• news

امریکہ‘ پاکستان بزنس کونسل ورچوئل اجلاس: انرجی سیکٹر میں سرمایہ کاری کی دعوت

اسلام آباد (نامہ نگار) وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب خان نے کہا ہے کہ امریکہ پاکستان کا ایک اہم کاروباری شراکت دار ہے، پاکستان میں توانائی کے شعبے میں امریکی کمپنیاں ایک مضبوط نقش قدم کے طور پر موجود ہیں، پاکستان میں چھوٹے پن بجلی منصوبوں کے لئے ایک مخصوص پالیسی تیار کی گئی ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ صارفین کو قابل تجدید اور سستی بجلی کے فوائد دستیاب ہوں۔ یو ایس پاکستان بزنس کونسل نے ایکسپلور پاکستان کے عنوان سے ایک ورچوئل ایونٹ کی میزبانی کی۔ یہ پاکستان کے انرجی سیکٹر میں کاروبار کے مواقع سے متعلق یو ایس پاکستان بزنس کونسل (یو ایس پی بی سی) کی ورچوئل سیریز ہے۔ وفاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب خان اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے پٹرولیم ندیم بابر کو یو ایس پی بی سی کی جانب سے امریکی کاروباری برادری کو گھریلو صارفین اور صنعتوں کی بڑھتی ہوئی توانائی کی طلب کو کم کرنے کے سلسلہ میں حکومت پاکستان کی کوششوں کے بارے میں بریفنگ کے لئے مدعو کیا گیا تھا۔ اس تقریب کی صدارت سٹیون کوبوس ، چیئرمین یو ایس پاکستان بزنس کونسل، صدر اور منیجنگ ڈائریکٹر، ایکسلٹریٹ انرجی نے کی اور معززین کا استقبال کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یو ایس پی بی سی کے ذریعہ توانائی کے شعبے میں، ورچوئل سیریز کا آغاز خاص طور پر امریکی کاروباری پورٹ فولیو کی بحالی کے لئے کیا گیا ہے۔ وزیر برائے توانائی عمر ایوب خان نے یو ایس پی بی سی کے ورچوئل سیریز کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ امریکہ پاکستان کا ایک اہم کاروباری شراکت دار ہے۔ انہوں نے اس بات کو سراہا کہ پاکستان میں توانائی کے شعبے میں امریکی کمپنیاں ایک مضبوط نقش قدم کے طور پر موجود ہیں‘ توانائی کی مارکیٹ سے بخوبی آشنا ہیں۔ یو ایس پی بی سی کے ممبروں کی بجلی کے شعبے میں سرمایہ کاری کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر عمر ایوب خان نے توانائی میں قابل تجدید ذرائع کے اضافے کے حکومتی پالیسی اقدامات پر زور دیا اور اس شعبے میں امریکی سرمایہ کاری کے لئے دعوت دی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بجلی کی تقسیم کے لئے مسابقتی منڈی میں جا رہی ہے۔ عمر ایوب خان کا کہنا تھا کہ  چھوٹے پن بجلی کے لئے ایک مخصوص پالیسی تیار کی گئی ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ صارفین کو قابل تجدید اور سستی بجلی کے فوائد دستیاب ہوں، صاف ستھرے ایندھن کے استعمال کی جانب بڑھنے کی کوشش کی جارہی ہے اور امریکی کمپنیوں کو ان علاقوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی ہے۔ وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے پیٹرولیم ندیم بابر نے تیل و گیس کے شعبے میں پاکستان میں کاروباری ماحول کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے حکومت کی طرف سے جاری کاروباری حامی پالیسیوں کا ایک جائزہ پیش کیا۔ انہوں نے پاکستان میں ریفائننگ سیکٹر کی بحالی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ امریکی کمپنیوں کو اس شعبے میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دی جا رہی ہے۔ انہوں نے براون فیلڈ اور گرین فیلڈ آئل ریفائنری کی سرمایہ کاری کے لئے حکومت کی طرف سے فراہم کردہ مخصوص مراعات کا جائزہ پیش کیا۔ معاون خصوصی نے بتایا کہ پاکستان اپنے اہم ترین شعبے میں عالمی سطح پر سرمایہ کاری کے چیلنجز سے نبٹنے کیلئے اس نے پیٹرولیم ایکسپلوریشن رائٹس کے لئے گزشتہ ہفتے میں دس بلاک کے لئے اشتہار دیا تھا اور امریکی کمپنیوں کو بولی کی دعوت دی تھی۔ جلد ہی وزارت پٹرولیم ڈویژن اور وزارت توانائی ساحلوں کے قریب دریافت کے لئے بلاکس کو پیش کرے گی۔ معاون خصوصی ندیم بابر نے ملک میں آئندہ گیس کے بنیادی ڈھانچے پر تبصرہ کرتے ہوئے آگاہ کرتے ہوئے کہاکہ ملک کے شمال سے جنوب میں 1.6bcfdٹرانسمیشن کے قابل 1100کلومیٹر طویل ٹرنک پائپ لائن کے2020 1QF CYپر کام کا آغاز ہوگا۔  امریکی کمپنیوں کو ان مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہئے۔

ای پیپر-دی نیشن