• news

زیادتی: 7 واقعات:کراچی میں 8 سالہ بچہ اغواء کے بعد قتل

کراچی، حاصل پور، پاکپتن، گجرات (نیٹ نیوز+  نامہ نگاران+  نمائندگان)  حاصل پور میں 3  نو عمر لڑکیوں سے زیادتی کے واقعات پیش آئے۔ جبکہ بیوپاری کو خاتون سے زیادتی پر مجبور کرکے ویڈیو بنا کر 2  لاکھ روپے وصول کر لئے گئے۔ پاکپتن میں 4  سالہ بچے گجرات میں بچی کو نشانہ بنایا گیا، کراچی میں اغوا، زیادتی کے بعد 8 سالہ بچہ قتل کر دیا گیا۔ حاصل پور سے   نامہ نگار کے مطابق قائم پور کے رہائشی کی 16 سالہ بیٹی رفع  حاجت  کیلئے جا رہی تھی محمد عامر نے زبردستی  زیادتی کا نشانہ بنایا جبکہ رہائشی جمال پور کی 16 سالہ بیٹی کے ساتھ محمد عادل  نے زبردستی زیادتی کر ڈالی۔  پولیس نے  پرچہ درج کر لیا۔ ملزمان گرفتار نہ ہو سکے۔  اس طرح نواحی گاؤں 193مراد میں 12 سالہ لڑکی کو نامعلوم افراد نے اغوا کے بعد زیادتی کا نشانہ بنایا۔ جس کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ دریں اثناء ایک اور واقعہ میں اقبال نے سجاد کو جانوروں کی  خریدو فروخت کیلئے بستی قلندر شاہ بلایا اور ایک کمرے میں پہلے سے موجود دو میں سے ایک خاتون کے ساتھ زبردستی زیادتی پر مجبور کرکے ویڈیو بنا لی۔ ملزم نے بلیک میل کرکے سجاد سے 2 لاکھ روپے بھی وصول کر لئے۔ پولیس نے مقدمہ درج کر لیا۔ پاکپتن سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق نوجوان کی 4 سالہ بچے سے زیادتی ‘ حالت بگڑنے پر بچے کو ہسپتال منتقل کردیاگیا‘  میڈیکل لیگل میں بدفعلی کی تصدیق ہونے پولیس نے ملزم نعمان کو پکڑ لیا۔ گجرات سے نامہ نگار کے مطابق لالہ موسی کے علاقہ میں بچی سے زیادتی کی کوشش کرنے والا ملزم گرفتار کر لیا گیا۔ بچی گھر سے باہر کھیل رہی تھی۔ ملزم کامران کھیتوں میں لے گیا‘ جہاں زبردستی کا نشانہ بنانے کی کوشش کی۔ لالہ موسیٰ سے نامہ نگار مطابق  اہل علاقہ نے سفاک درندے کو پکڑ کر چھترول کے بعد پولیس کے حوالہ کر دیا۔ ادھر کراچی کے علاقے ایف بی  انڈسٹریل ایریا میں 8 سالہ بچے کو اغوا‘ ریپ کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کر دیا گیا۔ پولیس کے مطابق ایف بی ایریا کی شفیق کالونی سے جمعرات کی شام آٹھ سالہ بچہ لاپتہ ہوگیا تھا، رات کو تقریباً ساڑھے 12  بجے علاقہ مکینوں نے ایک شخص کو چادر میں کچھ لے جاتے روک لیا۔ جس کی چادر سے بچے کی نعش برآمد ہوئی۔ پولیس کو کوئی اطلاع نہیں دی گئی۔ بچے کے والدین اور علاقہ مکینوں نے معاملے کے تصفیے کیلئے جرگہ بلایا۔ اسی علاقے میں مقیم اسسٹنٹ سب انسپکٹر ذاکر نعیم کی اطلاع پر  پولیس نے مشتبہ ملزم کو حراست میں لیا۔ ڈاکٹروں نے تفتیش کاروں کو یہ بھی بتایا کہ بچے کو جنسی تشدد کا بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔  زیر حراست مشتبہ ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ دوسری جانب رشتہ داروں نے متاثرہ  بچے کے جنازہ کے موقع پر شفیق موڑ کے قریب مرکزی شاہراہ پر احتجاج کیا اور ملزم کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن