میری شوگر ملز سب سے بڑی ٹیکس دہندہ: جہانگیر ترین‘ ایف آئی اے میں جواب جمع
لاہور +اسلام آباد(نوائے وقت رپورٹ+نیوز رپورٹر) تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے ایف آئی اے طلبی کے حوالے سے اپنا تفصیلی جواب جمع کرا دیا، تفصیلی جواب کے ہمراہ 11 والیمز 1400 صفحات پر مبنی دستاویزات بھی ایف آئی اے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے حوالے کر دیئے گئے۔ جہانگیر ترین کے تفصیلی جواب میں کہا گیا ہے کہ اس وقت جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز 12 ہزار سے زائد افراد کو براہ راست جبکہ 50 ہزار سے زائد کاشت کاروں، ٹرانسپورٹرز اور کاشت کاری کے شعبہ سے منسلک محنت کش افراد کو بلواسطہ روزگار فراہم کر رہی ہیں۔ جہانگیر ترین کا کہنا ہے کہ پچھلے 3 سال کے دوران جے ڈی ڈبلیو نے گنے کے کاشت کاروں کو 81 ارب روپے سے زائد کی ادائیگیاں شفاف انداز میں بینکنگ چینلز کے ذریعے کیں۔ یہ اس دوران خریدے گئے کل گنے کا 98 اعشاریہ 5 فیصد بنتا ہے۔ جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز کا شمار پاکستان کی کسی بھی صنعت میں سب سے زیادہ ٹیکس ادا کرنے والے اداروں میں ہوتا ہے۔ مذکورہ ملز سالانہ تقریبا 15 ارب روپے کا ٹیکس قومی خزانے میں جمع کراتی ہیں۔اسلام آباد سے نیوز رپورٹر کے مطابق جواب میں بتایا گیا ہے کہ جن ٹرانزیکشنز کو بنیاد بنا کر مجھ سے سوالات پوچھے گئے ہیں ان ٹرانزیکشنز کے نتیجے میں کبھی کوئی ڈائریکٹر، شیئر ہولڈر یا سٹیک ہولڈر متاثر نہیں ہوا۔ اس لیے یہ انکوائری بلا جواز ہے۔ میرے خلاف جاری انکوائری کو فوری طور پر بند کیا جائے۔ جہانگیر ترین کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز کو پچھلے10 سال کے دوران3 بار پاکستان سٹاک ایکسچینج ٹاپ 25 کمپنیز" ایوارڈ سے نوازا جا چکا ہے۔ پچھلے20 سال کے دوران صرف ایک سال کو چھوڑ کر جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز نے ہر سال تواتر سے اپنے شیئر ہولڈرز کو منافع دیا۔ آج تک کوئی قرضہ ڈیفالٹ نہیں کیا۔ یہی وجہ ہے کہ ملک بھر کے بنک ہم پر بھروسہ کرتے ہیں۔ کسی کاشت کار‘ شیر ہولڈر‘ ڈائریکٹر یا بنک کے ساتھ کسی قسم کی زیادتی کا کوئی ثبوت پیش نہیں کیا جا سکا۔