نے کہا ہے کہ کسی بھی ملک کو عالمی امور پر غلبہ حاصل کرنے کا حق حاصل نہیں ۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 75ویں اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے اپنے خطاب میں  انہوں  نے کہا کہ کسی ملک کوعالمی امور پر غلبہ حاصل کرنے کا حق نہیں  اور نہ ہی کسی کو اپنی ترقی کے لیے دوسروں کی تقدیر قابو پانے کا حق ہے۔انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس پوری دنیا کے لیے امتحان ہے اور نئے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمیں سنجیدہ سوچ رکھنا ہو گی۔جرمنی کی چانسلر انجیلا مرکل نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں تبدیلی کی ضرورت ہے ۔انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 75 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ انفرادی رکن ملک اقوام متحدہ کے صحیح کام کے دوران پریشانی کا سبب بن سکتے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن