• news

 نئے چینی سفیرکی اکتوبر میں آمد متوقع، نونگ رونگ ماہر تجارت، سی پیک پر توجہ دینگے

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ)  پاکستان کو توقع ہے کہ آنے والے نئے چینی سفیر نونگ رونگ موجودہ دوطرفہ تجارتی اور کاروباری تعلقات کو بڑھانے اور چین پاکستان اقتصادی راہداری ( سی پیک)کو مزید فروغ دینے میں اہم کردار ادا کریں گے۔ گوادر پرو کو وزیر اعظم عمران خان کے قریبی ساتھی نے کہا سابق سفیر یا وجنگ نے ایک عمدہ کردار ادا کیا اور ان کی مدت تعیناتی تمام زاویوں سے کامیا ب رہی۔ سفیر نونگ رونگ آرہے ہیں اور ہم توقع کر رہے ہیں کہ وہ تجارت، کاروبار اور سی پیک پر توجہ دیں گے۔ گوانگ شی چوآنگ خودمختار خطے کے ایتھنک افیئرکمیشن کے سربراہ نونگ رونگ کو نیا سفیر نامزد کیا گیا ہے۔ نونگ رونگ نے ایک بار محکمہ خارجہ، تجارت اور اقتصادی تعاون کے دفتر، آسیان ممالک اور ہانگ کانگ، مکاو اور گوانگ شی چوآنگ خودمختار خطے کے محکمہ تجارت کے تائیوان ڈویژن میںکام کیا۔ انہوں نے چائنا آسیان ایکسپو کے سیکرٹریٹ کے اسسٹنٹ سکریٹری جنرل کی حیثیت سے بھی  خدمات انجام دیں۔ نونگ رونگ تجارت میں ماہر ہیں۔ اس کا ایک بنیادی مقصد بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو(بی آر آئی) کے تحت سی پی ای سی کو فروغ دینا ہے۔ اسلام آباد میں چینی سفارتخانے کے عہدیداروں نے گوادر پرو کو بتایا کہ نئے سفیرکے اکتوبر میں آنے کی امید ہے البتہ یہ پروازوں پر منحصر ہے۔ امکان ہے کہ وہ آئندہ ماہ میں ذمہ داریاں سنبھال لیں گے۔ ایک اور پاکستانی سرکاری عہدے دار نے کہا  کہ پاکستانی ہر چینی سفیر کو صرف سفارتکار نہیں بلکہ بھائی کے طور پر  لیتے  ہیں ۔ ہم جانتے ہیں کہ نونگ رونگ ایک ماہر ہے اور اس سے تجارت ، کاروبار کو فروغ دینے میں مدد ملے گی اور سی پیک کی اچھی طرح دیکھ بھال بھی ہوگی۔ نونگ رونگ واحد سیاسی یا غیر کیریئر ڈپلومیٹ تعینات نہیں ہیں۔ 1950 کی دہائی میں جنرل  جنگ بیاو کی بھی سیاسی تقرری تھی، جب چیئرمین ماو نے انہیں چین کے سفیر کے طور پر پاکستان  بھیجا۔ انہیں  چین پاکستان تعلقات کے چیف معمار کے طور پر جانا جاتا ہے، جنرل جنگ بیاو جنرل ایوب خان کے دور میں پاکستان پہنچے۔ چیئرمین ما ونے مبینہ طور پرجنگ بائو سے چین کی مغربی سرحدوں سے پاکستان تک نیا راستہ کھولنے کے بارے میں پوچھا تھا۔ ان کا مشہور قول نقل کیا گیا ہے کہ پاکستان کی دیکھ بھال کرو۔ یہ مغرب میں چین کی کھڑکی ہے۔ اس نظریہ کو  پاکستان میں پذیرائی ملی اور بالآخر آزاد جموں کشمیر سے گزرتے ہوئے شاہراہ قراقرم کی تعمیر کا باعث بنا۔ پاکستانیوں کی اکثریت موسمی دوست کے قائل ہے اور آئرن برادر نے ہمیشہ پاکستان کو بحرانوں سے نکلنے میں مدد فراہم کی ہے۔ سی پیک پاکستان، چین اور وسطی ایشیائی ممالک کے درمیان کاشغرکو خنجراب اورگوادر سے ملانے والی ایک شاہراہ کے ساتھ مفید رابطہ ہے۔

ای پیپر-دی نیشن