• news

زیادتی: 6  واقعات‘ خالو کی درندگی کا شکار لڑکی اسقاط حمل کے دوران چل بسی 

اوکاڑہ/ بوریوالہ/ جتوئی (نامہ نگاران+ نمائندگان) اوکاڑہ میں خالو کی 14 سالہ بھانجی سے طویل عرصہ زیادتی،  لڑکی اسقاط حمل کے دوران چل بسی۔ ملزم اور اسکی اہلیہ کو حراست میں لے لیا گیا۔ بوریوالہ میں ایک بچے 3 خواتین کو نشانہ بنایا گیا۔ جتوئی میں پولیس کے  تعاون نہ کرنے پر متاثرہ خاتون کے اہلخانہ سراپا احتجاج بن گئے۔ اوکاڑہ  سے نامہ نگار کے مطابق   تھانہ صدر اوکاڑہ کے علاقہ 5 فور ایل میں درندہ صفت خالو نے سالی کی بیٹی کو ہوس کا  نشانہ بنا ڈالا۔ والدین کی ناچاقی کے بعد 14 سالہ لڑکی خالو غلام انور کے پاس رہائش پذیر تھی۔ اسکو  نشانہ بناتا رہا 6 ماہ کی حاملہ ہونے پر بچی کا حمل ضائع کروادیا گیا جس کے بعد حالت بگڑنے پر شہر سے باہر علاج کیلئے لے گئے جہاں اسکی موت واقعہ ہو گئی۔ نعش کو پولیس تھانہ صدر نے تحویل میں لیکر ملزم غلام انور اور اسکی بیوی ساجدہ بی بی کو گرفتار کرلیا۔ بچی کیساتھ زیادتی اور قتل کی دفعات کے تحت مقدمے کا اندراج کیا جارہا ہے۔  بورے والہ سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق پانچ سالہ بچے، مزدور تین خواتین کو اغواء کے بعد زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا۔ 509 ای بی میں پانچ سالہ بچے  کے دکان سے دودھ لینے آنے پر زیادتی کوشش کی گئی۔ تھانہ صدر نے مقدمہ درج کر لیا۔ 263 ای بی کی 14 سالہ لڑکی کو ثاقب امین اور دو نامعلوم افراد نے اغوا کے بعد زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا 44 ای بی میں خاتون شازیہ کو 4 افراد محمد منیر وغیرہ نے اغواء کرکے زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا چوتھے واقعہ میں  4 افراد ممتاز وغیرہ نے خاتون کو اغواء کرکے زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ پولیس نے الگ الگ مقدمات درج کرکے کارروائیاں شروع کر دی ہے۔ جتوئی سے نمائندہ خصوصی کے مطابق بااثرافراد نے  گھر میں گھس کر غریب لڑکی سے اسلحہ کے زور پر زیادتی کی۔ جتوئی پولیس کا وقوعہ سے اظہار لاعلمی۔ عدالتی حکم پر مثاثرہ کا میڈیکل، تاحال مقدمہ درج نہ ہوا۔ متاثرہ اور اہل خانہ کا احتجاج۔ تھانہ جتوئی کے نواحی موضع شہبازپور کی رہائشی  اپنے سسر سعید احمد کے ہمراہ صحافیوں کو بتایا  میرا خاوند مزدوری کی غرض سے لاہور گیا ہوا ہے  رشتہ دار  ہیرا میرے گھر آیا۔ کمرہ میں سو گئی  رات کے ایک بجے دروازے کی کنڈی کھلنے کی آواز پر میری آنکھ کھلی تو ثناء اللہ عرف یوسف اور  بختیار علی مسلح  داخل ہوگئے اور ثناء اللہ عرف یوسف میرے ساتھ  زیادتی کرنے لگا جبکہ ہیرا اور بختیارعلی  پہرہ دیتے رہے  سسر سعید احمد اور ہمایوں آگئے، ملزم  فرار ہوگئے۔ پولیس نے کوئی کارروائی نہ کی کیونکہ ملزمان کو سیاسی سرپرستی حاصل ہے۔

ای پیپر-دی نیشن