ہندو برادری کے ہزاروں افراد بھارتی ہائی کمشن کے سامنے دھرنا ، مذمتی قرارداد پیش
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان ہندو کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر رمیش کمار نے بھارت میں 11 پاکستانی ہندوؤں کے قتل کے معاملے پر دیا گیا دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر دیا اس حوالے سے رمیش کمار نے بتایا کہ جس مقصد کیلئے آئے تھے وہ کچھ حد تک پا لیا ہے بھارتی ہائی کمشن کے سٹاف افسر کو قرار داد فراہم کی ہے قرار داد کی ایک کاپی بھارتی ہائی کمشن کی دیوار پر چسپاں کر دی جبکہ ایک کاپی بھارتی ہائی کمشن کو دفتر خارجہ کے ذریعے جائے گی اس معاملہ کیلئے پٹیشن عدالت میں دائر کریں گے۔دھرنے کے شرکاء نے اسلام آباد میں مودی اور بھارتی حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ حیدرآباد سے شرو ع ہونے والا لانگ مارچ جمعرات کی شب اسلام آباد پہنچا، کثیر تعداد میں ہندو برادری کے ساتھ سکھ برادری نے بھی شرکت کی مظاہرین کی جانب سے بھارتی سیکرٹ سروس پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ اس نے ان گیارہ ہندوؤں کو جودھ پور میں مشتبہ طور پر زہر دیکر ہلاک کر دیا۔ مظاہرین نے’’ ہمیں انصاف چاہیے‘‘ کے نعرے لگائے۔ اس دوران مظاہرین کی ان پولیس اہلکاروں سے ہلکی جھڑپ بھی ہوئی پولیس نے انہیں رات گئے تک بھارتی سفارتخانے کی جانب جانے سے روک رکھا۔ قومی اسمبلی کے رکن اور پاکستان ہندو کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر رامیش کمار احتجاجی مارچ قیادت کر رہے ہیں۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر رمیش کمار نے کہاکہ بھارت میں پاکستانی ہندوئوںکے قتل پر پاکستان کی ہندو برادری سراپا احتجاج ہے۔ بھارت ہندو کمیونٹی کو پاکستان کیخلاف جاسوس بنا کر استعمال کرنا چاہتا ہے جو بھارتی جاسوسی پر آمادہ نہیں ہوتا اسے اس طرح قتل کر دیا جاتا ہے۔پاکستان کی پوری ہندوبرادری میرے ساتھ کھڑی ہے، بھارت سے حساب لینے کا وقت آگیا ہے، ہمیں سمجھوتہ ایکسپریس کا بھی حساب لینا ہوگا، بھارت لوگوں کوشہریت کے بجائے جاسوسی کیلئے استعمال کرتا ہے۔ بھارت میں جاسوسی کیلئے رضامند نہ ہونے والوں کو قتل کردیاجاتا ہے۔شاہراہ دستور پر ہونے والے پاکستان ہندو کونسل کے احتجاج میں وفاقی وزیر سائنس وٹیکنالوجی چوہدری فواد حسین نے بھی شرکت کی اس موقع پر انہوں نے کہا ہے کہ بھارت کو پاکستانی ہندو برادری کے گیارہ افراد کے ناحق خون کا جواب دینا ہوگا۔ پاکستان کی ہندو برادری، بھیل برادری کیساتھ کھڑے ہیں۔ پاکستان کی ہندو برادری کے ساتھ یکجہتی کیلئے یہاں آیا ہوں۔انہوں نے کہا کہ جودھ پور میں بچوں سمیت 11 معصوم پاکستانیوں کی پراسرار ہلاکت ہوئی۔ہندو خاندان پاکستان سے گیا تھا ان کا پاکستان سے رشتہ ختم نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کے بچے، پاکستان کی خواتین تھیں۔ ہندوستان میں جو زیادتی ہوئی اس پر بھارتی حکومت کا سلوک نامناسب ہے۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ ہندو خاندان کی ایک بیٹی نے کہا پاکستان کے خلاف بیان دینے اور جاسوسی کرنے پر مجبور کیا گیا۔ انکار پر پورے خاندان کو قتل کیا گیا۔ وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی نے کہا کہ پاکستان کے شہریوں کے ناحق خون کا بھارت کو اس کا جواب دینا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں مودی نے جس طرح حکومت کو ایک فاشسٹ حکومت میں تبدیل کیا پاکستان سمیت تمام ہمسائے اس کا شکار ہیں۔چین، بنگلہ دیش، نیپال، پاکستان ، مودی کے ہندوستان کی شرارتوں سے متاثر ہیں۔ ڈاکٹر رمیش کمار نے کہا کہ ہم یہاں جس مقصد کیلئے آئے ہیں وہ کچھ پورا ہوا ہے مگر ہم نے اپنے لوگوں کے خون کا حساب لینا ہے اور اب میں دھرنا ختم کرنے کا اعلان کرتا ہوں ۔ مجھے امید ہے کہ ہمارے ساتھ انصاف ہو گا۔ اگر آپ کی دوبارہ ضرورت پڑی تو آپ لوگ میرا ساتھ دیں گے۔ آج رات ہم یہاں رات گزار کر صبح کٹاس راج مندر پر پوچا کر کے اپنے گھروں کو جائیں گئے۔ مزید کہا کہ میں اسلام آباد انتظامیہ اور میڈیا کا دل سے شکرگزار ہوں کہ انہوں نے ہر سہولت میسر کی۔ حالات پرامن ہیں۔ پولیس ڈیوٹی پر موجود ہیں۔