ملک کی ہر بیماری کا علاج ووٹ کو عزت دو میں: مریم، نواز شریف کی قیادت پر اعتماد کی قرارداد
لاہور/ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ وقائع نگار خصوصی) مریم نواز نے کہا ہے کہ ملک کی بیماری کا علاج ’’ووٹ کو عزت دو‘‘ کے نعرے میں چھپا ہے۔ اور تابعداروں کو لانے سے ملک میں مہنگائی، لاقانونیت ہوتی ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے اجلاس سے خطاب میں مریم نواز نے کہا کہ نوازشریف نے بھارت کے 5 ایٹمی دھماکوں کے جواب میں 6 دھماکے کیے، وہ کیسا غدار تھا جس نے ملک کو دفاعی لحاظ سے مضبوط کیا۔ نوازشریف کا مقدمہ گلی گلی، گھرگھر پہنچ چکا ہے۔ ووٹ کی عزت کو پامال کیا گیا، ووٹ کی عزت اور حرمت پامال ہوئی ہے، اس کے گواہ پارٹی کے ٹکٹ ہولڈرز ہیں۔ ہم الیکشن میں ہونے والی دھاندلی کے خلاف مل کر کھڑے ہیں اور اب ہم فیصلہ کن جدوجہد کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ موجودہ حکومت میں مہنگائی اور بے روزگاری میں بے پناہ اضافہ ہوا۔ نیب کی ہمت نہیں کہ عمران خان کی بہن کو طلب کرے۔ تم ڈھول بجا کراعلان کرو گے تو ڈھول سے بشیر میمن کی آواز آئے گی۔ نواز شریف کا بیانیہ ووٹ کو عزت دو ہے۔ آئین اور قانون کی بات کریں تو غداری کے مقدمات بنتے ہیں۔ والد نے کہا بیگ تیار رکھوں، گرفتاری ہو تو سینہ تان کر جانا، گھبرانا نہیں۔ کہتے ہیں کارکنوں کو تنہا چھوڑ دیا گیا۔ نواز شریف آج بھی اپنے کارکنوں کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے تمام ظلم سب سے پہلے اپنے سینے پر سہے۔ کارکنوں کا جذبہ دیکھ کر یقین ہو چکا تحریک کامیاب ہو چکی ہے۔ کارکن وعدہ کریں جمہوریت، آئین و قانون کا سر نہیں جھکنے دیں گے۔ عوام نے مسلم لیگ (ن) سے امیدیں وابستہ کر لی ہیں۔ ووٹ کو عزت نہ ملے تو نااہل مسلط کئے جاتے ہیں۔ ووٹ کو عزت نہیں ملتی تو پھر لاقانونیت، مہنگائی اور انتقام ہوتا ہے۔ ووٹ کو عزت نہیں ملتی تو پھر آئینی و شخصی حقوق پر حکومت کا کنٹرول ہوتا ہے۔ ظلم و جبر اور دھاندلی کے سامنے مسلم لیگ (ن) کھڑی رہی۔ خواجہ آصف نے پارٹی اجلاس سے خطاب میں کہا ہے کہ عوام کی خواہشات کے آگے دھاندلی کا بند باندھا گیا۔ آج پاکستان ساری دنیا میں تنہا ہو گیا ہے۔ اس کا کوئی دوست نہیں۔ اور کتنی دیر قوم یہ قیمت ادا کرے گی۔ لوگوں کا سکون اور ملکی معیشت برباد ہو گئی۔ ستر سال میں اس قوم نے اتنا نقصان نہیں اٹھایا۔ ہمارے 84 ارکان نواز شریف کے اشارے پر استعفے دیدیں گے پھر دیکھیں گے کون سینٹ الیکشن کراتا ہے پھر کون سا الیکٹورل کالج ارکان کا انتخاب کریگا۔ مشاورتی اجلاس میں منظور کردہ قرارداد میں کہا گیا ہے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ارکان قومی وصوبائی اسمبلی و سینٹ کا یہ نمائندہ مشاورتی اجلاس نوازشریف کی قیادت، ان کے خیالات، سیاسی نظریہ اور لائحہ عمل کی پرزور تائید وحمایت کرتا ہے۔ نوازشریف پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے یہ اختیار انہیں تفویض کرتا ہے کہ وہ آئین، جمہوریت اور عوام کے حقوق کے لئے بوقت ضرورت وہ تمام مناسب فیصلے کریں جن سے ووٹ کی عزت وحرمت اور آئین کا تقدس اپنی روح کے مطابق بحال ہو۔ یہ اس لئے بھی ضروری ہے کیونکہ آئین کے سربلندی کو داغ لگانے کے علاوہ پارلیمان کی عزت وتوقیر کو بھی مجروح کیا جارہا ہے۔ پارلیمان ربڑ سٹیمپ اور سپیکر آئینی وپارلیمانی ذمہ داریوں کی غیرجانبدارانہ انجام دہی میں عضو معطل ہے۔ چئیرمین سینٹ کے انتخاب میں ارکان کا ووٹ چوری کیاگیا۔ ایف اے ٹی ایف کی آڑ میں جس طرح قانون سازی کو بلڈوز کیاگیا، اس نے دور آمریت کو بھی شرما دیا ہے۔ آج پارلیمان عوامی خواہشات، آئینی تقاضوں اور شہری ودستوری حقوق کی نگہبانی میں اپنا پارلیمانی کردار اداکرنے سے محروم کردی گئی ہے۔ قانون سازی صدارتی آرڈیننس سے کی جارہی ہے، وفاق اور اکائیوں کے درمیان امور کار کو متاثر کیا جارہا ہے جو نہایت افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔ اجلاس پارٹی موقف کی توثیق کرتے ہوئے اپنے قائد محمد نوازشریف سے گزارش کرتا ہے کہ وہ اپنے علاج کو ترجیح دیتے ہوئے ڈاکٹرز کی ہدایت کے بعد ہی وطن واپس لوٹیں۔ (پی۔ڈی۔ایم) کے قیام کے اغراض ومقاصد کی حمایت کرتے ہوئے عہد کرتے ہیں کہ ووٹ چور مسلط ٹولے سے نجات کے لئے تمام مخلصانہ کوششیں کریں گے۔ ملک و وقوم کو موجودہ مسائل سے نجات دلانے میں تاریخی کردار ادا کرتے ہوئے کسی قربانی سے دریغ نہیں گے۔ کمر توڑ مہنگائی، بے روزگاری، غر بت میں اضافے اور معیشت کی تباہی انتہائی تشویشناک اور قابل مذمت ہے۔ اڑھائی سال میں سلیکٹڈ نااہل اور کرپٹ حکومت نے ہر شعبے میں تباہی وبربادی کے تاریخی ریکارڈ قائم کردئیے ہیں۔ اجلاس بجلی، گیس، اشیائے ضروریہ، خوراک، ادویات کی قیمتوں میں مزید اضافے کو مسترد کرتے ہوئے حکومتی اقدام کی شدید مذمت کرتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ 2018ء میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے دور کی قیمتیں بحال کی جائیں۔ ملک بھر کے سرکاری ملازمین اور پینشنرز کے ساتھ یک جہتی کا اظہار کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ ان کے مطالبات فی الفور پورے کئے جائیں۔ مسلم لیگ (ن) کی قیادت، رہنمائوں اور ارکان پارلیمان کے خلاف غداری کے مقدمات درج کرنے کی شدید مذمت کرتا ہے۔ اجلاس آزادجموں وکشمیر کے منتخب وزیراعظم راجہ فاروق حیدرخان پر غداری کے مقدمے کے اندراج کی خاص طورپر شدید مذمت کرتا ہے اور اسے کشمیر کاز کے لئے ’سقوط کشمیر‘ کی مجرم حکومت کا ایک انتہائی شرمناک اقدام قرار دیتا ہے۔ شہبازشریف کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہیں کیونکہ یہ گرفتاری نیب نیازی گٹھ جوڑ کے بدترین سیاسی انتقام کا نتیجہ ہے۔ شہبازشریف کو نظریاتی، پارٹی اور اپنے قائد سے پختہ وابستگی کی سزا دی جارہی ہے۔ حمزہ شہباز، سید خورشید احمد شاہ سمیت اپوزیشن کے دیگر گرفتار اور سیاسی انتقامی مقدمات کا سامنا کرنے والے رہنمائوں کی جرات، بہادری اور استقامت کو سلام پیش کرتے ہیں اور ان کے ساتھ یک جہتی کا اظہار کرتے ہیں۔