کسی کو پاکستان کی سلامتی داؤ پر لگانے کی اجازت نہیں دی جائیگی: پیر منور حسین جماعتی
لاہور (خصوصی نامہ نگار) ہم کسی کو وطن عزیز کی سلامتی کو دائو پر لگانے کی ہرگز اجازت نہیں دینگے۔ پاکستان قدرت کی عظیم نعمت ہے اور اس کی قدر نہ کرنے والے آج ذلیل و رسوا ہو رہے ہیں۔ وطن عزیز پاکستان ہمارے پاس اللہ تعالیٰ کی عظیم نعمت اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی خاص نگاہِ عنایت اور اپنے اسلاف اور بزرگوں کی امانت ہے۔ جسکی قدر کرنا اور اسکو سنبھال کر رکھنا ہم سب کی شرعی، دینی، ملی اور اخلاقی ذمہ داریہے۔ ان خیالات کا اظہار سجادہ نشین حضرت امیر ملت پیر سید منور حسین شاہ جماعتی نے تحریک عظمت آل واصحاب رسولﷺ کے زیراہتمام ہونیوالی ’’عظمت مخدومہ کائنات و خلیفہ بلافصل امن کانفرنس‘‘ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا، تقریب میں ملک بھر سے مشائخ عظام‘ سادات و علماء کرام اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ کانفرنس کی صدارت پیر سید منور حسین شاہ جماعتی جبکہ قیادت پیر سید عرفان شاہ مشہدی نے کی۔ پیر سید منور حسین شاہ جماعتی نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان اور افواجِ پاکستان کی قدر ان مسلمانوں سے پوچھئے جو کافروں کی غلامی میں رہتے ہیں۔ جہاں آئے روز ان پرمظالم ڈھائے جاتے ہیں۔ کشمیر‘ فلسطین‘ بھارت‘ برما‘ وسطی افریقہ میں آئے روز مسلمانوں کو گاجرمولی کی طرح کاٹا جاتا ہے۔ یورپ جیسے آزاد کہلانے والے ملکوں میں بھی مسلمانوں کو اذان ونمازکی عام اجازت نہیں۔ فلسطین‘ شام‘ یمن اور افغانستان کے حالات آپ سب کے سامنے ہیں۔ یورپ میں قرآن کو نعوذباللہ سرعام شہید اور صاحب ِ قرآن صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی برملا توہین کی جاتی ہے اور ہم کچھ بھی نہیں کر پاتے۔ جسکی بنیادی وجہ ہمارا اندرونی انتشار و افتراق ہے جسکے خاتمے کیلئے ہمیں خود آگے بڑھ کر کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم پاکستان بنانے والوں کی اولاد ہیں اور ہم کسی کو ذاتی مفادات کیلئے یہاں پر انارکی اور افراتفری پھیلانے کی اجازت نہیں دینگے۔ جو بھی فتنہ و شر کا پروردہ وطن عزیز کے امن کو تہہ و بالا کرنے کی ناپاک کوشش کریگا۔ ہم اْسکے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن جائیں گے اور غیرملکی طاقتوں کے ایجنڈے پر کام کرنے والے کسی شر پسند کو ملک میں فرقہ واریت کی آگ نہیں بھڑکانے دیں گے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پیر سید عرفان شاہ مشہدی نے کہا کہ جو لوگ ان نازک حالات میں پاکستان میں فرقہ واریت کی آگ بھڑکا کر انارکی پھیلانا چاہتے ہیں وہ غیرملکی طاغوتی طاقتوں کے آلہ کار ہیں، خواہ انہوں نے اپنے اوپر کوئی بھی لیبل لگا رکھا ہو وہ کسی طور پر بھی اسلام اور پاکستان کے مخلص نہیں ہو سکتے۔ انہیں اس خطہ ارضی کی اہمیت کا اندازہ اور قدر نہیں ہے انہوں نے مزید کہا کہ پاک افواج پر تنقید کرنیوالے محب وطن نہیں‘ قوم ان کا ضرور محاسبہ کریگی۔ پیر سید ریاض حسین شاہ کا اس موقع پر کہنا تھا کہ آزادی کی قدر کشمیر وفلسطین کے مسلمانوں سے پوچھیں۔ مقبوضہ وادی میں آئے روز مسلمانوں کو چن چن کر شہید کیا جا رہا ہے۔ بزرگوں‘ عورتوں اور بچوں تک پر مظالم ڈھائے جا رہے ہیں۔ اسرائیل نے فلسطین میں مظالم کی انتہا کر رکھی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شرپسند عناصر یہی چاہتے ہیں کہ ان کے ذاتی مفادات پر کوئی زد نہ پہنچے جس کیلئے وہ پاک فوج و دیگر قومی اداروں پر تنقید کے تیر برسا رہے ہیں۔ پیر سید حسین الدین شاہ نے اپنی تقریر میں کہا کہ سکیورٹی ادارے شرپسند عناصر کیخلاف فوراً کارروائی کریں اور انہیں ان کے مذموم ارادوں میں ہرگز کامیاب نہ ہونے دیں۔ پیر سید مخدوم عباس شاہ کا کہنا تھا کہ مقدس ہستیوں کے حوالے سے ملک میں قوانین موجود ہیں۔ اگر کوئی گستاخی کرنے کی کوشش کرتا ہے تو اسے آئین و قانون کے تحت انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جانا چاہئے۔ پیر سید عمران شاہ ولی نے کہا کہ ملکی حالات کے پیش نظر سیاسی و مذہبی جماعتوں کے قائدین کو چاہئے کہ ہوش کے ناخن لیں اور ملکی تعمیروترقی کی راہ میں رکاوٹ بننے والے عناصر کا ساتھ نہ دیں افواجِ پاکستان اور قومی اداروں کو متنازعہ نہ بنائیں۔ مفتی اقبال چشتی نے کہا کہ تمام مسلمان باہمی چپقلش اور منافرت ختم کر کے اتحاد و یگانگت کی فضاء پیدا کریں۔ کانفرنس کے اختتام پر پیر سید منور حسین شاہ جماعتی نے وطن عزیز کی سلامتی‘ پاک افواج کی سربلندی اور ملک و قوم کی ترقی و خوشحالی کیلئے خصوصی دعا کی۔ اس موقع پر پاک افواج سمیت دیگر سکیورٹی اداروں کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے متفقہ قرارداد بھی منظور کی گئی۔