ایکنک اجلاس میں پشاور بائی پاس، لوکسٹ ایمرجنسی سمیت اربوں روپے کے رقیاتی منصوبوں کی منظوری
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) مشیر خزانہ کی صدارت میں ایکنک کے اجلاس میں پشاور بائی پاس، 20کروڑ ڈالر لاگت کے لوکسٹ ایمرجنسی منصوبے سمیت اربوں روپے لاگت کے متعدد ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دے دی گئی۔ اجلاس میں منصوبہ بندی کمیشن کی طرف سے منصوبوں کی مینجمنٹ میں بہتری لانے کے منصوبے کو منظور کر لیا گیا۔ اس میں راہنما اصول شامل ہیں جن میں پی سی ون کی تیاری اور منطوری اور دوسرے مراحل کو سادہ بنایا گیا ہے۔ ایکنک نے انڈس ہائی وے این 55شکار پور راجن پور سیکشن کو بہتر اور توسیع دینے کے منصوبے کو منظور کر لیا۔ اس میں221کلومیٹر سڑک کو تین سال کے اندر 4 لین بنایا جائے گا۔ اس پر 44ارب روپے سے زائد لاگت آئے گی۔ اجلاس میں جاجن پور ڈی جی خان سیکشن کی توسیع کا منصوبہ بھی منظور کیا گیا۔ اس پر 33ارب روپے لاگت آئے گی۔ این 55ہی کے ڈی جی خان ڈیرہ اسماعیل خان سڑک کو دوہرا کرنے کا منصوبہ بھی منظور کر لیا گیا۔ اس پر44ارب روپے سے زائد لاگت آئے گی۔ اس سال منصوبے کے لئے50کروڑ روپے مختص کئے گئے۔ منصوبہ تین سال میں مکمل ہو گا۔ 21ارب روپے کی لاگت کے حامل پشاور بائی پاس منصوبہ بھی منظورکر لیا گیا۔ اس کے تحت32.2کلو میٹر4لین سڑک بنے گی۔ اس کو تین سیکشنز میں تقسیم کیا گیا ہے۔ ایکنک نے ضلع سوات میں مدائن ہائیڈرو پروجیکٹ منصوبہ بھی منظور کر لیا۔ اس سے157میگا واٹ بجلی حاصل ہو گی۔ ایکنک نے 88میگا واٹ کے جبرال کالام پن بجلی منصوبہ بھی منظور کر لیا۔ اس پر36.4ارب روپے لاگت آئے گی۔ اجلاس میں ہدایت کی گئی کہ منصوبے کے سپانسرز نیپرا کے تحت ہوں گے اور لاگت کو نیپرا کی لاگت کے سٹرکچر کے مطابق بنایا جائے گا۔ 2160میگا واٹ کے داسو پاور منصوبے سے بجلی کی ترسیل کا منصوبہ بھی منطور کر لیا گیا۔ اس پر 132.2ارب روپے لاگت آئے گی۔ داسو سے اسلام آباد تک765کے وی ڈبل سرکٹ ٹرانسمیشن لائن بچھائی جائے گی۔ عالمی بینک مدد دے گا۔ ایکنک نے لوکسٹ ایمرجنسی اور فوڈ سکیورٹی منصوبہ بھی منظور کر لیا۔ اس کے لئے عالمی بینک 200ملین ڈالر دے گا۔