منی لانڈرنگ کیس: ضمانت میں پیر تک توسیع ، نیب کے الزام غلط ہیں: شہباز شریف
لاہور (وقائع نگار خصوصی) ہائیکورٹ نے شہباز شریف کی آمدن سے زائد اثاثوں اور منی لانڈرنگ کیس میں عبوری ضمانت میں پیر تک توسیع کرتے ہوئے دلائل مکمل کرنے کا حکم دیا اور سماعت ملتوی کر دی۔ اعظم نذیر تارڑ ایڈووکیٹ کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔ اعظم نذیر تارڑ ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ عبوری ضمانت کی سطح پر شہزاد اکبر کا بیان آج پھر ہیڈ لائنز میں اگریہ اس ٹون میں بات کریں گے تو کیا تاثر جائے گا۔ معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے مگر مرزا شہزاد اکبر بیان بازی کر رہے ہیں۔ سپریم کورٹ نے ریفرنس دائر ہونے کے بعد چند سوالات فریم کئے ہیں جس پر عدالت نے کہا کہ یہ پوائنٹ آپ نے لکھوایا ہوا ہے؟۔ وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ میں معاملہ ساتھ ساتھ چل رہا تھا اسی وجہ سے یہ پوائنٹ نہیں لکھوا سکے۔ سپریم کورٹ نے ریمارکس دیئے کہ نیب اپنی انا کی تسکین کیلئے گرفتاری ڈالتے ہیں۔ ہم نے سپریم کورٹ کے آرڈرز کی مصدقہ کاپی کیلئے اپلائی کیا ہوا ہے۔ اگر کچھ وقت دے دیا جائے۔ شہباز شریف نے عدالت کو بتایا کہ جس رات ٹی وی پر خبر آئی کہ آج رات آخری فلائٹ جا رہی ہے۔ میں واپس آنا چاہتا تھا، اپنے لوگوں میں واپس آنا چاہتا تھا میں حکام کے سامنے سرنڈر کرنے کیلئے آیا۔ امجد پرویز نے عدالت کو بتایا کہ اپوزیشن کی آواز دبانے کیلئے تاریخ غداری کی کیسز سے بھری پڑی ہے۔ 23 اکتوبر 2018ء سے کوئی رپورٹ موجود نہیں کہ شہباز شریف پراسکیوشن کے ثبوتوں کر ٹیمپر کیا ہو۔ وکلاء نے کہا کہ شہباز شریف اسوقت اپوزیشن لیڈر ہیں۔ شہباز شریف نے آج تک کوئی ریکارڈ ادھر سے اْدھر نہیں کیا۔ شہباز شریف تمام ریکارڈ پہلے ہی نیب کو فراہم کر چکے ہیں جب تک جرم ثابت نہیں ہو جاتا ملزم بے گناہ ہے۔ شہباز شریف ٹرائل جوائن کر چکے ہیں۔ اس سٹیج پر گرفتاری نہیں بنتی۔ کسی شخص کو جرم کے بغیر جیل میں رکھنا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ اگر شہباز شریف کو ضمانت ملتی ہے تو نیب کے کیس کو کوئی نقصان نہیں ہو گا۔ شہبازشریف نے عدالت سے کچھ کہنے کی اجازت طلب کی جس پر انہوں نے کہا کہ میرے پہ جو الزامات لگائے گئے وہ غلط اور بے بنیاد ہیں۔ نیب نے کہا کہ یہ بے نامی اثاثے میرے ہیں مجھ پر بہت بھاری الزامات لگائے گئے کہا گیا کہ میرے بچوں کے اثاثہ جات میرے ہیں۔ بطور وزیراعلیٰ کرپشن کی یہ الزامات ہیں جس پر عدالت نے کہا کہ یہ درخواست آپ کی مرضی سے دائر ہوئی اگر کوئی بات رہ جائے تو آپ دلائل مکمل ہونے پر کر لیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ کچھ دستاویزات عدالت میں پیش کرنا چاہتا ہوں۔ عدالت نے کہا کہ آپ کے وکیل اگر کچھ عدالت میں پیش نہ کر سکیں تو وہ آپ کر دیں۔ وکیل شہباز شریف امجد پرویز نے کہا کہ منی لانڈرنگ کیس میں کسی وعدہ معاف گواہ نے شہبازشریف کے بارے میں کوئی بات نہیں کی۔