اپوزیشن بھلے نہ سہی حکومت عوام کوضرور این آر او دے
وزیراعظم عمران خان نے مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کو استحکام کی راہ پر ڈال دیا ہے۔ منی لانڈرز نے ملکی معیشت برباد کیا۔ قومی دولت لوٹنے والے صرف این آر او کی تلاش میں ہیں۔
اپوزیشن پارٹیوں کی کئی اعلیٰ قیادتوں پر کرپشن کے الزامات ہیں۔ مقدمات درج ہیں۔ کئی جیل جا چکے اور کئی بدستور جیل میں ہیں۔ احتساب کا سلسلہ جاری ہے۔ کرپشن کا خاتمہ اور کڑا احتساب تحریک انصاف کا ایجنڈا ہے جس سے کرپشن کے مقدمات کی زد میں آنے والوں کے سوا کسی کو اعتراض نہیں بلکہ اس حوالے سے عوام میں مثبت سوچ پائی جاتی ہے۔ آج اپوزیشن کی گرماگرم تحریک حکومتی حلقوں کے بقول این آر او کے حصول کے لئے دبائو بڑھانے کی ایک کوشش ہے۔ وزیر اعظم کسی بھی صورت کرپشن کے حوالے سے کسی کو بھی این آر او نہ دینے کا اعلان کرتے رہتے ہیں جو ان کی طرف سے کرپشن کے خاتمے کے عزم کی علامت ہے۔ اُدھر عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں۔ مہنگائی و بیروزگاری کے خاتمے کے انتظار میں ان کی آنکھیں پتھرا گئی ہیں۔ حکومت وعدوں کے مطابق عوام کو ریلیف نہیں دے سکی جس سے عام شہری مایوس ہے جو ان کے اشتعال میں اضافے کا سبب ہے۔ ایسے لوگ اپوزیشن کی تحریک کی سپورٹ کر سکتے ہیں۔ وزیر اعظم نے ایک بار پھر کہا ہے کہ پاکستان کو استحکام کی راہ پرڈال دیا ہے۔ ایسا واقعی ہو چکا ہے تو اس کے ثمرات عام لوگوں تک پہنچنے چاہئیں تھے۔ حکومت اپوزیشن کو این آر او بھلے نہ دے ، عوام کی اجیرن زندگی کا ادراک کرتے ہوئے انہیں ضرور ریلیف کی صورت میں این آر او دے دے جس کی وہ پوزیشن میں خود اس کے بقول آچکی ہے۔