کنٹرول لائن: بھارت کی پھر بلااشتعال فائرنگ، فوجی جوان، طالبعلم شہید، پاک فوج کی بھرپور جوابی کارروائی
اسلام آباد (سپیشل رپورٹ + وقائع نگار خصوصی + نامہ نگاران) بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول پر بلااشتعال فائرنگ کی جس کے نتیجے میں پاک فوج کا ایک سپاہی شفیق اور طالب علم شہید ہو گئے۔ جبکہ پندرہ سالہ نوجوان اور اسی سالہ بزرگ سمیت چار دوسرے افراد شدید زخمی ہوئے۔ پاک فوج نے جوابی فائرنگ کر کے بھارتی چوکیوں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں بھارتی فوج کو بھاری جانی اور مالی نقصان ہوا۔ پاکستان نے بھارت سے لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ پر شدید احتجاج کیا ہے۔ بھارتی ناظم امور کو دفتر خارجہ میں طلب کر کے انھیں احتجاجی مراسلہ دیا گیا جس میں کہا گیا کہ بھارت مسلسل شہریوں کو جانی و مالی نقصان پہنچا رہا ہے جو بین الاقوامی قوانین اور دوطرفہ جنگ بندی سمجھوتے کی خلاف ورزی ہے۔ وقائع نگار خصوصی کے مطابق دفتر خارجہ نے بھارت کے ان اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے اقدامات واضح طور پر 2003 کے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی ہے اور انسانی اقدار اور پیشہ ورانہ فوجی قواعد کے بھی خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت بین الاقوامی قانون کی خلاف وزی کرتے ہوئے ایل او سی کے اطراف میں کشیدگی کو ہوا دے رہا ہے، جو خطے کے امن و استحکام کے لیے خطرہ ہے۔ دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری میں کشیدگی کو ہوا دے کر بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی گھمبیر صورت حال سے دنیا کی توجہ نہیں ہٹا سکتا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے بتایا کہ پاک فوج نے بھارتی اشتعال انگیزی کا مؤثر جواب دیا، جس کے نتیجے میں بھارتی پوسٹس سمیت جانی و مالی نقصان پہنچنے کی اطلاعات ہیں۔ تتہ پانی سے نامہ نگار کے مطابق منگل کو علی الصبح چاربجے بھی بھارتی فوج نے اچانک بلاا شتعال شدید فائرنگ وگولہ باری شروع کردی اور سویلین آبادی کے علاقوں درہ شیرخان، سہڑہ ،تاہی نمب اور مواڑہ کو براہ راست نشانہ بناتے ہوئے درجنوں کی تعداد میں گولے برسائے، تاہی مواڑہ کے مقام پر گولہ گرنے سے مکان اور سامان مکمل تباہ ہوگیا، اہلخانہ جوکہ گھر کے اندر ہی محصور تھے، معجزانہ طور پر محفوظ رہے۔ جبکہ اُسکے دوسرے بھائی ڈرائیور ازرم ملک کا مکان بھی متاثرہوا، بھارتی فوج کی جانب سے گورنمنٹ گرلز انٹرکالج سہڑہ، گورنمنٹ بوائزہائی سکول سہڑہ کی عمارتوں کو بھی نشانہ بنایا گیا، دونوں اداروں کی عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا۔ ان علاقوں میں متعدد افرادکے پالتو مویشی بھی زخمی ہوئے اور بجلی کی ترسیل کا نظام بھی درہم برہم ہوگیا۔ ادھر پاک فوج کی جانب سے بھی بھرپور جوابی کارروائی کی گئی۔ سماہنی سے نامہ نگار کے مطابق سماہنی سیکٹر کے سرحدی دیہات بڑوھ، سونا ویلی،کھمباہ میںبھارتی فوج کی سویلین آبادی پر اندھا دھند گولہ باری سے بڑوھ کے قریب رملی پیل گاؤں میں ایف اے کا طالب علم ولید گھر میں مارٹر گولہ لگنے سے شہید ہو گیا‘ اس کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔ نماز جنازہ میں ڈپٹی کمشنر بھمبر راجہ قیصر اورنگزیب، امیدوار قانون ساز اسمبلی راجہ رزاق کشمیری، مسلح افواج پاکستان کے افسران و جوانوں سمیت سرکاری افسران، عوام علاقہ کی کثیر تعداد نے شرکت کی، نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد شہید طالبعلم کے ورثا کو حکومت آزادکشمیر کی جانب سے دس لاکھ روپے کا چیک دیا۔ بھارتی فوج کی جانب سے داغے گئے گولے متعدد مکانوں کی چھتوں پر گرنے سے رہائشی مکانوں کی چھتوں میں سوراخ ہو گئے‘ علاقہ گھروں میں مقید ہو کر رہ گئے۔ سونا ویلی میں روزگار کی غرض سے گئے ہوئے سماہنی کے رہائشی راجہ مسعود بھی گولہ باری کی زد میں آ کر زخمی ہو گئے، جبکہ ڈل میں گولہ باری کی زد میں آکر خاتون سمیت 4 افراد جن میں مصباح زوجہ امجد حسین عمر 25 سال، محمد سلیمان ولد محمد حسین عمر 22 سال، محمد ظہیر ولد خادم حسین عمر 40 سال اور محمد قاسم ولد سائیں عمر 70 سال ساکن رملوہ شامل ہیں‘ شدید زخمی ہو گئے۔ گولہ باری سے ڈنہ میں ایک مسافر ہائی ایس وین مکمل تباہ جبکہ لوگوں کے قیمتی املاک کو بھی نقصان پہنچا۔ سرحدی علاقہ کے مکینوں نے بھارتی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے اقوام عالم سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔