نیشنل ٹی ٹونٹی کپ، میچ آفیشلز کا اعلان ، 14امپائرز، 6ریفریز شامل
لاہور(سپورٹس رپورٹر+نمائندہ سپورٹس) پاکستان کرکٹ بورڈ نے نیشنل ٹی ٹونٹی کپ 2020 کیلئے میچ آفیشلز کے پینل کا اعلان کردیا ۔ فرسٹ الیون ٹورنامنٹ میں پی سی بی کے ایلیٹ پینل میں شامل 14 امپائرز اور 6 میچ ریفریز فرائض انجام دیں گے۔ ٹورنامنٹ میں ایک ایلیٹ امپائر کو کم از کم 9 جبکہ ایک میچ ریفری کو کم از کم 5 میچز دئیے گئے ہیں۔ تیس ستمبر سے اٹھارہ اکتوبر تک جاری رہنے والا نیشنل ٹی ٹونٹی کپ پی ٹی وی سپورٹس پر براہ راست نشر ہوگا۔ایونٹ کے افتتاحی میچ میں دفاعی چیمپئن ناردرن اور خیبرپی کے کی ٹیمیں ملتان کرکٹ سٹیڈیم میں مدمقابل آئیں گی۔ اس میچ میں آن فیلڈ امپائرز کی ذمہ داریاں ضمیر حیدر اور فیصل خان آفریدی کے سپرد کی گئی ہیں جبکہ قیصر وحید کو تھرڈ امپائر اور آفتاب گیلانی فورتھ امپائر ہونگے۔ میچ میں پلیئنگ کنڑول ٹیم کی سربراہی میچ ریفری اقبال شیخ کو دی گئی ہے۔ ایونٹ کا فائنل 18 اکتوبر کو راولپنڈی میں کھیلا جائیگا جہاں آئی سی سی کے انٹرنیشنل پینل آف امپائرز میں شامل احسن رضا اور آصف یعقوب بطور آن فیلڈ امپائرز ذمہ داریاں ادا کریں گے۔فائنل میں میچ ریفری کے فرائض آئی سی سی انٹرنیشنل پینل آف ریفریز میں شامل محمد جاوید ادا کریں گے۔ پی سی بی کے 6 رکنی ایلیٹ پینل برائے میچ ریفریز میں علی نقوی ، افتخار احمد، محمد انیس ، محمد اقبال شیخ ، ندیم ارشداور پروفیسر جاوید ملک شامل ہیں۔ پی سی بی کے 14 رکنی ایلیٹ پینل برائے امپائرزمیں احسن رضا ، آفتاب حسین گیلانی ، آصف یعقوب، فیصل خان آفریدی ، غفار کاظمی ، عمران جاوید، ناصر حسین سینئر، قیصر وحید، راشد ریاض وقار، ثاقب خان)، شوزب رضا ، سید امتیاز اقبال ، ولید یعقوب اور ضمیر حیدر شامل ہیں۔ منیجر امپائرز اینڈ میچ ریفریز بلال قریشی کا کہنا ہے کہ 2004 کے بعد اب تک کوئی نیا پاکستانی آئی سی سی کے ایلیٹ پینل برائے میچ ریفریز میں جگہ نہیں بناسکا جبکہ 15 سال قبل ٹیسٹ ڈیبیو کرنیوالے ندیم غوری کے بعد کوئی نیا امپائر بھی اس سطح پر نہیں پہنچ سکا، لہٰذا پی سی بی ڈومیسٹک سیزن 21-2020 کے دوران میچ آفیشلز کو صلاحیتیں نکھارنے کے زیادہ مواقع فراہم کرنا چاہتا ہے تاکہ وہ آئی سی سی کی سطح پر پاکستان کی نمائندگی کرسکیں۔ ٹورنامنٹ کیلئے صرف ایلیٹ پینل میں شامل میچ آفیشلز کی تقرری کا مقصد ڈومیسٹک کرکٹ کے معیار کو مزید بہتر بنانا اوران میچ آفیشلز کو فیصلہ سازی اور مین مینجمنٹ سے متعلق اپنی صلاحیتوں کیاظہار کا بھرپور موقع فراہم کرنا ہے۔