نوازشریف کی ا سٹیبلشمنٹ پر کڑی تنقید،وزیراعظم کا جوابی جارحانہ انداز،سیاسی بحران بڑھنے کا خدشہ
اسلام آباد (جاوید صدیق) سابق وزیراعظم مسلم لیگ( ن) کے رہنما نواز شریف نے گوجرانوالہ میں پی ڈی ایم کے جلسہ سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے پاکستانی اسٹبلشمنٹ پر کڑی نکتہ چینی کی ہے، روایتی طور پر پاکستان کے کسی سیاست دان نے اسٹبشلمنٹ کے بارے میں وہ رویہ اختیار نہیں کیا جو سابق وزیراعظم نے اپنایا ہے، انھوں نے اسٹبشلمنٹ کی دو اہم شخصیات کو موجودہ بحران کا ذمہ دار قرار دیا اور کہا کہ جو کچھ ہو رہا ہے اس کا جواب ان دونوں کو دینا ہو گا۔ ماضی میں سیاسی رہنما ڈھکے چھپے یا ملفوف انداز میں فوج اور سیکورٹی اداروں پر تنقید کرتے رہے ہیں یا ان اداروں پر بالواسطہ مداخلت کے الزامات لگاتے رہے لیکن سابق وزیراعظم نے اپنے مزاج سے ہٹ کر اسٹبشلمنٹ کو اس انداز میں لتاڑا ہے جس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی۔ نواز شریف کی تقریر کے بعد ملکی سیاست میں درجہ حرارت اچانک بلند ترین سطح تک پہنچ گیا ہے۔ ان کی تقریر کے جواب میں وزیراعظم عمران خان نے ہفتہ کے روز اپنی تقریر میں جارحانہ انداز اختیار کیا اور امکانی طور پر پالیسی اقدامات کی طرف اشارہ کیا ہے، اگر وہ کئے جاتے ہیں تو سیاست میں تلخی مزید بڑھے گی۔ اپوزیشن کے جلسے اور جلوسوں پر اگر پابندی لگتی ہے تو اس کے اثرات ہونگے۔ حکومت اور اپوزیشن کے تیور دیکھتے ہوئے محسوس ہو رہا ہے کہ آنے والے ہفتوں اور مہینوں میں پاکستان میں سیاسی بحران شدت اختیار کرے گا۔ ایک اہم پہلو یہ ہے کہ بھارتی میڈیا مسلم لیگ ن کے سربراہ کی تقریر کو پاکستان کے سیکورٹی اداروں کیخلاف اچھال رہا ہے۔ یہ بھی ہمارے ملک اور سیاست کیلئے کوئی اچھا شگون نہیں۔