• news

چار سدہ: اڑھائی سالہ زینب خانپور میں 12 سالہ لڑکا زیادتی کے بعد قتل

لاہور/ قصور/ کوٹ رادھاکشن/ بہاولپور/ شیخوپورہ/ ساہیوال/ چناب نگر (نوائے وقت رپورٹ‘ نیٹ نیوز‘ نامہ نگاران‘ نمائندگان) چار سدہ میں درندگی کے بعد ڈھائی سالہ بچی زینب، خانپور میں 12 سالہ لڑکے کو قتل کر دیا گیا۔ کوٹ رادھاکشن میں سسر بہو کو بے آبرو کرتا رہا۔ بہاولپور میں ملازم کی زمیندار کے 4 سالہ بیٹے سے زیادتی، ملزم کو گرفتار کر لیا گیا۔ ساہیوال میں 19سالہ لڑکی کو نشانہ بنایا گیا جبکہ کالا شاہ  کاکو گینگ ریپ کے مزید چار ملزموں کو پکڑ لیا گیا۔ زیر حراست افراد نے اعتراف جرم بھی کر لیا۔ چارسدہ میں ڈھائی سال کی بچی کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا۔ پولیس کے مطابق چارسدہ میں کھیتوں سے ڈھائی سالہ بچی کی لاش ملی جسے اغوا کرکے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور پھر قتل کردیا گیا۔ پولیس نے 2 مشتبہ افراد کو حراست میں لیکر تفتیش شروع کر دی ہے۔ ڈی ایچ کیو چار سدہ کی میڈیکل آفیسر نے بچی کے ساتھ زیادتی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ بچی کو بے رحمانہ طریقے سے قتل کیا گیا۔ اس کے جسم پر تشدد کے نشانات بھی پائے گئے ہیں۔ ڈی پی او کے مطابق ڈھائی سالہ بچی کو 6 اکتوبر کو  اغوار کیا گیا۔ نعش  اگلے روز ملی،  ڈاکٹر کا بتانا ہے کہ لاش پر کسی جانور کے پنجے کا بھی نشان ہے۔ مقتولہ کے والد کا کہنا ہے کہ ان کی کسی کے ساتھ کوئی دشمنی نہیں۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی اور دیگر حکام کو ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دیا ہے۔ علاوہ  ازیں خان پور میں بھی بارہ سال کے بچے کو مبینہ زیادتی کے بعد قتل کر دیا گیا۔ لاپتہ بچے کی لاش کھیتوں  سے ملی۔ پولیس کے مطابق ملازم سمیت تین افراد کو گرفتار کرکے تفتیش کی جا رہی ہے۔ بچے کو مبینہ زیادتی کے بعد گلا دبا کر قتل کیا گیا ۔ کوٹ رادھاکشن نمائندہ نوائے وقت کے مطابق سسر کی  بہو کے ساتھ زیادتی کا واقعہ پیش آیا۔ نواحی گائوں ماہنا سنگھ کے رہائشی کی بیٹی پر شوہر اسلم نے تشدد شروع کر دیا۔ لڑکی نے والد کو بتلایا کہ اس کا سسر بشیر احمد کافی عرصہ سے اس کے ساتھ زبردستی زیادتی کر رہا ہے۔ بہاولپور سے آئی این پی کے مطابق چنی گوٹھ میں 4 سالہ بچے کے ساتھ زیادتی کرنے والے ملزم کو گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس کے مطابق سراج پورکے مقامی زمیندار کے 4 سالہ بیٹے کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور واقعے میں ملوث ملزم بچے کے گھر پر ہی ملازمت کرتا تھا۔ ابتدائی رپورٹ میں بچے سے زیادتی ثابت ہوئی ہے۔ بچے کو رورل ہیلتھ سینٹر چنی گوٹھ منتقل کردیا گیا ہے۔ ساہیوال سے  نمائندہ نوائے وقت کے مطابق نواحی چک 3 دس ایل میں زمیندار کے بیٹے نے محنت کش کی 19 سالہ بیٹی کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ پولیس ہڑپہ نے مقدمہ درج کرکے ملزم ظفر اقبال کو گرفتار کر لیا۔ شیخوپورہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق  شیخوپورہ پولیس نے کالاشاہ کاکو کے قریب شوہر کے سامنے اجتماعی زیادتی کے مقدمہ کے مرکزی ملزموں  کو گرفتار کر لیا۔ جنہوں نے اقبال جرم بھی کر لیا ہے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر شیخوپورہ غازی محمد صلاح الدین نے پریس کلب شیخوپورہ میں پریس کانفرنس میں بتایا کہ کریمنل ریکارڈ یافتہ  ہیں۔ اس سے پہلے وہ ڈکیتی کی وارداتیں بھی کرتے رہے ہیں۔ آپس میں قریبی رشتہ دار  ہیں۔ ملزموں میں اسماعیل، شہباز، رحمت علی، منظور حسین، محرم شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ملزمان کے ڈی این اے ٹیسٹ بھی ے لیبارٹری میں  بھیجے دیئے گئے ہیں ۔ قبل ازیں ایک ملزم اسماعیل بٹ کو حراست میں لیکر   سوائب چیک کیا گیا جو میچ ہو گیا۔ اس کی نشاندہی پر باقی ملزموں کو پکڑا گیا ہے۔ متاثرہ خاتون اور خاوند نے بھی ملزموں کو شناخت کر لیا۔ پولیس ٹیم کو گرفتاری پر انعام اور تعریفی سرٹیفیکٹ دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔دریں اثناء بتایا گیا ہے مالشیاء گینگ نے 5 زیر حراست ارکان نے مینار پاکستان سے ورغلاء پھسلا کر دور دراز علاقہ میں لیجا کر خواتین مسافروں سے اجتماعی زیادتی کرتے رہے۔ گینگ ریکارڈ یافتہ اور پولیس کو زیادتی ڈکیتی و راہزنی کی وارداتوں میں مطلوب تھا۔ جبکہ گینگ کے سرغنہ کا بھائی پولیس مقابلے میں ہلاک ہو چکا ہے۔ دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے رحیم یار خان کے تھانہ صدر خان پور کی حدود میں زیادتی کے بعد بچے کے قتل کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او بہاولپور سے رپورٹ طلب کر لی۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ مقتول کے لواحقین کو ہر قیمت پر انصاف فراہم کیا جائیگا۔

ای پیپر-دی نیشن