اب مختلف عمران ہو گا، پروڈکشن آرڈر نہ وی آئی پی جیل: وزیراعظم
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ نواز شریف کی تقریر سن کر نیا عمران خان بھی بن گیا ہے، اب کسی ڈاکوکا پروڈکشن آرڈر جاری نہیں ہو گا،کسی کو وی آئی پی جیل نہیں ملے گی، نیب اور عدالتیں جلد مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچائیں، حکومت سے جو مدد چاہئے فراہم کی جائے گی، نواز شریف فوج اور عدلیہ میں انتشار پھیلانے کی کوشش کر رہا ہے، گوجرانوالہ میں سرکس ہوئی، ٹائیگر فورس ریٹ لسٹ اور ذخیرہ اندوزی کے خاتمہ میں انتطامیہ کی مدد کرے گی، خود جا کر مداخلت نہیں کرے گی۔ انتظامیہ ایکشن لے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ان کو اب کوئی وی آئی پی جیل نہیں ملیں گے ،ان کو عام قیدیوں کی طرح رکھیں گے ،گذشتہ روز گوجرانوالہ میں گزشتہ روز جو سرکس تھی اس کو میرا پیغام ہے آپ سارے لوگ تو کسی کا کندھا استعمال کر کے آ گیا ،کسی نے کاغذ کا ٹکڑا دیکھا دیا کہ مجھے تو والدہ کی وجہ سے پارٹی مل گئی ،لیکن میں نے20سال دنیا کی گراؤنڈز میں بہترین لوگوں سے مقابلہ کیا ،22سال چھوٹی پارٹی سے پبلک موومنٹ کے ذریعے پارٹی بنائی ،انشااللہ مقابلہ کر کے دیکھائو گا، نیب آزاد ہے، میرے نیچے جو ادارے ہیں ان سب کو تیار کروں گا اور وہ لوگ جو چوری کر کے پیسہ باہر لے کر گئے ہیںانشااللہ ان کو پکڑیں گے،انہوں نے کہا کہ کہ وہ نیب اور عدالتوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ مقدمات کا فیصلہ کریں، وہ (نواز شریف)کوشش کر رہا ہے کہ عدالتوں میں انتشار پھیلائے کسی جج کا نام لے رہا ہے، یہ کوشش کر رہا ہے کہ انتشار پھیلائے اس لئے آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کی بات کر رہا ہے۔ یہ کوشش کر رہا ہے کہ باہر جو اینٹی پاکستان فورسز ہیں ان میں نمایاں ہو جائے اس کو پتہ ہے کہ اسرائیل اور بھارت کی لابی امریکہ میں بہت مظبوط ہے اس کو اپیل کر رہا ہے ،یہ جو گیم کر رہا ہے، ساری گیم سمجھتا ہوں ، مجھے ساری انٹیلی جنس ہے کہ یہ کیا کرنے کی کوشش کر رہا ہے ،انہوں نے کہا کہ میں بتانا چاہتا ہوں مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ کون سا فرد آرمی چیف ہو یا ڈی جی آئی ایس آئی ہو مجھے تو کسی سے خوف نہیں ہے میری کوئی بیرون ملک جائیدایں نہیں ہیں ،جنرل باجوہ نے جس طرح مشکل وقت میں حکومت کی مدد کی ،جس طرح اس نے ہمارے ساتھ کراچی میں مدد کی جب کراچی میں بارشیں ہوئیں،کرونا میں مدد کی ،جب ملک میں پیسہ نہیں تھا تو دو سال فوج نے دفاعی اخراجات میں کمی کی کیونکہ ان کو فکر تھی کہ پاکستان کے پاس پیسہ نہیں ہے، ہر جگہ اور حکومت کی فارن پالیسی پر جنرل باجوہ ہمارے ساتھ کھڑے رہے ہیں ،یہ(نواز شریف) کوشش کر رہا ہے کہ حکومت اور فوج میں دراڑ ڈالے یا فوج میں انتشار پیدا کرئے،نواز شریف،آج غور سے میری بات سن لو، میر ی پوری کوشش ہے کہ تم کو ملک کے اندر واپس لایا جائے اور تمھیں یہاں وی آئی پی جیل میں نہیں عام جیل میں ڈالیں گے، غریب آدمی لاکھوں کی چوری کرئے وہ جیل میں رہتا ہے اور جو اربوں کی چوری کرے وہ وی آئی پی جیل میں ہو، انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز پی ڈی ایم کا سرکس ہوا جہاں کئی فنکاروں نے مظاہرہ کیا لیکن سوئی ڈیزل پر رک گئی اور اس پر بھی تفصیل سے بات کروں گا'۔ انہوں نے کہا کہ ٹائیگر فورس کو خوش آمدید کہتا ہوں، ان کے جذبے کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، 28 مارچ کو ہم نے ٹائیگر فورس بنائی تھی اس وقت سے جتنی بھی سرگرمیاں کی، میں قوم کی طرف سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے غیر مناسب وقت میں بارش ہوئی جس کی وجہ سے گندم کی پیداوار میں نقصان ہوا۔ جب گندم کی قلت ہوئی تو اس کی قیمت بڑھنے لگی اور ہمیں دیر سے معلوم چلا کہ گندم کی پیداوار کم ہوئی کیونکہ یہاں جو نظام (سسٹم) موجود ہے گندم کی پیداوار سے متعلق آگاہی دینے کا وہ خراب تھا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ 'گندم کا جتنا بھی خسارہ تھا وہ سارا درآمد کر لیا' ہے ۔انہوں نے کہا کہ جب تک مارکیٹ کو نہیں معلوم چلاتھا کہ ہم نے گندم درآمد کی تو یہاں ذخیرہ اندوزی شروع ہوگئی اور ذخیرہ اندوزی ملک کی بڑی لعنت ہے۔ 'ذخیرہ اندوزوں کے خلاف مؤثر حکمت عملی کے لیے مجھے ٹائیگر فورس کی ضرورت ہے، ٹائیگر فورس خود جا کر مداخلت نہیں کری گی، موبائل فون پر تصویر لے کر پورٹل پر اپ لوڈ کرنا ہے تاکہ انتظامیہ ایکشن لے'۔انہوں نے کہا کہ 'اس طرز عمل سے ٹائیگرفورس اتنظامیہ کی مدد کری گی'۔وزیراعظم عمران خان نے اپنی بات دہرائی کہ آپ نے خود مداخلت نہیں کرنی ورنہ ایسے لوگ ٹائیگر فورس کا حصہ بننے لگے جو دکانداروں کو بلیک میل کرکے پیسہ بنانے لگیں گے'۔عمران خان نے کہا کہ چینی بحران سے متعلق کہا کہ پہلی مرتبہ تفصیلی انکوائری ہوئی ہے اور ہمیں ساری چیز معلوم ہوگئی، جو منصوبہ لے کر آرہے ہیں آئندہ مہنگی چینی نہیں ملے گی۔وزیراعظم عمران خان نے 11 برس قبل پہلے دیے گئے اپنے ویڈیو پیغام بھی نشرکیا جس میں کہا گیا تھا کہ جب چوروں کی چوری پر ہاتھ پڑے گا تو سارے جمع ہوجائیں گے'۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ رات پی ڈی ایم کے جلسے میں دو بچوں نے تقریر کی تھی میں اس پر بات نہیں کروں، ان میں سے ایک نانی ہوگئی لیکن وہ میرے لیے بچوں کی طرح ہے۔ 'ان بچوں نے اپنی پوری زندگی میں ایک گھنٹہ حلال کا کام نہیں کیا، اپنے دونوں باپوں کی حرام کی کمائی پر بنے ہیں'۔انہوں نے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا نام لیے بغیر کہا کہ ان دونوں پر تبصرہ کرنا وقت کا ضیاع ہے۔وزیراعظم نے دونوں رہنماؤں کو ٹیم کا 12 واں کھلاڑی قرار دیا۔ عمران خان نے کہا کہ گیڈر دم دبا کر بھاگ گیا، وہاں بیٹھ کر اداروں کے خلاف باتیں کررہا ہے'۔عمران خان نے کہا کہ 'یہ وہ شخص ہے جو جنرل جیلانی کے گھر کے اوپر سریا بناتے ہوئے وزیر بنا تھا، یہ وہ شخص ہے جو ضیاء الحق کے جوتے پالش کرتے وزیراعلیٰ بنا تھا'۔ انہوں نے مزید کہا کہ 'نواز شریف نے جنرل درانی کی ایما پر مہران بینک سے کروڑوں روپے وصول کیے تھے تاکہ الیکشن لڑ سکے'۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس آئی کی سپریم کورٹ کو رپورٹ دی لیکن بدقسمتی سے ہمارے ملک کی عدالتوں نے نواز شریف کی مدد کی۔کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف وہ شخص ہیں جنہوں نے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کو دو مرتبہ جیل میں رکھا تھا۔ انہوں نے کہا آصف علی زرداری نے نواز شریف کے خلاف حدیبیہ پیپر ملز کا مقدمہ دائر کرایا تھا، جنرل باجوہ نے مقدمہ نہیں کیا تھا۔ وزیراعظم عمران خان نے ایک کتاب کا حوالہ دے کر کہا کہ 'نواز شریف اپنی فوج سے خوفزدہ تھے اور امریکی فوجیوں کو ملک میں آنے کی دعوت دے رہے تھے'۔انہوں نے کہا 'آصف علی زرداری اور نواز شریف نے وہ کیا ہے جو میر صادق اور میر جعفر نے اپنی قوموں سے کیا تھا'نواز شریف کا حملہ آرمی چیف پر نہیں بلکہ فوج پر ہے'۔عمران خان نے کہا کہ یہ ہی بیانیہ نریندرمودی نے دیا جب مودی نے متعدد مرتبہ بیان دیا کہ نواز شریف پسند ہے لیکن پاکستان کا آرمی چیف نہیں، مودی بار بار ایسا کہتا لیکن نواز شریف خاموش تھا'۔انہوں نے کہا کہ 'مودی مجھے کیوں نہیں کہتا ہے کہ عمران خان ٹھیک ہے لیکن جنرل باجوہ غلط ہے، کیونکہ اسے معلوم ہے کہ میں نے بھارت کی اصل صورت پوری دنیا کو دکھائی ہے کہ بھارت کتنا بڑا انتہا پسند ہے۔نواز شریف کے بیان کو بھارتی میڈیا میں غیرمعمولی اہمیت دی جا رہی ہے اور نواز شریف جمہوری قرار دیا جارہا ہے۔عمران خان نے کہا کہ کیا بھارت کو نہیں معلوم کہ ضیا الحق نے نواز شریف کو گود میں بیٹھا کر چوسنی لگائی تھی۔انہوں نے کہا کہ کیا بھارت کو نہیں معلوم ہے نواز شریف نے ڈنڈوں سے سپریم کورٹ پر حملہ کرایا تھا۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ 'ظلم دیکھیں کہ باقی ججز کو بریف کیس دے کر خریدا تھا، یہ وہ نواز شریف ہے جو آج جمہوری بنا ہوا ہے، یہ نواز شریف ہی تھا جس نے جسٹس قیوم کو فون کر کے کہا تھا کہ بینظیر کو 3 نہیں بلکہ 5 سال سزا دو'۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے کرپٹ ترین انسان قمر زمان کو قومی احتساب بیورو (نیب) کا چیئرمین بنا کر اپنے خلاف تمام کیسز بند کرائے اور جب تک نواز شریف کے ساتھ عدلیہ کھڑی ہے تب تک عدلیہ ٹھیک ہے، حدیبیہ پیپر ملز کا مقدمہ بند ہوتا ہے تو عدلیہ اچھی ہے، 5 رکنی بینچ نواز شریف کو سزا دیتا ہے تو 'کیوں نکالا' کہہ کر عدلیہ کو بدنام کرتا ہے'۔عمران خان نے کہا کہ 'نواز شریف کی پارٹی نے ضمنی انتخاب میں قوم کا ڈھائی سو کروڑ روپے خرچ کیے'۔انہوں نے کہا کہ عثمان ڈر کے انتخاب میں سیالکوٹ کا ایک رنگ باز آرمی چیف کو فون کرکے روتے ہوئے کہتا ہے کہ میں عثمان ڈر سے الیکشن ہار رہا ہوں میری مدد کریں۔اپوزیشن نے صرف ایک عمران خان نے دیکھا ہے یہ جو اب عمران خان دیکھیں گے یہ قدرے مختلف ہوگا.عمران خان نے کہا کہ 'اب کسی بھی ڈاکو کو پروڈکشن آرڈر نہیں ملے گا'.انہوں نے کہا کہ 'شہباز شریف کے اوپر 23 ارب روپے کی کرپشن کا انکشاف ہوا ہے، جب تک عدالتوں میں جواب نہیں دیا جاتا تب تک پروڈکشن آرڈر نہیں ملے گا اور نہ ہی کسی دوسرے کو ملے گا'.وزیر اعظم عمران خان نیب اور عدلیہ کو اپنے پیغام میں کہا کہ لوگ تنگ آگئے ہیں، لوگ انصاف کے منتظر ہیں، جو حکومت کی جانب سے جو لوجسٹیکل سپورٹ درکار ہے وہ ہم دینے کو تیار ہیں، آپ سیاسی ڈاکوؤں کے خلاف قانونی کارروائی جلد از جلد مکمل کریں.انہوں نے نیب پر زور دیا کہ وہ کیسز کو منطقی انجام تک پہنچائیں.وزیراعظم نے کہا کہ 'نواز شریف کی گزشتہ روز کی تقریر سن کر اب نیا عمران خان بھی بن گیا اور کسی بھی سیاسی قیدی کو وی آئی پی جیل نہیں ملے گی بلکہ عام جیل میں رکھیں گے۔