• news
  • image

ہفتہ  ‘ 29؍ صفرالمظفر 1442ھ‘  17؍اکتوبر  2020ء

سنا ہے شہباز نیب کی تحویل میں خفیہ ملاقاتیں کر رہے ہیں: شہزاد اکبر 
یہ تو بڑی حیرت کی بات ہے۔ نیب کی تحویل میں اگر شہباز شریف چوری چھپے ملاقاتیں کر رہے ہیں تو اس میں کمال شہباز شریف کا ہے یا نااہلی نیب والوں کی ہے۔ ایک ملزم کس طرح اتنا طاقتور ہو گیا  کہ وہ جیل میں بھی ملاقاتیں کر رہا ہے ۔ اب ظاہر بات ہے یہ ملاقاتیں عام لوگوں سے تو نہیں ہوں گی کوئی بااثر طبقہ یا ادارہ ایسی خفیہ ملاقاتیں کرا رہا ہے یا کر رہا ہے۔ اس پر تو حکومت کے کان کھڑے ہو جانے چاہئیں۔ ویسے اس پر بے اختیار یہ شعر یاد آنے لگا ہے۔ 
یہ ملاقات اک بہانہ ہے 
پیار کا سلسلہ پرانا ہے
خدا جانے اب یہ سلسلہ جنبانی کی خبر شہزاد اکبر کی ذہنی اختراع ہے یا یہ پھلجھڑی انہوں نے اپنی طرف سے چھوڑی ہے۔ ایسی باتوں سے بہت سے لوگ پریشان اور بہت سے حیران ہو جاتے ہیں۔ معلوم نہیں اب پی ٹی آئی والوں کی حیرانی بڑھی ہے یا پریشانی۔ خیر جو بھی ہوا ایسی باتیں سچ نہ بھی ہوں کوئی نہ کوئی اثر ضرور چھوڑتی ہیں جس طرح زلزلہ کے بعد آفٹر شاکس آتے رہتے ہیں۔ اسی طرح ایسی خبروں کے بعد بھی ایسے آفٹر شاکس آتے رہتے ہیں۔ اسی طرح ایسی خبروں کے بعد بھی ایسے آفٹر شاکس افواہوں کی شکل میں دیر تک موضوع بحث بنے رہتے ہیں۔ 
٭٭٭٭٭
آزاد کرائے علاقے بھول جائو آذر بائیجان کے صدر کا آرمینیا کو سخت پیغام 
یہ ہوتا ہے غیرت مند اقوام کا دنیا کو پیغام۔ اپنے علاقے کو بزور طاقت واپس حاصل کرنے والوں کی جرأت و غیرت کا اظہار۔ اب آرمینیا والے روسی صدر سے اپیلیں کر رہے ہیں کہ ان آذر بائیجان والوں سے ہمارے علاقے کو واگزار کرایا جائے ہمیں ہماری زمین علاقہ واپس دلوایا جائے۔ روس اور دنیا کے دوسرے ممالک ضرور اس سلسلہ میں اپنا اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں گے۔ آذر بائیجان کے حوصلہ مند مسلمانوں کو اپنی مرضی سے دبانے کی کوشش کریں گے۔ مگر آذری مسلمان بھی غیرت کی زندگی کے فلسفے پر یقین رکھتے ہیں۔ وہ کسی صورت اپنے آزاد کردہ علاقے واپس کرنے کے موڈ میں نہیں۔ یہ علاقے اس کے اپنے ہیں جس پر آرمینیا والوں نے زبردستی قبضہ کر لیا تھا۔ جب آرمینیا قبضہ کر رہا تھا اس وقت کسی ملک نے حق کی آواز بلند نہیں کی۔ مظلوم آذر بائیجان والوں کے حق میں آواز بلند نہیں آج اگر انہیں درد اٹھ رہا ہے تو اس پر آذری مسلمان کو کوئی پریشانی نہیں۔
 اسی لئے آذری صدر نے سخت الفاظ میں دنیا بھر کو پیغام دیدیا ہے کہ اپنا جو علاقہ انہوں نے واپس آزاد کرایا ہے۔ وہ کسی صورت کسی نام نہاد صلح معاہدے کی آڑ میں واپس نہیں دیں گے۔ یہی ہوتا ہے غیرت مند اقوام کا طرز عمل اور انداز بیاں۔ 
٭٭٭٭٭
اپوزیشن اتحاد جلد پارہ پارہ ہو جائے گا: وزیراعلیٰ پنجاب
ہمارے ملک میں اتحاد بنتے ہی پارہ پارہ ہونے کے لیے ہیں۔ تاریخ اٹھا کر دیکھ لیں جو اتحاد بنتا ہے۔ جو کچھ عرصہ بعد ہی وہ بھان متی کا کنبہ ہونے کی وجہ سے پرزے پرزے ہوتا نظر آتا ہے۔ اب وزیراعلیٰ پنجاب نے جو بات کی ہے اس کی وجہ بھی یہی ہو گی۔ ان کی سیاست میں طویل موجودگی کی وجہ سے انہیں اندازہ ہو رہا ہو گا کہ جلد ہی یہ پی ڈی ایم کا اتحاد بھی جلد بکھر جائے گا۔ خدا جانے اب کیا ہو گا۔ مگر لگتا ہے اس بار اپوزیشن والوں نے سابقہ تجربات کی روشنی میں بہت کچھ سیکھ لیا ہو گا۔ اگر نہیں سیکھا تو پھر خدا ہی ہمارے اپوزیشن والوں کو ہدایت دے۔ یہ کام اب کسی انسان کے بس میں نہیں۔ اپوزیشن والے تو اپنے اتحاد کو فولادی اتحادی قرار دے رہے ہیں۔ ان کا نعرہ ہے ہم سے جو ٹکرائے گا وہ پاش پاش ہو جائے گا۔ مگر اس کے برعکس حکمرانوں کے خیال میں یہ کاغذی اتحاد ہے جو جلد ہی خواب پریشاں کی طرح بکھر جائے گا اب دیکھتے ہیں۔ اپوزیشن یہ اتحاد شیشہ ہے یا فولاد۔ جو بھی ہو خدا کرے ملک کے لیے اچھا ہو اور سب کا بھلا سب کی خیر ہو۔
٭٭٭٭
روز ویلٹ‘ بھوتوں کا کمرے سے نکل کر پورے ہوٹل پر قبضے کا تاثر۔ 
نیویارک میں پی آئی اے کی ملکیت معروف ہوٹل ’’روزویلٹ‘‘ کو 31؍ اکتوبر سے بند کرنے کا اعلان کیا گیا تھا تاہم بعد میں تردید کرتے ہوئے ویب سائٹس سے یہ اعلان ہٹا دیا گیا تھا۔ دریں اثناء نیب نے بھی ہوٹل بند کرنے کی تحقیقات کا فیصلہ بھی کیا ہے۔ 
عام تاثر ہے کہ ہوٹل کے کمرہ 14080 پر کسی آسیب کا قبضہ ہے۔ سابق گیسٹ بھی جس کی تردید کرچکی ہیں۔ صحافیوں کی ٹیم نے دورہ کیا تو آسیب زدگی کے سبھی دعوے غلط نکلے۔ صحافیوں نے ویڈیوز اور تصاویر بنائیں جن سے لگتا تھا کہ بھوتوں نے کمرے سے نکل کرفرنٹ ڈیسک اور لابی سمیت پورے ہوٹل پر قبضہ کرلیا ہے۔ ظاہر ہے جب کسی جگہ انسان کی آمدورفت نہیں ہوگی تو وہاں ’’الو ہی بولیں گے‘‘ جس کا مطلب کسی آباد جگہ کا ویرانا ہو جانا ہوتا ہے اس لئے اب ہوٹل کے درودیوار پر بھوتوں کا ہی قبضہ ہوگا تاہم پاکستانیوں کیلئے تو یہ افسوسناک اور امریکیوں کیلئے باعث حیرت ہوگا کہ پی آئی اے کے ہوٹل پر بھوتوں کا قبضہ ہے۔ ایسا نہ ہو بھوتوں کے خوف سے انتظامیہ ہوٹل فروخت کردے۔ ویسے کئی دہائیوں سے پی آئی اے کی ہر ملکیت چیز کو جنات اور بھوت چمٹے ہوئے ہیں۔ دیکھیے کون سا ’’عامل‘‘ ان کو ختم کرکے روزویلٹ ہوٹل کا مالک بنتا ہے۔ 

epaper

ای پیپر-دی نیشن