پی سی بیکی انگلینڈ کو دورہ کیلئے با ضابطہ دعوت، قدم چھوٹا اثرات بڑے دوسری ٹیموں کا پاکستان پر اعتماد بڑھے گا: احسان مانی
لاہور (نمائندہ سپورٹس +سپورٹس رپورٹر)انگلش کرکٹ بورڈ نے دورے کیلئے پاکستان کرکٹ بورڈ کی دعوت کی تصدیق کردی۔انگلش کرکٹ بورڈ کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ نے جنوری2021 ء میں دورے کی دعوت دی ہے، اس حوالے سے پی سی بی اور دیگر سٹیک ہولڈرز سے بات کرکے حتمی فیصلہ کریں گے اور پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کیلئے ای سی بی اپنا کردار ادا کرے گا۔انگلش بورڈکا کہنا ہے کہ مجوزہ دورہ پاکستان سے پہلے سکیورٹی اور صحت کے معاملات دیکھنا ہوں گے۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی نے کہاہے کہ انگلینڈ کا ایک ہفتے کیلئے اگلے برس کے اوائل میں پاکستان کا دورہ کرنا ایک چھوٹا قدم ضرور ہو گا لیکن اس چھوٹے قدم کے مثبت اثرات بڑے ہوں گے۔ انگلینڈ کی ٹیم مختصر دورے کیلئے پاکستان آتی ہے تو یہ ایک بڑا بریک تھرو ہو گا اور اس چھوٹے قدم کے اثرات بڑے ہوں گے اور اس سے دوسری ٹیموں کا پاکستان پر اعتماد بڑھے گا۔ انگلینڈ کے بارہ ‘تیرہ کھلاڑی پہلے ہی پی ایس ایل کھیلنے کیلئے پاکستان آ چکے ہیں، انہیں یہاں آکر کوئی مسئلہ نہیں ہوا بلکہ آرام دہ ماحول میں رہے، اب بھی اگر یہ دورہ ہوتا ہے تو یہ ایک چھوٹا دورہ ہو گا جو کہ ایک ہفتے کا ہو سکتا ہے لیکن اس کا فائدہ یہ ہو گا کہ آسٹریلیا کو 2021 کے سیزن کیلئے آسانی ہوگی۔ اس کے بعد اسی طرح سے دورے ہوں گے، انگلینڈ کی ٹیم مکمل دورے کیلئے پاکستان آئے گی اور میں سمجھتا ہوں کہ چھوٹے چھوٹے بلڈنگ بلاکس سے ہم بڑی عمارت کھڑی کر لیں گے۔ راتوں رات ٹیمیں پاکستان آنے کیلئے حامی نہیں بھر رہیں، وہ صرف ایک مرتبہ کہنے پر پاکستان ٹیمیں نہیں بھیج رہے، یہ سب پاکستان اور پی سی بی کی ساکھ اور اس پر اعتماد کا نتیجہ ہے، ہماری مینجمنٹ نے ایسے کام کیے ہیں جنہیں اب سنجیدگی سے لیا جانے لگا ہے، ہم نے ایسا کبھی کوئی وعدہ نہیں کیا جسے پورا نہ کیا ہوا، جو کہا وہ کر کے دکھایا۔پاکستان میں کامیاب ایونٹس کیے ہیں، پی ایس ایل کے میچز کرائے ہیں جن کی سب نے تعریف کی ہے، انگلینڈ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو ٹام ہیریسن سکیورٹی کے لوگوں کیساتھ پاکستان آئے، انہوں نے خود یہاں کر حالات دیکھے ہیں، بنگلہ دیش ، سری لنکا اور آئر لینڈ کرکٹ حکام پاکستان آئے، انہوں نے اپنی آنکھوں سے سب دیکھا، سب نے یہ قرار دیا ہے کہ پاکستان کے سکیورٹی انتظامات کسی ملک سے کم نہیں ہیں، اس وجہ سے اعتماد بڑھا اور سب نے خود محسوس کیا کہ ہم نے جو کہا وہ پورا کرکے دکھایا۔انہوںنے چیف ایگزیکٹو وسیم خان کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان کا انگلینڈ سے تعلق ہے، وہ انگلینڈ بورڈ کی کمیٹیوں کیساتھ رہے ہیں اور انہوں نے انگلینڈ بورڈ کو بات چیت کیلئے آمادہ کیا۔ حال ہی میں پاکستانی ٹیم نے غیر مشروط طور پر انگلینڈ کا دورہ کیا، انہوں نے محسوس کیا کہ پاکستان نے مشکل حالات کے باوجود دنیائے کرکٹ کیلئے کام کیا ہے، ہمیں سنجیدگی سے لیا گیا ہے اور اس کا نتیجہ یہ ہے لوگ اعتماد کرکے ہم سے بات چیت کر رہے ہیں، صورتحال راتوں رات بدل بھی سکتی ہے لیکن ہماری کوشش ہو گی کہ آئندہ سیریز کامیاب طریقے سے پاکستان میں ہوں۔ زمبابوے کا سکیورٹی وفد دورے کے بعد واپس جا چکا ہے اور یہاں کیے جانے والے انتطامات سے خوش تھا، پھر جنوبی افریقہ نے آنا ہے، اسی طرح ہم چاہیں گے کہ آسٹریلیا سمیت دیگر ٹیمیں بھی پاکستان آئیں اور ماضی کی طرح پاکستان کی تمام سیریز پاکستان میں ہی ہوں۔