ہندوئوں کو ترجیح ، ہمارے ساتھ زیادتی، سکھ بھی اٹھ کھڑے ہوئے
سرینگر (نوائے وقت رپورٹ/ کے پی آئی) بھارت کے غیرقانونی زیر قبضہ کشمیر میں رہنے والے سکھوں نے بھی قابض بھارتی فوج اور مودی سرکار کیخلاف علم بغاوت بلند کرتے ہوئے سرینگر میں بڑا مظاہرہ کیا ہے۔ مودی سرکار کیخلاف مظاہرہ کرنے والے افراد کا کہنا تھا کہ کشمیر میں رہنے والے سکھوں کے ساتھ زیادتی کی جا رہی ہے۔ ہر معاملے میں ہندوؤں کو سکھوں پر ترجیح دی جاتی ہے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سکھ رہنما بلدیو سنگھ رانا کا کہنا تھا کہ ہم پر ظلم ہو رہا ہے، ہم کشمیر سے ہی نکل جائیں گے۔ ہم پریشانی سے زندگی گزار رہے ہیں۔ بلدیو سنگھ رانا کا کہنا تھا کہ تین ہزار سکھوں کے کوٹے میں بھی ہمیں نوکریاں نہیں دی جا رہیں۔ ہماری قربانیوں کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ کے پی آئی کے مطابق سری نگر میں شہید ہونے والے حریت پسند کمانڈر سیف اللہ اور ارشاد احمد ڈار کو منگل کے روز شمالی کشمیر کے گمنام قبرستان میں سپردخاک کر دیا گیا ہے ۔کے پی آئی کے مطابق سیف اللہ اور ارشاد احمد ڈار کو بھارتی فوج نے پیر کے روز سرینگر کے گنجان آبادی والے اولڈ برزلہ رام باغ علاقے میر محلہ میں شہید کر دیا تھا۔ ان کی شہادت اس وقت ہوئی جب بھارتی فوج نے مرحوم گلزار احمد نامی شہری کے تین منزلہ رہائشی مکان کو بارود سے تباہ کر دیا۔ بارود کے پھٹنے سے زوردار دھماکے بھی ہوئے۔ کئی مکانوں کو جزوی نقصان پہنچا۔ اس کارروائی میں ارشاد احمد ڈار عرف ابو اسامہ ساکن ترچھل پلوامہ اور سیف اللہ شہید ہوگئے۔ نوجوانوں کی شہادت کے بعد رام باغ اور اولڈ برزلہ میں سڑکوں پر نوجوانوں کی ٹولیاں نمودار ہوئیں، جنہوں نے فورسز پر پتھرائو شروع کیا۔ ڈائریکٹر جنرل آف جموں کشمیر پولیس دلباغ سنگھ نے کہا ہے کہ رواں برس مقبوضہ کشمیر میں 75 عسکریت مخالف آپریشنز میںکمانڈر سمیت180 عسکریت پسند مارے گئے جبکہ 19پولیس اہلکاروں سمیت 55 بھارتی فورسز اہلکار بھی ہلاک ہوئے۔ مقبوضہ کشمیر میں محض 12 دنوں میں پانچ بھارتی فوجیوں نے خودکشی کر لی۔