• news

اداروں کو متنازعہ بنانے کی مذمت، قانون کی حکمرانی کیلئے آخری حد تک جائیں گے: عثمان بزدار

لاہور (نیوز رپورٹر)  وزیراعلیٰ سردار عثمان بزدار سے  وفاقی وزیر داخلہ بریگیڈئر (ر) اعجاز شاہ اور کشمیرکمیٹی کے چیئرمین شہر یار خان آفریدی نے ملاقات کی۔ عثمان بزدار، اعجاز شاہ اور شہر یار آفریدی نے اداروں کو متنازعہ بنانے کی مذموم کوشش کی مذمت کی۔ تینوں رہنماؤں نے اس امر کا اظہار کیا کہ اداروں کے خلاف ہر سازش کامقابلہ کیا جائے گا۔ ملاقات میں جرائم پیشہ اور قانون شکن عناصر کے خلاف بلا امتیاز کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیر اعلی  نے کہا کہ عوام کے جان ومال کے تحفظ کیلئے تمام ضروری اقدامات اٹھائے جائیں گے اور قانون کی حکمرانی کو یقینی بنانے کے لئے آخری حد تک جائیں گے۔ بعض عناصر مخصوص ایجنڈا کے تحت اداروں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ ملک کو کئی چیلنجز کا سامنا ہے۔ اداروں کے خلاف پراپیگنڈا قابل مذمت اور افسوسناک ہے۔ قومی اداروں کے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے۔ صوبے میں کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ وفاقی وزیر داخلہ بریگیڈئر (ر) اعجاز شاہ نے کہا کہ بعض عناصر کی جانب سے اداروں پر دشنام طرازی کا کوئی جواز نہیں۔ اپوزیشن کی جانب سے اداروں کو متنازعہ بنانے کا مخصوص ایجنڈا بے نقاب ہو چکا ہے۔ شہر یار خان آفریدی نے کہا ہے کہ اداروں کے خلاف بیان بازی کرنے والے ملک و قوم کے خیرخواہ نہیں۔ اپوزیشن اداروں کو متنازعہ بنا کر مذموم مقاصد حاصل کرنا چاہتی ہے۔ علاہ ازیں  سردار عثمان بزدار کی زیرصدارت  اجلاس میں  شعبہ زراعت کی ترقی کیلئے اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ وزیر اعلی  کہا کہ زرعی شعبہ معیشت کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ زرعی شعبے میں بہت زیادہ پوٹینشل ہے۔ زراعت کی ترقی کیلئے جو کچھ ہوسکا کریں گے۔ وزیر اعلی نے زرعی شعبہ کے فروغ کے لئے خصوصی کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ  خصوصی کمیٹی 10 روز میں جامع پلان مرتب کر کے پیش کرے۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی کی جانب سے پیش کئے جانے والے جامع روڈ میپ کی روشنی میں فیصلے کئے جائیں گے اور آگے جانب بڑھیں گے۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ نے کہا کرونا سے بچائو کیلئے احتیاطی تدابیر تسلسل کے ساتھ اپنائے رکھنا ضروری ہے۔ کرونا کی دوسری لہر سے بچنے کیلئے شہریوں کو ایس او پیز پر عمل کرنا ہوگا۔ وزیراعلیٰ کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا 36 واں اجلاس آج 6 اکتوبر کو ہوگا۔ 28 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جائیگا۔ 

ای پیپر-دی نیشن