کرونا: سندھ 9 مریضوں سمیت مزید 12 جاں بحق: تعلیمی اداروں میں ایس اوپیز کی خلاف ورزی
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) کرونا وائرس کی پاکستان میں کچھ روز سے سندھ اور بلوچستان میں کیسز میں کچھ حد تک اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ ملک میں اب تک مجموعی کیسز کی تعداد 3 لاکھ 11 ہزار 219 ہوچکی ہے جس میں 2 لاکھ 96 ہزار 22 صحتیاب ہوئے ہیں جبکہ 6 ہزار 469 کا انتقال ہوا ہے۔ 28 ستمبر تک ملک میں مجموعی طور پر 944 کیسز اور 12 اموات کا اضافہ ہوا، جس میں سندھ کے 251 کیسز اور 6 اموات، بلوچستان کے 73 اور خیبرپختونخوا کے 84 کیسز گزشتہ روز کے اعداد و شمار تھے۔ وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کے مطابق سندھ میں 378 نئے کیسز اور 3 اموات سامنے آئیں۔ متاثرہ افراد کی تعداد ایک لاکھ 36 ہزار 395 اور مجموعی اموات 2495 ہوگئی ہیں پنجاب میں مزید 91 کیسز اور ایک موت کی تصدیق ہوئی۔ کیسز کی مجموعی تعداد 99 ہزار 219 ہوگئی۔مجموعی اموات کی تعداد 2 ہزار 231 تک پہنچ گئی۔وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وائرس مزید 30 افراد کو متاثر کرگئی۔ کیسز کی مجموعی تعداد 16 ہزار 470 تک پہنچ گئی۔ گلگت بلتستان میں مزید 19 مریضوں کی تصدیق ہوئی جبکہ 2 افراد کا انتقال بھی ہوا۔ مجموعی تعداد 3 ہزار 681 تک پہنچ گئی۔ اموات 87 تک جا پہنچیں۔ آزاد کشمیر میں 12 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔ کیسز کی مجموعی تعداد 2 ہزار 661 ہوگئی۔ملک میں مزید 409 افراد شفایاب ہوئے ہیں۔ مجموعی طور پر صحتیاب افراد کی تعداد 2 لاکھ 96 ہزار 22 ہوگئی۔ جبکہ فعال کیسز بڑھ کر 8728 ہو گئے۔ علاوہ ازیں کرونا کے باعث دنیا بھر میں اموات 10 لاکھ 2 ہزار 383 جبکہ متاثرین کی تعداد3 کروڑ33 لاکھ 3 ہزار 226 متاثر ہو گئی۔ دنیا میں کرونا سے متاثر 2 کروڑ46 لاکھ 34 ہزار198 افراد صحتیاب ہوئے اور ایکٹیو کیسز کی تعداد76 لاکھ 66 ہزار 145 ہے۔ امریکہ میں جہاں2لاکھ 9 ہزار453 افراد جان کی بازی ہار چکے اور73لاکھ 21 ہزار سے زائد افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی۔ بھارت میں کیسز کی مجموعی تعداد60 لاکھ 73 ہزار سے بڑھ گئی ہے۔ اموات کی مجموعی تعداد95 ہزار574 ہو گئی۔ پنجاب کے مختلف شہروں کے بیشتر سرکاری سکولوں میں ایس او پیز کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، سکول کے اندر اساتذہ اور طلبہ نے ماسک پہننا چھوڑ دیا، سماجی فاصلہ کی ہدایات بھی ہوا میں اڑا دیں۔ تفصیلات کے مطابق لاہور میں سکول تو کھل گئے مگر ایس او پیز پر عملدرآمد نہ ہونے کے برابر ہے، بیشتر سرکاری سکولوں میں اساتذہ اور طلبا نے ماسک پہننا چھوڑدیا، سرکاری سکولوں میں سماجی فاصلے کے لیے لگائے گئے نشانات بھی غائب ہوگئے۔ سرکاری سکولوں کے سربراہ بھی ایس او پیز کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ ملتان کے سرکاری تعلیمی اداروں میں کرونا ایس او پیز کی دھجیاں اڑا دیں گئیں۔ سکولوں سے سینیٹائزر بھی غائب کر دیا گیا، دیہی علاقوں میں طلبا بغیر ماسک لگائے کالج میں داخل ہو رہے ہیں۔ پیرمحل میں متعدد سکولز میں ٹمپریچر چیک کیا جارہا نہ ہی کا استعمال کیا جارہا ہے۔ سندھ بھر میں عالمی وبا کرونا وائرس کے سبب چھ ماہ سے بند تمام تعلیمی ادارے کھل گئے۔ کراچی سمیت سندھ بھر میں پرائمری اور مڈل کلاسز شروع ہو گئیں۔ چند تعلیمی ادارے کرونا سے بچا ئوکے لیے ایس او پیز کو بہتر بنانے کے بعد یکم اکتوبر سے کھلیں گے۔ صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی نے کہا کہ بچوں کو سکول بھیجنے یا نہ بھیجنے کا فیصلہ والدین کریں گے۔ سکول انتظامیہ بچوں کو زبردستی سکول نہیں بلا سکتی۔ وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ سکولوں میں ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے گا۔ جو والدین خود بچوں کو سکول چھوڑنے اور لینے جائیں گے وہ محفوظ رہیں گے۔ حیدر آباد‘ میرپور خاص‘ سکھر‘ نوابشاہ‘ لاڑکانہ سمیت سندھ کے مختلف علاقوں میں تعلیمی سرگرمیوں کا آغاز ہوا۔ سندھ حکومت کی جانب سے ایس او پیز پر عملدرآمد لازمی قرار دیا گیا ہے۔