بھارت کے غیر قانونی قبضے والے کشمیر میں فوجی کی خودکشی، 1 ماہ میں 11 کشمیری شہید، 16 زخمی
سری نگر(کے پی آئی+ این این آئی) بھارت کے غیر قانونی قبضے والے جموں و کشمیر میں ایک اور بھارتی فوجی نے خود کشی کر لی ہے۔ سب انسپکٹر چکر پانی پرساد تیواری نے گجن سو میں کیمپ میں اپنی سروس رائفل سے خود کو گولی مار کر اپنی زندگی کا خاتمہ کیا۔ جنوری 2007 کے بعد سے بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی خود کشی سے ہلاکتوں کی تعداد 472 ہو گئی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے گذشتہ ماہ ریاستی دہشتگردی کی مختلف کارروائیوں میں اٹھارہ کشمیریوں کو شہید کیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مذکورہ دورانیے میں ہونیوالی شہادتوں کے نتیجے میں دو خواتین بیوہ اور چار بچے یتیم ہوئے، رپورٹ کے مطابق بھارتی فوجیوں کی فائرنگ ، پیلٹس اور آنسو گیس کی شیلنگ کے نتیجے میں کم از کم سولہ افراد زخمی ہوئے۔ پر امن مظاہرین پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کرتے ہوئے 88 بیگناہ افراد کو گرفتار کیا جبکہ چودہ رہائشی گھروں کو تباہ کیا۔ امریکی نشریاتی ادارے نے انکشاف کیا ہے کہ بھارتی حکومت کے اقدامات سے مسلم اکثریتی ریاست کشمیر کی آبادیات کو تبدیل کرنے کے منصوبے کو تقویت ملی۔ کشمیریوں کے خدشات کو اس بات سے بھی تقویت ملتی ہے کہ یونین ٹریٹری آف لداخ کے لیے ڈومیسائل کا کوئی نیا قانون ابھی تک متعارف نہیں کرایا گیا۔ جبکہ بھارتی حکومت نے لداخ کی بودھ قیادت کو یقین دلایا ہے کہ اس خطے کو چھٹے شیڈول کے تحت محدود اندرونی خودمختاری دی جائے گی۔ جنیوا میں بھارت کے خلاف احتجاج کرنیوالے مظاہرین نے بھارت سے مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے عالمی برادری پر زوردیا ہے کہ وہ کشمیر میں جاری خونریزی، کشمیری نوجوانوں کی نسل کشی اور جبری گمشدگیوں کے لامتناہی سلسلے کو بند کرنے میں اپنا کلیدی کردار ادا کرے۔ تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے ہیڈ کوارٹرز کے باہر تحریک کشمیر یورپ اور کشمیر انسٹیٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے اشتراک سے احتجاجی مظاہرہ ہوا۔ تحریک کشمیر یوکے کے صدر فہیم کیانی، محمود شریف صدر تحریک کشمیر یورپ اٹلی، اعجاز احمد طاہر صدر تحریک کشمیر یورپ سوئٹزرلینڈ، چوہدری زاہد اقبال صدر سائوتھ زون تحریک کشمیر برطانیہ، راجہ سعید الزمان سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی سوئٹزرلینڈ، ممتاز سکھ رہنما کرن سنگھ اور متعدد دیگر رہنمائوں نے خطاب کیا۔