نیب نے شہباز شریف کیخلاف 12پلاٹوں کی انکوائری بند کرنے کا ریفرنس جمع کرا دیا
لاہور (اپنے نامہ نگار سے) نیب نے شہبازشریف کے خلاف 12 پلاٹو ں کی انکوائری بند کرنے کا ریفرنس عدالت میں جمع کروا دیا گیا۔ شہبازشریف کے ملوث ہونے کے کوئی شواہد نہیں ملے۔ ایل ڈی اے بلڈنگ میں آتشزدگی اور انکوائری میں نامزد متعدد افراد کے وفات پانے سے الزامات ٹریس ایبل نہیں رہے۔ منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں نیب لاہور کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہباز شریف نے جسمانی ریمانڈ کے دوران کوئی تعاون کیا اور نہ ہی کسی سوال کا جواب دیا جبکہ ان کے مختلف تحریری جوابات میں تضاد پایا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ شہباز شریف نے یہ بھی واضح نہیں کیا کہ وہ غیر ملکی قرضوں کی 4 ہزار پائونڈ ماہانہ قسط کس ذریعے سے ادا کرتے رہے ہیں اور غیر ملکی بنک کے قرضے کی ادائیگی سے متعلق کوئی دستاویز بھی پیش نہیں کی۔ دستاویزات کے ذریعے یہ بھی واضح نہیں کیا کہ انہوں نے فلیٹس کے کرائے کی آمدن سے قرضے ادا کئے، شہباز شریف نے 2008 سے 2019 تک پرائیویٹ افراد سے قرضے لینے کا ذکر الیکشن کمیشن کی دستاویزات میں کیا، 2018 سے صرف ایک فلیٹ شہباز شریف کی ملکیت میں ہے جو کہ انکے اہلخانہ کے زیر استعمال ہے۔ نیب کا کہنا تھا کہ 2019 میں شہباز شریف نے الیکشن کمیشن دستاویزات میں 2 لاکھ 63 ہزار 130 پائونڈ قرضہ پرائیویٹ افراد سے لینے کا ذکر کیا اور دعوی کیا کہ چاروں فلیٹس کے قرضے انیل مسرت نے ادا کئے۔ جبکہ شہباز شریف نے 2009 سے 2018 تک 14 کروڑ 46 لاکھ 76 ہزار روپے کی کاروباری آمدن بھی ظاہر کی ہے لیکن اس آمدنی والے کاروبار اور اخراجات کی تفصیلات بھی نہیں دیں۔