گوجرانوالہ جلسہ‘ مذاکرات ناکام‘ اجازت نہ ملی‘ جی ٹی روڈ پر میدان لگے گا
گوجرانوالہ (نمائندہ خصوصی+نوائے وقت رپورٹ) ڈپٹی کمشنر اور لیگی قائدین کے مابین مذاکرات ناکام ہو گئے۔ سٹیڈیم میں اجازت نہ دینے پر مسلم لیگ ن نے جی ٹی روڈ پر جلسہ کرنے کا اعلان کر دیا۔ سابق وفاقی وزیر ایم این اے خرم دستگیر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتظامیہ نے جلسہ کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ جناح سٹیڈیم سکیورٹی کے لیے سب سے بہتر تھا۔ آٹا چینی اور کشمیر خور حکومت اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے۔ پی ڈی ایم کو جلسہ کی اجازت نہ دے کر حکومت نے غیر آئینی اقدام کیا ہے۔ 16 اکتوبر کو بلال بھٹو‘ مولانا فضل الرحمن‘ مریم نواز سمیت اہم سیاسی قائدین گوجرانوالہ آئیں گے اور جی ٹی روڈ پر جلسہ کریں گے جس کی سکیورٹی کی ذمہ داری سی پی او اور ڈی سی پر ہو گی۔گوجرانوالہ میں انتظامیہ نے پی ڈی ایم جلسے کے سلسلہ میں لگائے گئے تشہیری بورڈز اتارنے شروع کردیئے۔ مسلم لیگ ن نے جلسہ کو ناکام کرنے کے لیے اسے اوچھا ہتھکنڈا قرار دے دیا۔ پی ڈی ایم کا جلسہ سولہ اکتوبر کو گوجرانوالہ میں ہورہا ہے جس کے لیے مسلم لیگ ن کی جانب سے شہر کے 30مختلف مقامات پر بڑے ہورڈنگ بورڈز لگائے گئے تھے۔ مسلم لیگ ن کے سٹی صدر سلمان خالد پومی بٹ کا کہنا ہے یہ جلسہ ناکام بنانے کی سازش ہے۔ جلسہ گوجرانوالہ میں ہر صورت میں ہوگا۔ شہر بھر میں جاری لیگی رہنمائوںکی کارنر میٹنگز پر پولیس کے چھاپے، کارکنان کو تھانہ لے جا کر ہراساں کیا جانے لگا فلیکسیں بھی پھاڑ دی۔ دوران میٹنگز پولیس نے چھاپہ مار کر متعدد کارکنان کو حراست میں لیا اور سٹیج پر موجود فلیکسیں بھی پھاڑ دی۔ حراست میں لئے گئے لیگی کارکنان کو چند گھنٹے تھانوں میں رکھنے کے بعد چھوڑ دیا گیا۔ پولیس کی طرف سے کارکنان اور مقامی قائدین کو ہراساں کرنے پر مسلم لیگ ن کی ضلعی و سٹی قیادت نے شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ خرم دستگیر خان، عثمان ابراہیم، عمران خالد بٹ، عبدالرئوف مغل، توفیق بٹ کے حلقوں میں پولیس کا لیگی کارکنان کو ہراساں کرنا معمول بن چکا ہے۔ انتظامیہ جلسہ کو ناکام بنانے کی جتنی کوشش کر رہی ہے یہ جلسہ اتنا ہی کامیاب ہو گا۔