پنجاب روزگار سکیم
دیر سے ہی سہی لیکن اب یہ خوشخبری ملی ہے کہ پنجاب سرکار صوبے کے عوام کی مشکلات کو دیکھتے ہوئے ایک جامع روز گار سکیم لے کے آرہی ہے ۔یہ بات اور بھی قابل صد تشکر ہے کہ اس سکیم کے تحت حکومت پنجاب نوجوانوں کو اپنا کاروبار شروع کرنے کی ترغیب دینے کی کوشش کرے گی ۔بتایاجارہا ہے کہ وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدارنے پنجا ب کی تاریخ کی روزگار فراہم کرنے کی سب سے بڑی سکیم کا افتتاح کیا ہے۔ وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کہتے ہیں کہ پنجاب روزگارسکیم کے تحت پنجاب واسیوں کو 30 ارب روپے سے زائد کے قرضے آسان شرائط پر دیئے جائیں گے اور اس امید کا اظہار کیا کہ اس روزگار سکیم سے 16 لاکھ سے زائد شہری اپنے اور اپنے خاندان کی خوشحالی کے لیے کاروبار شروع کرسکیں گے۔ تحریک انصاف کی حکومت کا نعرہ تھا کہ اقتدار میں آکے وہ نوجوانوں کو اپنا کاروبار شروع کرنے کے لیے ساز گار ماحول فراہم کرے گی ۔وزیر اعلی فرماتے ہیں کہ پنجاب روزگار سکیم سے یونیورسٹی گریجوایٹس، بزنس ایکسپرٹس، ٹیکنیکل اور ووکیشنل ٹریننگ یافتہ حضرات، ماحول دوست کاروبار، دستکار، ہنرمندافراد فائدہ اٹھا کراپنے بزنس کو آگے بڑھا سکتے ہیں۔ ان قرضوں سے خاص طورپر کاٹیج انڈسٹری کو فروغ ملنے کی امید ہے ۔بقول وزیر اعلی پنجاب روزگار سکیم کے اجراء کا مقصد نہ صرف پڑھے لکھے اور ہنر مند نوجوانوں کو ترجیحی بنیادوں پر قرضے کی سہولت فراہم کرنا ہے بلکہ چھوٹی اوردرمیانے درجے کی صنعتوں کے مالکان بھی اس سکیم سے فائدہ اُٹھاتے ہوئے اپنے کاروبار کو فروغ دے سکیںگے۔ ہم سب جانتے ہیں کہ کرونا وائر س نے جہاں زندگی کے دوسرے شعبوں کو متاثر کیا ہے وہیں کارو باری برادری کو بھی شدید متاثر کیا ہے۔اس سکیم سے معاشی طورپر مشکلات کا سامنا کرنے والے تاجراورکاروباری حضرات اپنے بزنس کو بحال کر سکیںگے اور آگے بڑھائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب سمال انڈسٹریز کارپوریشن اور بنک آف پنجاب کے اشتراک سے ایک لاکھ سے ایک کروڑ روپے تک کے قرضے انتہائی کم شرح سود پر فراہم کیے جائیںگے۔ان قرضوں کی واپسی کی شرائط بھی آسان بتائی جارہی ہیں۔ اس سکیم سے بشمول سپیشل افراد 20سے 50سال تک کے مرد حضرات، خواتین اورخواجہ سراء مستفید ہوسکنے کی نوید سنائی جارہی ہے۔دعا ہے یہ سکیم پوری نیک نیتی سے چلے اورمستقبل قریب میں صوبے کے پڑھے لکھے نوجوان نوکریاں تلاش کرنے کی بجائے دوسروں کو ملازمتیں دینے کے قابل بننے لگیں۔ چھوٹے کاروبار کی اس ملک کو اشد ضرورت ہے ۔جب نوجوان اپنا مستقبل بنانے کے لیے نئے نئے خیالات کے ساتھ مارکیٹ کی ضروتوں کو پورا کرنے کی کوشش کریں تو ملکی درآمدات کا بوجھ کم ہونے لگے گا ۔ملک میں کاروبار پھلے پھیلے گا تو بیروز گاری کم ہوگی ۔لوگوں کے گھر خوشحالی آئی گی تو وہ ایک بہتر اور آسودہ زندگی گزارنے کے قابل ہوتے چلے جائیں ۔یہ ترقی یافتہ ملکوں میں ہورہا ہے ۔آج کے دن میںسب سے بڑا سرمایہ ہنر ہے اورلگتا ہے اس سکیم سے حکومت ہنر کو سرمایہ کاری میں بدلنے کا عزم رکھتی ہے۔دنیا میں وہی ملک راج کر رہے ہیں جن کی نوجوان اپنی ہنر مندی سے ملکی معیشت میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں ۔اس حکومت نے نعرے تو بہت لگائے تھے او ر اس سکیم کو دیکھ کے اب ایسا لگتا ہے کہ ان نعروں کی تکمیل کا وقت آیا چاہتا ہے ۔ وزیر صنعت میاںاسلم اقبال کا کردار اس سکیم کو لے بہت اہمیت کا حامل رہے گا ۔میاں اسلم اقبال سے میری جو دو چار ملاقاتیں ہوئی ہیں ان کو دیکھتے ہوئے میں یہ بات کہہ سکتا ہوں کہ وہ ہمیشہ اس کوشش میں رہتے ہیں کہ لوگوں کی حالت بدلنے کے لیے کچھ بہتر اور ہٹ کے کیا جائے ۔ وہ اکثر یہ کہتے ہیں کہ نوجوان ہی ہمارا سرمایہ ہیں۔اس لیے ہماری کوشش ہے کہ نوجوانوں کو با اختیار کر کے معیشت کو مضبوط کرنے کی عملی کوشش کریں -اب صوبائی وزیر صنعت و تجارت میاں اسلم اقبال کہتے ہیں کہ ’’پنجاب روزگار سکیم‘‘تحریک انصاف کی حکومت کا عوام کے لئے تحفہ اور عام آدمی کے دل کی آواز ہے۔ہم اس سکیم سے نہ صرف صوبے بلکہ ملکی خوشحالی کے سپنے دیکھ رہے ہیں ۔اگر قواعد و ضوابط کے تحت حق داروں کو قرضے فراہم کیے جاتے رہے تو سچ میںیہ پنجاب روز گار سکیم ایک گیم چینجر سکیم ثابت ہوسکتی ہے ۔یہ سکیم کس طرح چلے گی اس کی شفافیت کو کیسے برقرار رکھا جائے گا اس کے بارے وقت بہترین بتادے گا ۔لیکن ہمیں خوشی ہے کہ حکومتِ پنجاب نے نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی کے وعدوں کی تکمیل کیلئے عملی اقدامات شروع کر دیئے ہیں۔