• news

پی ڈی ایم کا آج گوجرانوالہ میں پاور شو، پکڑ دھکڑ ، جلسہ گاہ بھر کے دکھائیں گے: لیگی رہنماء

اسلام آباد/گوجرانوالہ/ لاہور (وقائع نگار خصوصی+ نمائندہ خصوصی+ خصوصی نامہ نگار+نیوز رپورٹر+ نمائندگان+ نامہ نگاران) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی طرف سے آج گوجرانوالہ میں پہلا پاور شو ہوگا۔ ضلعی  انتظامیہ کی جانب سے پی ڈی ایم کو جلسہ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔ پی ڈی ایم کی جانب سے  جناح سٹیڈیم میں ہونے والے جلسے کیلئے ضلعی انتظامیہ اور پی ڈی ایم میں 28نکاتی معاہدہ طے پا گیا۔ جس میں تمام راستے کھولنے، کنٹینرز ہٹانے اور تمام گرفتار افراد کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔28 نکاتی معاہدے کے تحت  جلسے کا وقت سہ پہر3 سے رات12 بجے تک مقرر کیا گیا۔ معاہدے کے مطابق جلسے میں کرونا ایس او پیز پر عملدآمدلازمی ہوگا اور بنا ماسک، سینیٹائزر کے جلسہ گاہ میں داخل ہونے نہیں دیا جائیگا۔ جبکہ پی ڈی ایم کا کوئی رہنما سٹیڈیم کے سوا کسی جگہ تقریر نہیں کرے گا۔ معاہدے کے نکات میں کہا گیا ہے کہ پی ڈی ایم جی ٹی روڈ بند نہیں کریگی۔ ملکی سلامتی کے اداروں اور خلاف آئین کوئی تقریرنہیں کی جائیگی اور خلاف ورزی پر جلسہ انتظامیہ کیخلاف مقدمات درج ہوں گے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ گوجرانوالہ میں جی ٹی روڈ میں جلسے کے اعلان کے بعد دباؤ میں آکر حکومت نے جمعرات کی صبح  5 بجے جناح سٹیڈیم میں جلسے کی اجازت دی۔ پریس کانفرنس میں رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اگر عوام چاہتے ہیں کہ جان لیوا مہنگائی ختم ہو تو پرامن احتجاج میں شامل ہوکر پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی آواز میں آواز ملائیں۔ ملک میں گڈ گورننس نام کی کوئی چیز نہیں۔ جو مہنگائی سے نجات چاہتے ہیں وہ جلسے میں شرکت کریں۔ خرم دستگیر کی رہائش گاہ پر مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے گوجرانوالہ میں مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ  دس روز سے مختلف بہانوں سے جلسہ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی۔ پی ڈی ایم نے فیصلہ کیا تھا کہ اگر اجازت نہیں ملتی تو جلسہ جی ٹی روڈ پر ہو گا۔ جی ٹی روڈ پر جلسہ کا اعلان کیا گیا تو حکومت کو ہوش آیا۔ جلسے کی سکیورٹی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ جلسہ موجودہ حکومت کیخلاف ریفرنڈم ہوگا۔  حکومت نے انتقام اور نفرت کی فضا قائم کر رکھی ہے۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی ذمہ دار حکومت ہو گی۔ ایسی کوئی حرکت نہ کی جائے جس سے تشدد کا  راستہ کھلے۔ آٹھ ماہ سے ایس او پیز کی خلاف ورزی کا ایک پرچہ درج نہیں ہوا۔ حکومت ملک کو کرونا سے زیادہ نقصان پہنچا رہی ہے۔ الیکشن 2018 ء میں دھاندلی ہوئی۔ سابق وزیراعظم  شاہد خاقان عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے  کہا ہے کہ اب کنٹینرز اور رکاوٹیں بے فائدہ، فتح کا آغاز ہو گیا۔ غریب عوام کو دوقت کی روٹی میسر نہیں وزیراعظم اپنی دھن میں مست ہیں۔ حکومت ناکام ہو چکی۔ حکومت کی نااہلی اور نالائقی سے معیشت تباہ ہو چکی۔ چینی‘ آٹا‘ بجلی‘ گیس مہنگی ہو چکیں۔ حکومت اپوزیشن کو دھکیاں دینے، الزامات کے سوا کچھ نہیں کر رہی۔ یہ فری ہینڈ والی حکومت ہے۔ گوجرانوالہ جانیوالی ہر سڑک پر کنٹینر کھڑے  کئے ہوئے ہیں۔ سپیکر قومی اسمبلی اس جلسے میں فریق بن چکے ہیں۔ سیکرٹری جنرل مسلم لیگ ن چوہدری احسن اقبال نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ یہ جلسہ عمران نیازی کی پیدا کردہ مہنگائی، بے روزگاری، غربت اور ملک کی معاشی تباہی کے خلاف ریفرڈم ہوگا۔ ہر پاکستانی کا فرض ہے کہ جلسہ میں بھرپور شرکت کرے۔ جبکہ دوسری جانب پی ڈی ایم کے آج گوجرانوالہ جلسے کے سلسلہ میں معتبر ذرائع کے مطابق نارووال بھر میں ن لیگی کارکنوں کے ڈیروں پر مبینہ پولیس کے چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے۔ بدوملہی پولیس نے  متعدد لیگی کارکنوں کو  حراست میں  لے لیا۔گوجرانوالہ میں ہونے والے احتجاجی جلسہ عام کو ناکام بنانے کے لئے لاہور پولیس کا شہر میں چھاپوں، گرفتاریوں اور کنٹینرز کی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ جاری رہا جس کے نتیجے میں شہر کے مختلف تھانوں کی پولیس نے لیگی رہنمائوں اور کارکنوں کو گرفتار کرنے کی بجائے گھروں سے ان کے بھانجوں اور بھتیجوں سمیت رشتے داروں اور کا م کر نے والو ں کو حراست میں لے لیا۔ ذرائع کہ مطابق لاہور پولیس نے جمعرات کے روز مجموعی طور پر لیگی رہنمائوں اور کارکنوں کی گرفتاری کے لئے 100 سے زائد چھاپے مارے جن میں پولیس نے مختلف لیگی کارکنوں کو بھی حراست میں لے لیا۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پولیس کے گھروں میں داخل ہونے پر اہل خانہ کی جانب سے موبائل پر بنائی جانے والی فوٹیج کی نشاندہی پر پولیس نے بعض چھاپوں کے دوران اہلخانہ سے موبائل فون بھی چھین لئے۔ اطلاعات کے مطابق پولیس نے مسلم لیگی رہنما رانا مشہود، قاری حنیف، خواجہ سعد رفیق، بابر سہیل بٹ طلحہ جاوید، شوکت علی سمیت متعدد رہنماؤں کے گھروں  چھاپے مارے۔ دوسری جانب  پولیس نے  200 سے زائد کنٹینرز کو بھی قبضے میں لے لیا جبکہ بسوں، وینوں اور پبلک ٹرانسپورٹ کی پکڑ دھکڑ بھی جاری رکھی۔ مزید برآں  احسن اقبال نے لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جلسوں کے اعلان سے حکومت خوفزدہ ہوگئی ہے۔ عمران خان اپوزیشن کے خلاف جھوٹے مقدمات بنا رہے ہیں۔ شہبازشریف‘ حمزہ شہباز‘ شاہد خاقان عباسی‘ رانا ثناء اللہ سزا کاٹ چکے ہیں۔ اب شوگر اور آٹا مافیا کے احتساب کا وقت ہے۔ سندرسے نامہ نگار کے مطابق جاتی امرا سابق وزیر اعظم کی رہائش گاہ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کارکنوں کی پکڑ دھکڑ کو اوچھے ہتھکنڈے قرار دیا اور کہا کہ ہمارے کارکنوں کو تنگ کیا جا رہا ہے،  مریم نواز نماز جمعہ کے بعد روانہ ہوں گی اور شام 6 بجے تک جلسہ گاہ پہنچیں گی۔ سینیٹر پرویز رشید نے شبلی فراز کا چیلنج قبول کرتے ہوئے دریافت کیا کہ بھرا ہوا سٹیڈیم دیکھ کر شبلی فراز مستعفی ہونے میں کتنا وقت لیں گے۔ خواجہ سعد رفیق بولے کہ لاہور میں 24 گھنٹے سے کارکنوں کے خلاف ریڈ جاری ہیں، یہ جمہوریت نہیں بلکہ آمریت اور چربہ ہے، پولیس اور انتظامیہ غیر قانونی احکامات ماننے سے انکار کرے۔  مریم نواز‘ بلاول بھٹو  اور مولانا فضل الرحمان  و دیگر پی ڈی ایم قائدین گوجرانوالہ میں جلسہ میں خطاب کریں گے۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق سابق وفاقی وزیر صحت اور ن لیگ کی مرکزی راہنما سائرہ افضل تارڑ نے ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو گوجرانوالہ کے جلسہ میں شرکت سے روکنے کیلئے کنٹینر پکڑ کر سڑکوںپر لگادیئے گئے ہیں۔ چاندگاڑیوں کو پکڑ کر تھانوں میں بند کردیا گیا ہے۔ فلیکسز بنانے والی دکانوںکو سیل کردیا گیا ہے۔ کمپیوٹر اٹھالئے گئے ہیں۔ سائونڈ سسٹم والوں کو ڈرایا دھمکایا جارہا ہے۔ ڈمپر اور کرینیں پکڑ کر تھانوںمیں کھڑی کرلی ہیں۔ لیگی ورکروں کی دکانوں اور ریسٹورنٹس کو ایس۔ او۔ پیز کی آڑ میں سیل کردیا گیا۔دوسری طرف گزشتہ رات پولیس نے رسولپور تارڑ میں ن لیگ کے ضلعی صدر چودھری محمد بخش تارڑ اور حافظ آباد میں ن لیگ گوجرانوالہ ڈویژن کے سینئر نائب صدر محمود صادق دھوتھڑ کے گھروں پر چھاپے مارے ۔ لیکن دونوں رہنما گرفتار نہ کئے جاسکے۔ ننکانہ صاحب سے نامہ نگارکے مطابق ننکانہ صاحب میں پی ڈی ایم اے کے گوجرانوالہ جلسہ کے سلسلہ میں کارکنوں کی گرفتاریوں کے لیے چھاپے جاری رہے۔ سابق مسلم لیگی وائس چیرمین ضلع کونسل رائے محمد منشاء گرفتار ، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے الزام میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔ نارنگ منڈی سے نامہ نگار اور شیخوپورہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق نارنگ منڈی پولیس نے سٹی پٹواری منظر اکرم کی مدعیت میں سابق رکن صوبائی اسمبلی، لیگی رہنما چوہدری حسان ریاض، چوہدری عبیداللہ سیہول، چوہدری غلام عباس گجر، ملک عبدالستار گوگی، عامر مجید شیخ اور نومی بٹ سمیت ڈیڑھ سو کارکنوں کے خلاف  کرونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے پر ایف آئی آر درج کر لی ہے۔  سرگودھاسے نامہ نگار کے مطابق  تھانہ سٹی بھلوال میں مسلم لیگ ن کے آٹھ نامزد الیاس ساجد گجر، قیصر محمود بھٹی، ناصر محمود آرائیں، عامر الیاس مہر، فائق نقوی، چوہدری ارشد حبیب، آفتاب احمد وڑائچ، مصعب رزاق گجر اور دس نامعلوم کے خلاف کرونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کی دفعہ کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا۔  نوشہرہ ورکاں سے نامہ نگار کے مطابق مقامی پولیس نے متعدد لیگی کارکنان کے گھروں میں گرفتاری کے لئے چھاپے مارے اور میاں ذیشان شبیر سمیت تین افراد کو حراست میں لے لیا ناہرا ہاؤس میں ہونے والے اجلاس کے شرکاء پر کرونا وائرس کی خلاف ورزی کے  مقدمات کے اندراج کے بعد مسلم لیگی قائدین اور کارکنان پکڑ دھکڑ کے خوف سے محفوظ مقامات پر منتقل ہو گئے۔ 

ای پیپر-دی نیشن