برآمدات میں اضافہ معاشی استحکام اور ترقی کیلئے ضروری ہے: اسد قیصر
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ برآمدات میں اضافہ ملک میں معاشی استحکام اور ترقی کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے ملکی برآمدات میں اضافے کے لیے پاک افغان فرینڈ شپ گروپ کی ایگزیکٹو کمیٹی کی سفارشات پر عمل درآمد کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار بدھ کے روز پاک۔ افغان فرینڈ شپ گروپ کی ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں کہی۔ جو ان کی صدارت میں منعقد ہوئی۔ این ایل سی کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ پاک۔افغان باڈر پر کنٹینر کی کلیئرنس اوسطا 1870 تک روزانہ ہوگئی ہے جو گزشتہ مہینے کے مقابلے میں 46 فیصد زیادہ ہے اور اسے 2000 تک لے جانے کے لئے اقدامات اْٹھائے جا رہے ہیں۔ سپیکر نے طورخم اور چمن سرحدوں پر کنٹینر کلیئرنس کے حوالے سے ایف بی آر اور کسٹم ڈپارٹمنٹ کی کارکردگی کو سراہا۔ انہوں نے کسٹم حکام کو اسکینگ کے عمل کو ایک ہفتے کے اندر حل کرنے کی ہدایت کی۔ سپیکر نے کمیٹی کی سفارشات پر افغان شہریوں کے لیے کابینہ کی جانب سے نئی ویزا پالیسی کی منظوری کو سراہا۔ ممبر قومی اسمبلی محسن داوڑ نے کمیٹی ممبران کو طورخم ، چمن اور انگور اڈا کے مقامات پر سرحد کے دورے کی تجویز دی۔ ممبر قومی اسمبلی شندانہ گلزار نے ڈیمرج چارجز کی معافی کے لیے قانون سازی کرنے کی تجویز دی اجلاس میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی ارباب شہزاد، خصوصی ایلچی برائے افغانستان صادق خان ممبران قومی اسمبلی محسن داور، مولانا صلاح دین ایوبی، شندانہ گلزار، ساجدہ بیگم اور وزارت تجارت ، داخلہ ، فوڈ سکیورٹی، سمندری ، خارجہ امور، سٹیٹ بنک آف پاکستان ، ایف بی آر اور کے پی کے اور بلوچستان حکومت کے نمائندے کے سینئر افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔