نواز شریف کا پاسپورٹ،شناختی کارڈ منسوخ کیا جائے، نیب شہباز کی اہلیہ، بیٹیوں سمیت10 افراد کو ای سی ایل میں شامل کرنیکی منظوری
اسلام آباد (نامہ نگار+وقائع نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) نیب نے نواز شریف کا پاسپورٹ اور شناختی کارڈ منسوخ کرنے کی سفارش کر دی۔ ڈی جی نیب راولپنڈی کی جانب سے وزارت داخلہ کو بھیجے گئے خط میں توشہ خانہ ریفرنس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ نواز شریف کے وارنٹ گرفتاری عدالت سے جاری ہو چکے ہیں۔ نیب نے توشہ خانہ ریفرنس کیس میں اشتہاری قرار دیے گئے میاں محمد نواز شریف کا شناختی کارڈ بلاک اور پاسپورٹ بلیک لسٹ یا منسوخ کرنے کے لیے نادرا سے رابطہ کیا ہے۔ خط میں کہا گیا کہ نواز شریف کے اشتہاری قرار دینے کا عمل بھی شروع کر دیا گیا ہے، لہذا نواز شریف کی سفری دستاویزات کو منسوخ کیا جائے۔ نیب راولپنڈی کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ ملزم کا احتساب عدالت نمبر تین میں ٹرائل جاری ہے اور وہ جان بوجھ کر عدالت کے سامنے پیش نہیں ہو رہے اور 9 ستمبر کو انہیں اشتہاری قرار دیا جا چکا ہے۔ خط میں کہا گیا کہ اشتہاری قرار دیے جانے کے بعد یکم اکتوبر 2020کو ٹرائل کورٹ نے ملزم کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے اور ہدایت جاری کی کہ ملزم کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا جائے۔ نیب نے کہا کہ عدالتی احکامات اور ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے بعد وزارت داخلہ کے ذریعے ملزم کے پاسپورٹ کو بلیک لسٹ یا منسوخ کیا جائے اور شناختی کارڈ کو بلاک کیا جائے۔ خط میں کہا گیا کہ نواز شریف کو وطن واپس لانے کے لیے وزارت داخلہ انٹرپول سے بھی رابطہ کرے۔ دوسری جانب وزارت داخلہ نے شہباز شریف کی اہلیہ اور دو بیٹیوں سمیت دس افراد کے نام بھی ای سی ایل میں شامل کر دیئے ہیں۔ کابینہ نے نام ای سی ایل ڈالنے کی سمری کی منظوری سرکولیشن کے ذریعے دی۔ تمام دس افراد منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات مکمل ہونے تک پاکستان سے باہر نہیں جا سکیں گے۔ شہباز شریف کا نام پہلے ہی ای سی ایل میں شامل ہے۔