• news

11 اکتوبر کو کوئٹہ میں جلسہ ہو گا، پی ڈی ایم: سٹیرنگ کمیٹی قائم، احسن اقبال کنوینر مقرر

 اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) اپوزیشن جماعتوں کے نئے  اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے تنظیمی ڈھانچے کو مکمل کرنے کے لیے سٹیئرنگ کمیٹی کی منظوری دی جبکہ  پی ڈی ایم کا پہلا جلسہ 11 اکتوبر کو کوئٹہ میں کرنے کا اعلان کردیا گیا ہے۔ منگل کو  پاکستان ڈیمو کریٹک مومنٹ کا ہنگامی اجلا مسلم لیگی رہنما  ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کی رہائش گاہ  پر منعقد ہوا۔ جس  میں مسلم لیگ (ن) کے شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال، ایازصادق اور خواجہ سعدرفیق،  پیپلزپارٹی  کے  راجہ پرویز اشرف، نیئر بخاری اور شیری رحمان‘ جمعیت علماء اسلام  کے مولانا عبدالغفور حیدری اور اکرم درانی‘ جمعیت علماء  پاکستان  کے  شاہ اویس نورانی، اے این پی کے  میاں افتخار، عثمان کاکڑ، جہانزیب جمالدینی اور دیگر  رہنمائوں نے شرکت کی۔ پی ڈی ایم کے اجلاس کے بعد  صحافیوں  سے بات کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے سینیئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اجلاس میں ملک میں جمہوریت کے لیے سکڑتی گنجائش اور جمہوریت کا گلہ گھونٹنے کی واردات کی شدید مذمت کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں آئینی تسلسل کو روکنے  اور پارلیمنٹ پر قدغن کی مذمت کی گئی۔ اجلاس میں  مہنگائی، بے روزگاری، کرپشن، معیشت کی تباہی سمیت عوام کی پریشانی جیسے مسائل پر بحث کی گئی۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ 'پی ڈی ایم ملک میں جمہوریت کی بحالی، عوام کی تکالیف دور کرنے کے مقاصد  کے حصول کے لئے بنی ہے اور اسی پر تبادلہ خیال ہوا۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کی سٹیئرنگ کمیٹی کی منظوری دی گئی جو تحریک کو آگے بڑھانے کے لیے کردار ادا کرے گی اور اس کا پہلا اجلاس بھی ہوا۔ انہوں  نے کہا  کہ تنظیمی ڈھانچہ جماعتوں کے قائدین کو بھیجا جائے گا اور تحریک کو اسی ہفتے مکمل کرکے عوام کے سامنے پیش کردیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ طے ہوا ہے کہ 11 اکتوبر کو کوئٹہ میں پی ڈی ایم کا پہلا تاریخی جلسہ ہوگا، جس کے بعد پورے پاکستان میں تحریک کا آغاز ہوجائے گا اور تحریک بڑھتی جائے گی اور پاکستان کو اس غیر جمہوری عمل سے نجات دلا کر کامیاب ہوگی۔  شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ سٹیئرنگ کمیٹی میں ہر جماعت کے دو ارکان ہوں گے جس سے آگاہ کیا جائے گا۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ سارے صوبوں میں پی ڈی ایم کے مرکزی جلسے ہوں گے اس کے علاوہ دیگر شہروں میں بھی چھوٹے جلسے ہوسکتے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کے نائب صدر  نے کہا  کہ 5 اکتوبر کو سٹیئرنگ کمیٹی کا دوسرا اجلاس ہوگا جس میں آئندہ کا  لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ اس موقع پر پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما اور سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف نے کہا کہ پی ڈی ایم کیاسٹیئرنگ کمیٹی کا پہلا نکتہ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کی گرفتاری پر تشویش  کا اظہار تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے ہتھکنڈوں سے جمہوری ادارے کمزور ہوں گے اور پاکستان کے عوام  میں  غم وغصہ میں مزید اضافہ ہوگا  حکومت اور نیب کی اکٹھ کی عام آدمی کو بھی سمجھ آنا شروع ہو گئی  ہے۔  پی ڈی ایم سمجھتی ہے کہ عوام اس وقت بہت مشکل میں ہیں، عوام کا جینا دو بھر ہوگیا ہے، مہنگائی اور بے روزگاری نے عام آدمی کی کمر توڑ کررکھ دی ہے اور اس وقت لاقانونیت ہے۔انہوں نے کہا کہ جس طرح معاملات معیشت، خارجہ پالیسی کو چلایا جا رہا ہے وہ پاکستان کے لیے تکلیف دہ ہے اور استحکام کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔انہوں  نے کہا کہ ذمہ دار اپوزیشن ہوتے ہوئے تمام جماعتیں مفتق ہیں کہ پاکستان کے عوام کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ سٹیئرنگ کمیٹی مشترکہ طور پر ہوگی اور پہلے مہینے مسلم لیگ (ن) کے پاس ہوگی اور احسن اقبال کنوینر ہوں گے۔ جمعیت علماء اسلام (ف) کے سینیٹر عبدالغفور حیدری نے کہا کہ اجلاس میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی گرفتاری کی  شدید مذمت کی گئی۔

ای پیپر-دی نیشن