شوگر ملز گروپ کے ہیڈ آفس کی سرچ انسپکشن، ریکارڈ قبضہ میں لے لیا
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)کمپیٹیشن کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) نے جاری تحقیقات کے سلسلے میں لاہور میں ایک شوگر مل ہیڈ آفس کا سرچ انسپیکشن کر کے ریکارڈ قبضہ میں لے لیا ہے۔سی سی پی نے 14ستمبر 2020کو پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن (پی ایس ایم اے) کا سرچ انسپیکشن کر کے پی ایس ایم اے کے عہدے دارا ن اور ایسوسی ایشن کے ممبر ملز کے درمیان وٹس ایپ میسیجز، خطوط اور ای میلز کے تبادلے کا ریکارڈ قبضے میں لیا تھا ۔اس ریکارڈ سے پی ایس ایم اے اور اس شوگر مل گروپ کے سینئر آفیشل کے درمیان ای میلز کے تبادلے کا سراغ بھی ملا ، جو حساس تجارتی معلومات جیسے کہ ملز اور ضلع کی سطح پرشوگر سٹاک پوزیشن اور حتی کہ گنے کی کرشنگ کی مقدار ، چینی کی پیداوار، ریکوری کا تناسب ، چینی کی پچھلی پیداوار، چینی کی فروخت کی مقدار اور اس کے تناسب پر مشتمل تھا۔ پی ایس ایم اے کے ایک وٹس ایپ گروپ کے جائزے سے پتہ چلا کہ اس شوگر مل گروپ کا یہی سینئر آفیشل چینی کی قیمت اور سٹاک سے متعلق ڈیٹا کے سلسلے میں مسلسل روابط میں تھا۔ پی ایس ایم اے سے قبضہ میں لیے گئے ریکارڈ سے یہ بھی پتہ چلا کہ اس شوگر مل گروپ کا یہی سینئر آفیشل 2012 سے جب ان کو پی ایس ایم اے کی جانب سے چینی سٹاک پوزیشن کے لئے فوکل پرسن تعینات کیا گیا تھا ، شوگر انڈسٹری سے متعلق حساس معلومات کے سلسلے میں مسلسل روابط میں تھا ۔سی سی پی کو خدشہ ہے کہ پی ایس ایم اے کے پلیٹ فارم سے چینی کی قیمتیں،مقداراور سٹاک پوزیشن جیسی حساس معلومات میں ملوث ہونا مشتبہ طور پر اس شوگر مل گروپ کی کمپیٹیشن مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے خدشات پیدا کرتا ہے ۔ ایسی سرگرمیا ںکمپیٹیشن ایکٹ کی خلاف ورزی ہو سکتی ہیں ۔ سی سی پی کی انسپیکشن ٹیم نے اس شوگر گروپ کے دفتر سے اہم ریکارڈ قبضہ میں لے لیا ہے۔