بابری مسجد شہید کرنیوالوں کی رہائی انصاف کا قتل ہے:اشرف آصف جلالی
لاہور(خصوصی نامہ نگار)تحریک لبیک یا رسول اللہ صلی اللہ علیک وسلم کے اسیر سربراہ اور تحریک صراط مستقیم کے بانی ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی نے 28برس قبل بابری مسجد کوشہید کرنے والے ایڈوانی‘ جوشی‘ اوما سمیت تمام مجرموں کوبھارت کی عدلیہ نے 351 گواہان اور 600 کے قریب دستاویزات ، 400 صفحات پر مشتمل تحریری مباحثہ تمام تر ثبوتوں کے باوجود ان کو رہا کرنے کے غیر منصفانہ فیصلے کی پرزور مذمت کرتے ہوئے کہاپہلے بابری مسجد کی جگہ مندر اور اب اسکو شہید کرنے والے مجرموں کی رہائی کے فیصلہ سے مودی حکومت کی اسلام دشمنی کا واضح ثبوت ہے۔مسلمانوں کیلئے بابری مسجد کے انہدام کا گہرا زخم پھر تازہ ہو گیا ہے۔پاکستان کے حکمرانوں کو بھارت نے کرتار پور اور اسلام آباد میں مندر کی تعمیر کے بدلے میں بابری مسجد کی جگہ مندر بنانے اور اسکو شہید کرنے والوں کی رہائی کا تحفہ دیا ہے۔پتہ نہیں پاکستان کے حکمرانوں کو کب سمجھ آئے گی ۔یہ جسے خیر سگالی کہتے ہیں وہی کام گالی بن جاتا ہے۔دنیا پر ثابت ہوگیا کہ ہندوتوا سے متاثر بھارتی عدلیہ انصاف کرنے میں ناکام ہوگئی ہے۔بابری مسجد کی شہادت کے بعد ہزاروںمسلمانوں کو پرتشدد واقعات میں مارا گیا۔: بابری مسجد تھی ،ہے اور انشاء اللہ تعالی تا قیامت رہے گی ۔مسجد کی جگہ مندر نامنظو۔۔ اللہ کے گھر کو بتوں کی پوجا کے لیے استعمال کرنا اسلام کے خلاف بہت بڑی سازش ہے۔