بھارت نے کشمیر کی آئینی حیثیت ختم کر کے خود شملہ معاہدہ توڑا: معید یوسف
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے لاہور پریس کلب کا دورہ کیا اور پروگرام " گیسٹ آف آنر" میں میڈیا سے گفتگو کی۔ اس موقع پر پریس کلب کے صدر ارشد انصاری، نائب صدر قذافی بٹ، ممبران گورننگ باڈی شاہد چوہدری، عمران شیخ سمیت سینئر صحافی شریک ہوئے۔ صدر ارشد انصاری نے ڈاکٹر معید یوسف کو پریس کلب میں خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر معید یوسف بین الاقوامی امور خصوصاً مسئلہ کشمیر پر پاکستانی موقف کو کامیابی کے ساتھ دنیا کے سامنے لائے ہیں اور بھارت کو بے نقاب کیا ہے۔ قومی سلامتی کے مشیر ڈاکٹر معید یوسف نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت کے ساتھ بات چیت کیلئے تیار ہے لیکن اس کیلئے ہم نے کچھ شرائط عائد کی ہیں اور بھارت سے کہا کہ کہ وہ 5 اگست کا یکطرفہ اقدام واپس لے ،کشمیر کے فوجی محاصرہ ختم کرے، سیاسی قیدیوں کی رہائی اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کرے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پورے خطے میں امن کے قیام کا خواہاں ہے۔ بھارت نے کشمیر کی آئینی حیثیت ختم کر کے خود شملہ معاہدے کو توڑا ہے۔ میں نے بھارتی ٹی وی پر انٹرویو میں آرمی پبلک سکول، چینی کونصلیٹ اور سٹاک ایکسچینج پر بھارت کے ملوث ہونے کے ثبوت پیش کئے، پاکستان کی اکنامک سکیورٹی سی پیک راہداری، خطے میں امن کا قیام اور دنیا سے اقتصادی پارٹنر شپ پر منحصر ہے، ڈاکٹر معید یوسف نے مزید کہا اقتصادی راہداری خطے کی ترقی کا منصوبہ ہے۔ بھارت پر واضح کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیرکے تین فریقین ہیں۔ پاکستان، بھارت اور کشمیری عوام مگر بھارت کشمیری عوام سے جانوروں والاسلوک کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی امن کیلئے پاکستان کی قربانیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم سے خطے کے امن کو خطرات لاحق ہیں۔ بھارتی ٹی وی کو انٹرویو انکی درخواست پر دیا جس میں پاکستان کا موقف بھارتی عوام کے سامنے لانے کا موقع ملا، بھارت نے پندرہ سال سے پاکستان کیخلاف دہشتگردی کا بیانیہ بنایا ہوا ہے لیکن اب وقت کے ساتھ وہ بیانیہ ختم ہو رہا ہے۔ ہمارا ہدف خطے میں امن کا قیام ہے۔ انہوں نے مزید کہا وزیراعظم عمران خان نے پہلے دن ہی واضح کردیا تھا کہ بھارت ایک قدم آگے بڑھائے گا ہم دو قدم آگے بڑھائیں گے۔ آج بھارت کا کوئی ہمسایہ اس کے ساتھ بیٹھنے کو تیار نہیں ہے۔ماضی میں ہم اپنا موقف ڈر ڈر کے سامنے لاتے رہے ہیں لیکن اب ایسا نہیں ہوگا۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا وزیراعظم عمران خان نے واضح کردیا ہے کہ افغانستان کے مسئلہ کو منطقی انجام تک پہنچائے بغیر افغانستان سے امریکی فوجوں کو نکالنا ایک غیر سنجیدہ اقدام ہوگا۔ پاکستان یہ سمجھتا ہے کہ امریکہ کو افغانستان سے فوج فوری نہیں نکالنی چاہئیے۔ پروگرام کے اختتام پر معزز مہمان کو پریس کلب کی جانب سے یادگاری شیلڈ پیش کی گئی۔