فضل الرحمن آرمی چیف سے ون آن ون ملتے رہے، ہر لیڈر کو بے نقاب کرونگا: شیخ رشید
اسلام آباد+فیصل آباد (نمائندہ نوائے وقت+ نوائے وقت رپورٹ) وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے اپوزیشن کو چیلنج کرتے ہوئے کہا ہے کہ استعفے دو، بسم اللہ کرو، ہم نئے الیکشن کرائیں گے۔ فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو میں شیخ رشید نے اپوزیشن جماعتوں اور ان کے رہنماؤں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ کونسی بات کر دی جو اودھم مچ گیا۔ کیا آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی سے ملنا اعزاز نہیں؟۔ بلاول سے پوچھیں میں نے اس کا بگاڑا کیا ہے؟۔ بلاول نے گزشتہ روز تین بار میرا نام لیا۔ بے نظیر بھٹو زندہ ہوتیں تو بتاتیں شیخ رشید کس کا نام ہے۔ وزیر ریلوے نے دعویٰ کہا کہ جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور بلاول بھٹو سمیت سب عسکری قیادت سے ون ٹو ون ملاقاتیں کرتے ہیں۔ کل ہفتے کو لاہور میں ہر لیڈر کو بے نقاب کروں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ بلاول کہتے ہیں کہ اگر شیخ رشید جس میٹنگ میں ہوگا تو نہیں جاؤں گا۔ میں انہیں جواب دے سکتا ہوں لیکن اخلاق کے دائرے کو کراس نہیں کرنا چاہتا۔ وہ پیدا بھی نہیں ہوئے تھے، جب قومی سلامتی کمیٹی کا ممبر تھا۔ شیخ رشید نے ایک بار پھر ببانگ دہل کہا کہ سابق حکمرانوں نے ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا۔ وزیراعظم عمران خان نے واضح کر دیا ہے کہ میں اقتدار چھوڑ سکتا ہوں لیکن شریف برادران کو کبھی این آر او نہیں دونگا۔ انہوں نے مسلم لیگ (ن) کے قائد پر بھی کڑی تنقید کی اور کہا کہ نواز شریف اس ادارے کو آنکھیں دکھا رہے ہیں جس کی گود میں آ کر وزیر بنے۔ چوری اور سینہ زوری کرتے ہیں۔ انہوں نے اپنی سیاست کا گلا خود دبا لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دعوت کی بات جنرل ہمایوں نے کی، محمد زبیرکو دعوت نہیں دی گئی۔ محمد زبیر جس ملاقات کی بات کرتے ہیں وہ کراچی میں ہوئی اور میں بھی اس کا حصہ تھا۔ شہباز شریف کے خلاف تو بینکوں کا ریکارڈ پہنچ گیا ہے۔ نوازشریف نے جو زبان استعمال کی ان کو معلوم تھا ان کی واپسی نہیں۔ نوازشریف اب پاکستان نہیں آئیں گے۔ن لیگ میں ش لیگ جنم لے گی اور اس میں ایک ماہ یا کم وقت لگ سکتا ہے۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ اپنے ملک کے آرمی چیف سے ملنے میں کوئی قباحت نہیں لیکن اپوزیشن نے میرے خلاف طوفان کھڑا کر دیا۔ پہلی میٹنگ میں شہبازشریف نے میرے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھایا تھا اور دوسری میٹنگ میں چائے پی۔ دونوں ملاقاتیں رات12 بجے تک جاری رہیں۔