• news

’’یوم یکجہتی کراچی‘‘‘ مسائل حل نہ کئے تو عوام حکمرانوں کے محلوں کا محاصرہ کرینگے: سراج الحق

لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کی اپیل پر ملک بھر میں ’ ’ یوم یکجہتی کراچی ‘‘ منایا گیا۔ یوم یکجہتی کراچی کے حوالے سے کراچی تا خیبر چھوٹے بڑے شہروں میں ریلیاں، جلسے، جلوس اور سیمینارز منعقد ہوئے جن میں کراچی کے حقوق کے تحفظ کا مطالبہ کیا گیا۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق اور کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ریلی کی قیادت کی۔ نائب امیر جماعت اسلامی میاں محمد اسلم ، امیر جماعت شمالی پنجاب ڈاکٹر طارق سلیم بھی اس موقع پر موجود تھے۔ لاہور میں یکجہتی کراچی ریلی سے امیر جماعت اسلامی لاہور ذکر اللہ مجاہد اور رکن سندھ اسمبلی عبدالرشید نے بھی خطاب کیا۔ ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ حکمرانوں نے کراچی کے حقوق ادا اور مسائل حل نہ کیے تو عوام حکمرانوں کے عالی شان بنگلوں اور محلوں کا محاصرہ کریں گے اور پھر ان نااہل حکمرانوں کو بھاگنے کا بھی موقع نہیں ملے گا۔ جماعت اسلامی کراچی کے مسائل کے حل کیلئے کراچی کے عوام کی ترجمان ہے۔ ہم اقتدار کے ایوانوں اور عوام میں کراچی کی آواز اٹھائیں گے۔ عزت اور انصاف کے حصول کی جنگ میں پورے ملک کے عوام اہالیان کراچی کے ساتھ ہیں۔ وفاقی حکومت لوگوں کو جلسے جلوس اور احتجاج کا حق نہیں دے رہی، حکومت عوام سے آئینی اور جمہوری حق چھین رہی ہے۔ کراچی منی پاکستان ہے۔ کراچی کو عزت دینا پاکستان کے وقار کو بلند کرنے کی جدوجہد ہے۔ انہوں نے کہاکہ کراچی کے عوام کو مرد م شماری پر تحفظات ہیں۔ کراچی کو حقیقی مردم شماری کا حق ملناچاہیے۔ کراچی میں لوکل گورنمنٹ کے نام سے ایک نام نہاد حکومت ہے مگر وہ شہر کا کوئی ایک مسئلہ حل نہیں کر سکی۔ کراچی وفاقی اور صوبائی حکومت کے درمیان ایک سینڈ وچ بن چکا ہے۔ کراچی سے اب تک کچرا نہیں اٹھایا جا سکا۔ بارشوں میں پورا شہر ڈوب گیا تھا۔ میرٹ پر ملازمتیں دی جائیں۔ کراچی کے عوام صاف پانی سے محروم ہیں۔ کے الیکٹرک کا بچھو کراچی کے عوام کو ڈس رہا ہے۔ بیس سال میں کراچی میں نیا ہسپتال اور نئی یونیورسٹی نہیں بنی۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں کراچی کے عوام کے مسائل حل کریں۔ جھوٹی تسلیوں پر کراچی کے عوام کو بہلایا جا رہا ہے۔ کراچی میں جتنے بھی بڑے پراجیکٹ قائم ہوئے ہیں، وہ نعمت اللہ خان یا عبدالستار افغانی کے دور میں لگے۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کو ارد گرد دائیں بائیں اور آگے پیچھے سے آٹا، چینی، ڈرگ اور لینڈ مافیا نے گھیر رکھا ہے۔ اب وزیراعظم کی باتوں پر کوئی اعتماد نہیں کر رہا۔ حکومت نے آئی ایم ایف کے کہنے پر عوام کو نچوڑا اور لوگوں کی گردن مروڑی۔ انہوں نے کہاکہ ہم تاجروں، صنعت کاروں، مزدوروں اور کسانوں کے حقوق کے لیے ہر جگہ آواز بلند کریں گے۔ اس حکومت میں ہر چیز مہنگی اور موت سستی ہوگئی ہے۔ حکومت نے تو کفن کے کپڑے کو بھی سترہ فیصد مہنگا کردیا ہے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ جماعت اسلامی نے کراچی کی آواز کو پورے ملک کی آواز بنا دیا ہے۔ اگر کراچی کی آبادی پوری گنی جائے تو کراچی کی 62سیٹیں ہو جائیں گی مگر پیپلز پارٹی کو مردم شماری میں آبادی کم ظاہر کیے جانے سے کوئی دلچسپی نہیں۔ انہوں نے کہاکہ بلدیاتی نظام کو بھی اختیارات نہیں دیے جا رہے۔ کراچی کو کے پی کی، کی طرز پر یا 2002 ء کا بلدیاتی نظام ملنا چاہیے۔ اپوزیشن کے ایجنڈے میں بھی کراچی شامل نہیں۔ وزیراعظم 12 سو ارب کا اعلان کر کے آگئے مگر دوبارہ پوچھا بھی نہیں۔ کراچی کے حوالے سے ہم ملک بھر میں چودہ نکاتی ریفرنڈم کرانے جا رہے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن