گلگت بلتستان الیکشن کیلئے نگران حکومت کا فوج کی مدد نہ لینے کا فیصلہ
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) نگران وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان میر افضل نے اعلان کیا ہے کہ آئندہ ماہ ہونے والے انتخابات میں فوج کی مدد نہیں لی جائے گی۔ گلگت میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے میر افضل کا کہنا تھا کہ الیکشن میں صرف پیرا ملٹری فورسز اور پولیس کی مدد لی جائے گی اور ثابت کریں گے کہ پولیس اور پیرا ملٹری فورسز الیکشن کرانے کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں۔ نگران وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان انتخابات بغیر فوج کے کرا کے ملک میں ایک مثال قائم کریں گے، نگران حکومت غیر جانبدار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حساس حلقے میں فوج کی تعیناتی حالات کے مطابق عمل میں لائی جاسکتی ہے۔ دریں اثناء الیکشن کمیشن نے اسمبلی الیکشن تک وزیر اعظم سمیت تمام حکومتی عہدیداروں کے گلگت دورے پر پابندی عائد کر دی۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر راجا شہباز نے کہا کہ قانونی طور پر الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ضابطہ اخلاق کے مطابق کوئی حکومتی عہدیدار گلگت بلتستان نہیں آ سکتا اور نہ انتخابی مہم چلانے کی اجازت ہے۔ راجا شہباز کا کہنا تھا کہ نواز لیگ اپنے امیدواروں پر کنٹرول کھو کر الیکشن کمیشن پر پولیٹیکل انجینئرنگ کے الزامات عائد کررہی ہے۔ دوسری جانب مطابق گلگت بلتستان میں 15 نومبر کو شیڈول عام انتخابات کے لیے 24 حلقوں میں تقریبا 554 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔ واضح رہے کہ کاغذات نامزدگی جمع کروانے کی آخری تاریخ 30 ستمبر تھی۔ چیف الیکشن کمشنر نے پریس کانفرنس میں مزید کہا ہے کہ انتخابات کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا الیکشن سے متعلق بعض سیاسی جماعتوں کے الیکشن کمیشن پر الزامات بے بنیاد ہیں۔