منی لانڈرنگ قانون بھی طاقتوروں کو نہیں پکڑ سکتا، سٹریٹجک صلاحیت بڑھائینگے: عمران
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک کا منی لانڈرنگ قانون بھی طاقتوروں کو نہیں پکڑ سکتا۔ پاکستان میں ایلیٹ کلاس کے لیے پالیسیاں بنائی گئیں۔ ان خیالات کا اظہار وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی نظام میں تفریق ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے۔ ملک میں غریبوں کو اوپر لانا ہمارا وژن ہے، پسماندہ علاقوں کی ترقی پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ 60ء کی دہائی کے بعد پاکستان میں ایلیٹ کلاس کے لیے پالیسیاں بنائی گئیں جس کی وجہ سے ہم پیچھے رہ گئے۔ تعلیم اور صحت کا نظام بری طرح متاثر ہوا۔ ڈیجیٹل پاکستان اب ہمارا مستقبل ہے۔ فور جی اور فائیو جی کے ذریعے رابطوں کا نظام بہتر بنائیں گے۔ آئی ٹی کے شعبے کو ترقی دے کر برآمدات میں اضافہ کریں گے۔ دور دراز علاقوں میں ورچوئل تعلیمی نظام متعارف کرائیں گے۔ انصاف اور ترقی کے کم مواقع سے معاشرے پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ بدقسمتی سے ملک میں تعلیم کا نظام بھی یکساں نہیں ہے۔ علاوہ ازیں وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت توانائی کے شعبے میں جاری اصلاحات میں پیش رفت کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا۔ وفاقی وزراء اسد عمر، عمر ایوب، میاں محمد سومرو، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، معاونین خصوصی شہزاد قاسم، ندیم بابر اور ڈاکٹر ثانیہ نشتر و دیگر سینئر افسران شریک ہوئے۔ اجلاس میں توانائی کے شعبے میں جاری اصلاحات کے عمل کو آگے بڑھانے اور اس حوالے سے مختلف اہداف کے حصول کے لئے مقرر شدہ ٹائم فریم کے حوالے سے وزیرِ اعظم کو تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیر اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ توانائی کا شعبہ شدید بحران کا شکار ہے۔ ماضی میں کیے جانے والے مہنگی بجلی کے معاہدوں کے بوجھ سے نہ صرف عام آدمی اور صنعتی شعبہ متاثر ہوا ہے بلکہ سستی بجلی فراہم کرنے کی کوشش میں گردشی قرضوں کا پہاڑ کھڑا ہوگیا ہے جس کا سارا بوجھ سرکاری خزانے پر پڑ رہا ہے۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ سبسڈی کے نظام کو منصفانہ، شفاف اور مستحقین تک موثر طریقے سے پہنچانے کے نظام پر خصوصی توجہ دی جائے۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ بجلی کے شعبے میں اصلاحات کے حوالے سے بجلی کی پیداوار، ضروریات، سال کے مختلف مہینوں میں استعمال میں اتار چڑھاؤ کی شرح، پیداواری لاگت، فروخت اور ریونیو اور بجلی کے نرخوں کی وجہ سے دیگر شعبوں پر اثرات سمیت مختلف پہلوؤں کو مدنظر رکھ کر حکمت عملی اور روڈ میپ کا تعین کیا جائے تاکہ نہ صرف اس شعبے کو بحران سے نکالا جا سکے بلکہ ایسا طریقہ کار اختیار کیا جائے کہ تمام شعبہ جات کی توانائی کی ضروریات احسن طریقے سے پوری کی جا سکیں۔ وزیراعظم خان نے سٹریٹجک پلانز ڈویژن کا دورہ کیا۔ ذرائع کے مطابق سپارکو کی جانب سے وزیراعظم کو پاکستان کی خلائی صلاحیت کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ خلائی پروگرام سے بلین ٹری سونامی کی مانیٹرنگ کی جائے گی۔ وزیراعظم کے ہمراہ وفاقی وزراء اور عسکری حکام بھی تھے۔ وزیراعظم نے خلائ‘ سائنس اور ٹیکنالوجی میں ملکی صلاحیتوں کا جائزہ لیا۔ قومی سلامتی اور معاشی ترقی میں ٹیکنالوجی کے استعمال پر بریفنگ دی گئی۔ سائنسدانوں اور انجینئروں نے وزیراعظم کو سائنس اور ٹیکنالوجی کے منصوبوں سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے ملکی سلامتی و خودمختاری کو برقرار رکھنے کا بھرپور عزم کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملکی خودمختاری کیلئے سٹرٹیجک صلاحیتوں کو مزید بڑھائیں گے۔ مضبوط کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم کے تحت جوہری اثاثے محفوظ ہیں۔ قومی مفادات کے تحفظ کیلئے سٹرٹیجک صلاحیت مستحکم بنائیں گے۔ وزیراعظم نے خلائی ٹیکنالوجی کیلئے انفراسٹرکچر کو وسعت دینے کا اظہار کیا۔ وزیراعظم کو نیشنل سپیس پروگرام 2047ء پر بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم عمران خان سے وزیر برائے ہو بازی غلام سرور خان نے بدھ کو ملاقات کی۔ ان سے اپنی وزارت سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔ دریں اثناء وزیراعظم عمران خان نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ ڈاکٹر عبداﷲ عبداﷲ کے ساتھ ملاقات تعمیری رہی۔ ملاقات میں دلچسپ اور مفید بات چیت ہوئی۔ ماضی سے سیکھنا چاہئے۔ ماضی میں رہنا نہیں چاہئے۔ ہمیں بہتر مستقبل کا انظتار کرنا چاہئے۔ ڈاکٹر عبداﷲ عبداﷲ کیلئے ان کے مشن میں کامیابی کیلئے دعا گو ہوں۔