عدالت قانون سے آگے نہیں جا سکتی،چیف جسٹس اطہر من اللہ
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت)اسلام آباد ہائی کورٹ نے پولیس سروس پروموشن کیس میںسابق ڈی آئی جی سلیم اللہ خان کی درخواست پر سماعت کے دور ان کہا ہے کہ آپ کو موقع دے رہے ہیں، آئندہ سماعت پر آپ لاء ریفارمز پر عدالت کو مطمئن کریں۔ ہفتہ کو چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔جسٹس لبنی سلیم پرویز، اور جسٹس فیاض جندران بھی بینچ میں شامل تھے۔ اسسٹنٹ اٹارنی جنرل عدالت کے روبرو پیش ہوئے ۔ عدالت نے درخواست گزار وکیل سلیم اللہ خان کے بار بار بولنے پر اظہار برہمی کیا ۔ چیف جسٹس نے استفسار کیاکہ عدالت کو بتائیں کہ لاء ریفارمز میں سروس کے لیے کوئی بھی حد مقرر کرنے کا کہاں لکھا ہے؟ ۔ عدالت نے کہاکہ ہم نے پہلے لاء میں جانا ہے پھر وہاں سے حدود کی طرف جانا ہے۔ وکیل سلیم اللہ خان نے کہاکہ اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے عدالت کو جو بتایا وہ سب غلط ہیں۔ چیف جسٹس نے کہاکہ یہ عدالت قانون سے آگے نہیں جا سکتی، لاء ریفارمز سے ہمیں بتائیں،اگر آپ چاہتے ہیں کہ ہم تین ججز اس کیس کو نہ سنیں تو بتائیں۔ عدالت نے کہاکہ آپ کو موقع دے رہے ہیں، آئندہ سماعت پر آپ لاء ریفارمز پر عدالت کو مطمئن کریں۔عدالت نے کیس کی سماعت 24 اکتوبر تک ملتوی کردی۔