سٹیٹ بینک ری فنانس سکیم میں توسیع پر غور کرے : میاں انجم نثار
لاہور (کامرس رپورٹر ) فیڈریشن آف پاکستان چیمبر زآف کامرس اینڈ انڈسٹر ی نے سٹیٹ بینک آف پاکستان سے مطا لبہ کیا ہے کہ 30دسمبر2020تک کرونا کے پھیلنے کی وجہ سے روزگار کی مد میں اعلان کی گئی ری فنا نس سکیم میں تو سیع کرنے پر غور کرے۔ ایف پی سی سی آئی کے صدر میاں انجم نثار نے ری فنا نس سکیم متعارف کروانے کیلئے سٹیٹ بینک آف پاکستان کے اقدام کی تعر یف کرتے ہو ئے کہاکہ30ستمبر2020کو اس سہولت کو بند کرنا مقا صد کو پورا نہیں کر یگا۔ کریڈٹ سہولت کو ختم کرنے سے پہلے وزارت خزانہ اور سٹیٹ بینک کو موجو دہ معا شی صورتحال کا قریب سے جا ئز ہ لینے کی ضرورت ہے.اس سکیم نے بہت سارے صنعتی اور خدمات سے متعلق شعبو ں کو کروناوائرس کے پھیلا وکے دوران ملا زمین کے روزگار کو برقرار رکھنے میں مدد فراہم کی ہے۔ چو نکہ بینکو ں کے تو سط سے مختلف کمپنیوں نے اس اسکیم سے اس قر ضے کی سہو لت حاصل کی ہے اور ابھی تک معا شی طور پر بحال نہیں ہو سکی ہیں۔ انہو ں نے تجو یز دی کہ وزارت خزانہ سٹیٹ بینک کیساتھ مل کر کام کرے اور اس سکیم کو سال کے آخر تک تو سیع دی جا ئے۔ بہت سے ممالک میں کرونا وائرس کی دوسری لہر شروع ہو چکی ہے اور پاکستان اس سے مستنشٰی نہیں اس لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چا ہیے۔ کیونکہ چھو ٹے اور درمیانے در جے کے کاروبارپہلے ہی معا شی استحکام حاصل نہیں کرسکے ہیں۔ مزید برآں کریڈ ٹ سہو لت حاصل کرنے کیلئے ملا زمین کے ڈیٹا کی دستا ویزات کو پورا کرنا وقت لیواہے۔ لہذا اس مر حلے پر اس سہو لت سے دستبرداری نہ تو نجی شعبے کے مفاد میں ہو گی اور نہ ہی حکومت کے مفا د میں جس کا مقصد ملک میں بے روزگا ری کی صورتحال کو کنٹرول کرنا ہے۔کرونا کے اثرا ت کی وجہ سے ملا زمین کو ملا زمت کی فراہمی اور روک تھا م کی معا ونت کیلئے سٹیٹ بینک کی ری فنانس سکیم کے تحت اگلے تین مہینو ں میں مزدورں کوملا زمت سے الگ نہ رکھنے کا عہد کرنے والے کا روباری اداروں کو اجرتو ں اور تنخواہو ں کے اخراجات کے اگلے تین مہینے کیلئے بینکو ں سے رعا یتی ما رک اپ پر کریڈٹ مل سکتا ہے۔