کرپشن ایک کینسر، لوٹ مار کے 466 ارب خزانے می ں جمع کرائے: نیب
اسلام آباد (اے پی پی) نیب نے اپنا کردار احسن طریقے سے ادا کرتے ہوئے اپنے قیام سے اب تک 466ارب روپے قومی خزانے میں جمع کروائے ہیں۔ ملک کو بدعنوانی سے پاک کرنے کیلئے قومی احتساب بیورو کے چیئر مین جسٹس جاوید اقبال نے اپنا منصب سنبھالنے کے بعد نیشنل اینٹی کرپشن سٹریٹجی بنائی َجس کو بدعنوانی کے خلاف
موئثر ترین حکمت عملی کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔ نیب کی طرف سے یہاں جاری اعلامیہ کے مطابق بدعنوانی ایک کینسر ہے جس کا واحد حل صرف اور صرف سرجری ہے کیونکہ بدعنوانی نہ صرف ملک کو مالی طور پر نقصان پہنچاتی ہے بلکہ بدعنوان عناصر معاشرے میں بھی عزت واحترام کی نگاہ سے نہیں دیکھے جاتے۔ قومی احتساب بیورو کے چئرمین نے ادارے میں بہت سی نئی اصلاحات متعارف کرائیں جن کی وجہ سے آج نیب ایک متحرک ادارہ ہے۔ جو ہمہ وقت بدعنوان عناصر کے خلاف بلا تفریق قانون کے مطابق کاروائی کرنے کے لئے کوشاں ہے۔ قومی احتساب بیورو کے چیئر مین جسٹس جاوید اقبال حکومت اور اپوزیشن کی تفریق کیئے بغیر میرٹ، ایمانداری اور کسی پریشر کو خاطر میں لائے بغیر کرپٹ عناصر کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی پریقین رکھتے ہیں۔ ٹرانسپرنسی انٹر نیشنل، ورلڈ اکنامک فورم، پلڈاٹ، مشال پاکستان جیسے آزادانہ اداروں کے علاوہ گیلانی اینڈ گیلپ سروے کے تحت ملک بھر کے 59 فیصد لوگوں نے نیب پر اپنے بھر پور اعتماد کا اظہار کیا ہے نیب دنیا میں واحد ادارہ ہے جس کے ساتھ چین نے انسداد بد عنوانی کا معاہدہ کیا ہے۔ نیب کوسال 2019 میں مجموعی طور پر53643 شکایات موصول ہوئیں جن میں سے 42760 شکایات کو قانون کے مطابق نمٹا دیا گیا۔ نیب نے سال 2019 میں2166 شکایات پر جانچ پڑتال کی منظوری دی جن میں سے 1308شکایات کی جانچ پڑتال کو قانون کے مطابق مکمل کیا گیا۔ نیب نے سال 2019 میں 1686 انکوائریوں کی منظوری دی جبکہ747 انکوائریوں کومکمل کیا گیا۔ اسی طرح نیب نے سال 2019 میں609 انوسٹی گیشنزکی منظوری دی جن میں سے 269 انوسٹی گیشنز پرقانون کے مطابق کارروائی مکمل کی گئی۔ اس کے علاوہ نیب نے 179 میگا کرپشن مقدمات میں سے98 بدعنوانی کے ریفرنس معزز احتساب عدالتوں میں دائر کئے ہیں جبکہ 56 ریفرنسز کو قانون کے مطابق نمٹا دیا گیا ہے۔ اس وقت 179 میگا کرپشن مقدمات میں سے 11 انکوائریوں اور14 انوسٹی گیشزتکمیل کے مراحل میں ہیں۔ قومی احتساب بیورو کے چیئر مین جسٹس جاوید اقبال کی قیادت میں نیب نے بلاواسطہ اور بلواسطہ طور پر363 ارب روپے کی لوٹی ہوئی رقم برآمد کر کے قومی خزانے میں جمع کرائی جو کہ ایک ریکارڈ کامیابی ہے۔ چیئر مین نیب جسٹس جاوید اقبال کی ہدایت پر قومی احتساب بیورو نے اپنے ہر علاقائی دفتر میں شکایت سیل بھی قائم کیا گیا ہے۔ چیئر مین نیب ہر ماہ کی آخری جمعرات کو عوام کی بدعنوانی سے متعلق شکایات کو ذاتی طور پر سنتے ہیں۔ مزید برآں چیئرمین نیب بزنس کمیونٹی کے ملک کی ترقی میں اہم کردار کو عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ قومی احتساب بیورو کے چیئر مین جسٹس جاوید اقبال کی ہدایت پر نیب کے افسران کی سالانہ کارکردگی کا جائزہ لینے اور اسے مزید بہتر بنانے کیلئے جامع معیاری گریڈنگ سسٹم شروع کیا گیا ہے جس سے نیب کی کارکردگی جانچنے میں بڑی مدد ملتی ہے۔ نیب بدعنوان عناصر سے عوام کی لوٹی ہوئی رقوم ملزمان سے ریکور کرکے متاثرین کو واپس کرنے کے لئے دن رات کوشاں ہے۔