شاہد خاقان‘ امیر مقام کی نیب پیشی‘ گرفتاری کسی بھی وقت ہو سکتی ہے: سابق وزیراعظم
اسلام آباد (نامہ نگار) سابق ایم ڈی منرل ڈویلپمنٹ کارپوریشن کی تعیناتی کے معاملے پر شاہد خاقان عباسی نیب راولپنڈی میں پیش ہوئے۔ نیب کی تحقیقاتی ٹیم نے بیان ریکارڈ کرنا شروع کیا تو شاہد خاقان عباسی نے سوال نامہ دینے کا اصرار کرتے ہوئے تحریری جواب دینے کا موقف اپنایا۔ پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ یہ ساری سیاسی انجینئرنگ ہے اور جب تک نیب ہوگا اس ملک میں کوئی کام نہیں ہوگا۔ کی گئی تقرریاں غلط ہیں تو چیئرمین نیب کی تعیناتی بھی میں نے کی تھی وہ کیس بھی میرے خلاف بنایا جائے۔ شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں گرفتاری کسی بھی وقت ہوسکتی ہے، شہباز شریف کا ٹرائل چل رہا ہے پھر بھی گرفتار کرلیا گیا، یہ سب سیاسی انتقام کا سلسلہ ہے۔ نیب نے ایم ڈی غلط لگانے کا الزام لگایا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری ساری تعیناتیاں غلط ہیں بس ایک تعیناتی ٹھیک ہے وہ چیئرمین نیب کی تعیناتی ہے۔ ہمارے دور حکومت میں چیئرمین نیب کے علاوہ اگر تمام تعیناتیاں غلط ہوئی ہیں تو سب تعیناتیوں پر کیس بنا کر یہ تماشا بند کریں۔ دریں اثناء امیر مقام بھی نیب پیش ہوئے۔ میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ نیب سوالنامہ عجیب سا ہے۔ کہا گیا کہ جلسے کتنے کئے‘ کرسیاں کتنی لگائیں۔ 2 سال کے دوران گاڑیوں میں گھومنے پھرنے کا ریکارڈ دیں۔ اندرون و بیرون ممالک دوروں کے اخراجات کا ریکارڈ بھی طلب کیا گیا۔ چینی چور دن دیہاڑے چوری کرکے لندن میں بیٹھ گئے۔ ہمیں ہزار دفعہ جیلوں میں ڈالا جائے۔ ہماری گرفتاریوں سے عوام کو ریلیف ملتا ہے تو ہمیں پھانسی دے دی جائے۔