اپوزیشن جماعتوں کا سپیکر قومی اسمبلی کی طلب کردہ کانفرنس کا بائیکاٹ کا فیصلہ
اسلام آباد ( محمد نواز رضا ۔وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے اپوزیشن جماعتوں نے سپیکر قومی اسمبلی کی طلب کردہ کانفرنس کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیاہے اے پی سی کے اعلامیہ کے مطابق حکومت سے پارلیمنٹ کے اندر تعاون نہیں کیا جا ئے گا اس سلسلے میں سب سے پہلے سپیکر کانفرنس میں نہ شرکت کرنے کا اعلان کیا پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہباز شریف نے پاکستان مسلم لیگ (ن) پارلیمانی ایڈوائزری بورڈ کا اجلاس آج لاہور طلب کر لیا ہے اجلاس میں آئندہ کا لائحہ عمل تیار کیا جا ئے گا۔ ذرائع کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کی قیا دت اپوزیشن کی دیگر جماعتوں سے رابطہ کرے گی۔اس سلسلے ایک دو روز میں اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے باضابطہ اعلان کر دیا جائے گا۔ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے حکومت اور اپوزیشن سے تعلق رکھنے والی تمام پارلیمانی جماعتوں سے انتخابی اصلاحات پر تجاویز کیلئے شہباز شریف، شاہ محمود قریشی، بلاول بھٹو زرداری، مولانا اسعد محمود، شیخ رشید احمد، امیر حیدر ہوتی، اختر مینگل، شاہ زین بگٹی خالد مقبول صدیقی، خالد مگسی اور طارق بشیر چیمہ کو خطوط لکھے ہیں اور پیر 28ستمبر کی سہ پہر3 بجے پارلیمانی لیڈرز کا اجلاس بلایا ہے۔ علاوہ ازیں دوسری طرف وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈاپور کی جانب سے بھی قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف محمد شہباز شریف، پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر بلاول بھٹو زرداری، پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر شاہ محمود قریشی، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے پارلیمانی لیڈر خالد مقبول صدیقی، بلوچستان عوامی پارٹی کے پارلیمانی لیڈر خالد حسین مگسی، بلوچستان نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر محمد اختر مینگل، جی ڈی اے کے پارلیمانی لیڈر غوث بخش مہر، پاکستان مسلم لیگ کے پارلیمانی لیڈر چوہدری طارق بشیر چیمہ، مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر خواجہ محمد آصف، عوامی نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر امیر حیدر خان ہوتی، متحدہ مجلس عمل کے پارلیمانی لیڈر مولانا اسعد محمود اور عوامی مسلم لیگ کے پارلیمانی لیڈر شیخ رشید احمد کو الگ الگ خطوط ارسال کئے ہیں جن میں ان سے گلگت بلتستان میں 24 نشستوں پر ہونے والے آئندہ عام انتخابات کے شفاف انعقاد کے لئے تجاویز طلب کی ہیں۔