پنجاب اسمبلی: ادویات کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف اپوزیشن کی قرارداد مسترد، لیگی کارکنوں کی گرفتاریوں پر احتجاج
لاہور (خصوصی نامہ نگار) پنجاب اسمبلی کے اجلاس ادویات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف اپوزیشن کی قرارداد کو کثرت رائے سے مسترد کر دیا گیا۔ پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر کی جانب سے گوجرانوالہ میں کارکنوں کے گرفتاریوں اور چھاپوں کی کے خلاف احتجاج، ذمہ دار پولیس والوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ بھی کر دیا۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس گزشتہ روز ڈپٹی سپیکر سردار دوست محمد مزاری کی زیر صدارت ایک گھنٹہ 42 منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا۔ گزشتہ روز ہونا والا اجلاس میں ارکان کی عدم دلچسپی حاوی رہی اور سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئراینڈ میڈیکل ایجوکیشن سے متعلق وقفہ سوالات میں سوالات جمع کرانے والے ارکان کی غیرموجودگی کے باعث ڈپٹی سپیکر نے وقفہ سوالات مختصر کر دیا۔ جبکہ اجلاس میں مسلم لیگ ن کی رکن عنیزہ فاطمہ کی جانب سے ادویات کی قیمتوں میں اضافہ واپس لینے کی قرار داد کو ارکان نے کثرت رائے سے مسترد کر دیا۔ اس موقع پر لیگی رکن عنیزہ فاطمہ زندگی بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں اضافہ واپس لیا جائے۔ وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد ایوان کو بتایا کہ صوبے میں اب 52 لاکھ ہیلتھ کارڈ تقسیم کئے جا چکے ہیں جبکہ حکومت ادویات پر 32 ارب روپے خرچ کر رہی ہے۔ اپوزیشن رکن سمیع اللہ خان نے کہا کہ وزیراعظم کے سابق مشیرظفر مرزا ادویات کی قیمتوں میں اضافے کے ذمہ دار تھے۔ وزیراعظم نے اب تک گیارہ اہم مسائل پر نوٹس لیا جس کے بعد صورتحال مزید ابتر ہو گئی۔ اجلاس میں پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر حسن مرتضی نے گوجرانوالہ جلسے سے قبل پیپلز پارٹی کارکنوں کی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور چھاپوں اور گرفتاریاں کرنے والے پولیس والوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا۔ اجلاس میں کراچی میں مولانا عادل خان کی شہادت پر ان کیلئے دعا مغفرت اور درجات کی بلندی دعا بھی کرائی گئی۔ اجلاس کا ایجنڈا مکمل ہونے پر ڈپٹی سپیکر نے اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دیا۔