افغانستان: خودکش حملہ، انٹرنیشنل امپائر شنواری، خاندان کے 7 افراد، بچوں سمیت 15 جاں بحق، 40 زخمی
ننگرہار،کابل ( نوائے وقت رپورٹ+ نیٹ نیوز+ شنہوا) افغانستان کے صوبے ننگرہار کے ڈسٹرکٹ شنواری میں ضلعی گورنر ہاؤس پر کار میں سوار خود کش حملہ آور کی جانب سے دھماکے میں انٹرنیشنل امپائر بسم اللہ شنواری کے 7 اہلخانہ اور بچوں سمیت 15 جاں بحق ہوگئے۔ افغان کرکٹ بورڈ کے سابق میڈیا مینجر ابراہیم مہمند نے ٹویٹ میں دعویٰ کیا انٹرنیشنل امپائر 36 سالہ بسم اللہ شنواری بھی مارے گئے،تاہم افغان کرکٹ بورڈ یا انٹر نیشنل کرکٹ کونسل نے تصدیق یا تردید نہیں کی۔انہوںنے 2017ء سے 2020ء کے دوران 6 ون ڈے انٹرنیشنل اور 6 ٹی ٹونٹی مقابلوں میں امپائرنگ کے فرائض سرانجام دے رکھے ہیں۔ جبکہ 40 سے زیادہ زخمی بتائے جاتے ہیں۔یاد رہے کہ دنیا کے نمبر ون ٹی ٹونٹی بائولر راشد خان کا تعلق بھی اسی ڈسٹرکٹ سے ہے۔ اقوام متحدہ کی جولائی میں جاری رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ 2020ء کے پہلے چھ ماہ میں افغانستان میں ہونے والے حملوں میں 800 سے زائد شہری ہلاک و زخمی ہوئے۔افغان میڈیا کے مطابق مشرقی صوبے ننگرہار میں واقع ضلعی گورنر ہاؤس کے مرکزی دروازے سے داخل ہونے کی کوشش ناکام ہونے پر خودکش حملہ آور نے بارود سے بھری کار دیوار سے ٹکرادی ہلاک ہونے والوں میں 8 شہری بھی شامل ہیں۔ دیگر سکیورٹی اہلکار شامل ہیں۔ صوبائی گورنر کے ترجمان عطا اللہ خوگانی نے بتایا کہ کار بم دھماکے کے بعد حملہ آوروں نے اہم سرکاری عمارت میں داخل ہونے کی کوشش کی جس پرسکیورٹی فورسزکے اہلکاروں نے جوابی فائرنگ کی جس کے نتیجے میں کئی حملہ آور بھی مارے گئے۔ضلعی گورنر ہاؤس پر خود کش حملے کی ذمہ داری فوری طور پر کسی گروپ نے قبول نہیں کی ہے تاہم مذکورہ علاقے میں طالبان اور داعش دونوں تنظیمیں ہی متحرک ہیںواضح رہے کہ دوحہ میں افغان حکومت اور طالبان کے درمیان پہلے براہ راست مذاکرات کسی نتیجے پر پہنچے بغیر ہی ختم ہوگئے تاہم فریقین نے بات چیت کے عمل کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے جسے امریکا، پاکستان اور سعودی عرب سمیت دیگر ممالک نے خوش آئند قرار دیا ہے۔ وزارت داخلہ نے ترجمان طارق آریان نے بتایا دھماکہ ایسے موقع پر کیا گیا جب مقامی افراد ظہر کی نماز کیلئے جمع ہو رہے تھے۔ دریں اثناء افغانستان کے مشرقی صوبہ کاپسیا میں طالبان کی جانب سے گھات لگا کر حملہ کرنے کے واقعہ میں افغان نیشنل پولیس کے 2 افسر اور ایک عسکریت پسند ہلاک ہوگیا ہے۔ ہفتہ کو یہ بات صوبائی پولیس افسر نے بتائی ہے۔ تھوڑی دیر تک جھڑپ جاری رہی۔ جنوبی صوبہ قندھار میں 2حادثاتی دھماکوں میں 7 طالبان مارے گئے ہیں جس کی تصدیق ہفتہ کو صوبائی پولیس نے کی ہے۔ پولیس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 3عسکریت پسندوں نے جمعہ کی رات کو سکیورٹی فورسز کو نشانہ بنانے کیلئے ضلع ارغنداب میں سڑک کنارے دیسی ساختہ دھماکہ خیز مواد (آئی ای ڈی) نصب کرنے کی کوشش کی، کچھ ہی دیر بعد بم حادثاتی طور پر پھٹ گیا۔ پڑوسی ضلع شاہ ولی کوٹ میں 4 عسکریت پسند اس وقت ہلاک ہوگئے جب سفر کے دوران ان کی گاڑی آئی ای ڈی سے ٹکرا گئی جس کے باعث دھماکہ ہو گیا۔