نیب افسرلوٹی رقم برآمد کرنے کیلئے کوششیں تیز کریں: چیئرمین
اسلام آباد ( نیوز رپورٹر) چیئرمین نیب نے کہا ہے کہ نیب کرپشن کیخلاف جنگ کو قومی فریضہ سمجھتا ہے۔ نیب بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے کوشاں ہے۔ نیب کے قیام کا مقصد قوم کو کرپشن سے نجات دلانا ہے۔ نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان ہے۔ نیب کارکردگی کو قومی اور بین الاقوامی ادارے سراہتے ہیں۔ نیب افسر لوٹی رقم برآمد کرنے کیلئے کوششیں تیز کریں۔ نیب اپنے قیام سے اب تک 466 ارب روپے برآمد کر چکا ہے۔ چیئرمین نیب جسٹس ریٹارئرڈ جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ نیب ملک کو کرپشن فری بنانے کے اپنے مشن کی تکمیل کے لئے بھرپور محنت کر رہا ہے۔ چیئرمین نیب کی سربراہی میں نیب ہیڈ کوارٹرز میں اجلاس ہوا جس میں حالیہ نیب کیسز پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ چیئرمن نیب نے کہا کہ نیب زیرو کرپشن اور سو فیصد ترقی پر بھرپور یقین رکھتا ہے۔ نیب افسران بدعنوانی کے خاتمہ کو قومی فرض سمجھ کر ادا کر رہے ہیں۔ نیب افسران محنت، عزم، شفافیت اور میرٹ پر فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔ نیب کے مقدمات میں سزا کی شرح 86.8 فیصد ہے۔ نیب کی ملک کے کسی بھی اینٹی کرپشن کے ادارے کے مقابلہ میں بہترین کارکردگی ہے۔بدعنوانی کے خلاف نیب کی آگاہی مہم کو ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل، پلڈاٹ اور مشال پاکستان جیسے معتبر اداروں نے سراہا ہے۔ نیب نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا نیا نظام وضع کیا ہے جوکہ دو انویسٹی گیشن افسران، ایک لیگل کنسلٹنٹ، ایک مالیاتی ماہر پر مشتمل ہوتی ہے جو کہ متعلقہ ڈائریکٹر اور ایڈیشنل ڈائریکٹر/کیس آفیسر کی زیر نگرانی کام کرتی ہے تاکہ شفافیت پر مبنی انکوائری، انویسٹی گیشن یقینی بنائی جا سکے۔ اسلام آباد میں فرانزک سائنس لیبارٹری کے قیام سے انکوائریوں اور انویسٹی گیشن کے معیار میں بہتری آ ئی ہے، اس لیبارٹری میں ڈیجیٹل فرانزک، سوالیہ دستاویزات اور فنگر پرنٹ کے تجزیہ کی سہولت موجود ہے۔ نیب واحد ادارہ ہے جس نے سی پیک منصوبوں کی نگرانی کے لئے چین اور نوجوانوں کو بدعنوانی کے برے اثرات سے آگاہ کرنے کیلئے ہائیر ایجوکیشن کمشن کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سارک اینٹی کرپشن فورم کا پہلا چیئرمین ہے جو کہ نیب کی شاندار کارکردگی کا اعتراف ہے۔ نیب آرڈیننس 1999ء کے اقتباس میں نیب کو بدعنوانی کے خاتمہ اور لوٹی گئی رقم وصول کرنے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔